عزتوں کے دعوے داروں نکلو کمین گاہ سے
تمہیں چن چن کے ماروں میں شیر ہو عشق کا
تم سمجھے ہو بس خیالی اس جگ میں عشق بازی
میرا نام عشق بسمل میں حقیقی سرپھرا ہوں
تحریر: عشق بسمل
میرے پاس وقت کم ہے
زندگی کا
اور تمہارے شکوے زیادہ
آؤ اجنبی بن کے ملتے ہیں
تھوڑا وقت اچھا گزرے گا
اب مسافروں کی طرح
میں چلا جاؤں گا وہاں
جہاں لوٹ کے آنا ممکن نہیں
تم مٹی کے ڈھیر پہ آ کر کہنا
ساتھ اچھا تھا
میں اندر سے آواز دوں گا
پھر ملیں گے
امیدوں پہ پورا اتر سکا تو
جی اٹھوں گا جی سکا تو
تحریر...
مجھکو عشق سمجھنے والو
میری وفائیں شمار کرنا
میری ادائے سنبھال رکھنا
تم سب جو مجھ پہ مر مٹی ہو
شاعری پڑھ کر
یہ سمجھ کر
کے میں پیار میں کمال ہوں گا
حسن جمال کی مثال ہوں گا
سب ضرورتیں پوری ہوں گی
سانسیں ہوں گی جسم ہوگا
عشق ہو گا پیار ہوگا
شام ہوگی یار ہوگا
دیکھو ایسا کچھ نہیں ہے
میں نے وفائیں بانٹ...
اسلام وعلیکم،
استاد محترم کے بارے میں پڑھ کر بچپن کی یادیں تازہ ہو گئیں۔
میں 4 سال کی عمر میں ان کی اور ان کی ہمشیرہ کی شاگردی میں رہ چکا ہوں تب ان کے والد بھی حیات تھے۔
میں اکثر برباد ہوا ہوں غلط اندازوں میں
میرے خوبصورت احساس سے پیار کرنے والوں
کیا عشق کی انتہا بھی دو گے مجھکو اس عید پر؟
بھیگتا ہوا موسم ٹھنڈ، خاموشی اور تاریک راتیں
اس کے علاوہ بھی کچھ دو گے مجھکو اس عید پر؟
تحریر
عشق بسمل