زبان ، بولی یا مادری ، قومی طے کر کے ہم کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں ؟
ماضی پہ لکیر پیٹنے کی بجائے یہ بہتر نہیں ہوگا کہ زبان کو مستقبل کی تعمیر کا ذریعہ بنایا جائے۔
قومی اور سرکاری زبان میں فرق سے پہلے ہم یہ دیکھیں گے کہ خود ایک زبان کی حدبندی یا لمٹ کا تعین ممکن ہے یا نہیں ؟ دراصل ایسا کرنا تقریبا ناممکن ہے۔
کیونکہ زبان ہی وہ ذریعہ ہے جس کی مدد سے انسان اپنا مافی ضمیر دوسروں تک پہنچاتا ہے، گویا زبان یا لینگویج انسان کے معاشرتی جاندار ہونے کا بنیادی ذریعہ...
بہت خوب
اب یہ بتائیے کہ آپ میں سے کتنے لوگوں نے اس بات کا اہتمام کیا کہ کسی کی تعریف اس کے سامنے کی جائے ، کسی کا وصف اس کو بتانے اور اعتراف کرنے کا حوصلہ کیا ہو ؟
اس اعتبار سے انسان کا مسکن یہ دنیا ہے جہاں ہماری زندگی عبث نہیں ، سو سوچنا آپ کو آپ کی تخلیق کی منشا کے مطابق ایسی دولت سے مالامال کرتا ہے جو انسان کی تخلیق کا سبب ہے۔