Recent content by فوزیہ افضل

  1. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    یہ جو دھواں دھواں سا ہے دشت گماں کے آس پاس کیا کوئی آگ بجھ گئی ہے سرحد جاں کے آس پاس شور ہوائے شام غم یوں تو کہاں کہاں نہیں سنیے تو بس سنائی دے درد نہاں کے آس پاس آگ
  2. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    آتا نہیں انہیں کبھی خود سے میرا خیال میں گاہے گاہے خود ہی بتاتا ہوں اپنا حال باصر تمام دن کی مشقت بجا مگر ہے ابتدائے شب ابھی سونے کا کیا سوال شب
  3. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    چلتے ہو تو چمن کو چلئے کہتے ہیں کہ بہاراں ہے پات ہرے ہیں پھول کھلے ہیں کم کم باد و باراں ہے میرتقی میر پھول
  4. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    یہ عمر بھر کی ریاضتیں ،یہ نگر نگر کی مسافتیں یہ تو روگ ہیں ماہ و سال کے، یہ تو گردشیں ہیں سفر نہیں سال
  5. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    کچھ لغزشوں سے کام جہاں کے سنور گئے کچھ جراؑتیں حیات پر الزام بن گیئں باقی صدیقی جہاں
  6. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    رات یوں دل میں تیری کھوئی ہوئی یاد آئی جیسے ویرانے میں چپکے سے بہار آ جاےؑ جیسے صحرا میں ہولے سے چلے باد نسیم جیسے بیمار کو بے وجہ قرار آ جاےّ قرار
  7. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    فصل گل خاک ہوئی جب تو صدا دی تو نے اے گل تازہ بہت دیر لگا دی تو نے کوئی صورت بھی رہائی کی نہیں رہنے دی ایسی دیوار پہ دیوار بنا دی تو نے شہزار احمد رہائی
  8. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    کمال اس نے کیا اور حد میں نے کر دی کہ خود بدل گیا اس کی نظر بدلنے تک جمال احسانی کمال
  9. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    جشن مہتاب گرفتار بھی کر سکتے ہیں روشنی روزن و دیوار بھی کر سکتے ہیں یوسف شہر ، تجھے تیرے قبیلے والے دام لگ جائیں تو بازار بھی کر سکتے ہیں عرفان صدیقی دام
  10. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    یہ راز کی باتیں ہے اس کو سمجھے تو کوئی کیونکر سمجھے انسان ہے پتلا حیرت کا مجبور بھی ہے مختار بھی ہے حیرت
  11. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    دل میں شرمندہ ہیں احساس خطا رکھتے ہیں ہم گنہ گار ہیں پر خوف خدا رکھتے ہیں ہم نے مانا کہ تہی دست ہیں پر سب کے لئے دل میں گنجینہ اخلاص و وفا رکھتے ہیں وفا
  12. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    میں دل پہ جبر کروں گا تجھے بھلا دوں گا مروں گا خود بھی تجھے بھی کڑی سزا دوں گا یہ تیرگی میرے گھر کا ہی مقدر کیوں ہو میں تیرے شہر کے سارے دیئے بجھا دوں گا محسن نقوی سزا
  13. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    یہ صبح کی سفیدیاں یہ دوپہر کی زردیاں اب آئینے میں دیکتا ہوں کہاں چلا گیا ناصر کاظمی دوپہر
  14. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    جان تنہا پہ گزر جائیں ہزاروں صدمے آنکھ سے اشک رواں ہوں یہ ضروری تو نہیں ساحر لدھیانوی تنہا
  15. ف

    دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

    کھلتا کسی پہ کیوں میرے دل کا معاملہ شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے مجھے
Top