برباد گلستاں کرنے کو، صرف ایک ہی الّو کافی تھا،
ہر شاخ پہ الّو بیٹھا ہے، انجام گلستاں کیا ہوگا۔
اس شعر کی روشنی میں بنے ہمارے کچھ تجزیاتی اشعار۔۔۔
برائے تنقید و اصلاح۔۔۔
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
حیران کن ترقی پر گامزن وطن ہے،
الّو بھی پل رہے ہیں، آباد بھی چمن ہے۔
آزاد بھیڑئیے ہیں، خوراک...
کوئی تعریف کر جائے ذرا بھی، پھول جاتا ہوں،
میں بھولا ہوں، ستم ڈھایا ہوا بھی بھول جاتا ہوں۔
ہر اک نعمت پہ نازاں ہوں فقط اپنی ہی محنت پر،
لگی جنکی دعائیں ہو، انہیں ہی بھول جاتا ہوں۔
خدا ڈھا دے مری یہ کاش اب ثابت قدم فطرت ،
قسَم کھاتا ہوں توبہ کی قسَم ہی بھول جاتا ہوں۔
ہے غرّاتا تو کتّا بھی،...
کوئی تعریف کر جائے تو اکثر پھول جاتا ہوں،
میں بھولا ہوں، ستم ڈھایا ہوا سو بھول جاتا ہوں۔
ہر اک نعمت پہ نازاں ہوں فقط اپنی ہی محنت پر،
لگی جنکی دعائیں ہو، انہیں کو بھول جاتا ہوں۔
خدا ڈھا دے مری یہ کاش اب ثابت قدم فطرت ،
قسَم کھاتا ہوں توبہ کی قسَم کو بھول جاتا ہوں۔
ہے غرّاتا تو کتّا بھی، جو...
کوئی تعریف کر جائے تو اکثر پھول جاتا ہوں،
میں بھولا ہوں، ستم ڈھایا ہوا بھی بھول جاتا ہوں۔
ہر اک نعمت پہ نازاں ہوں فقط اپنی ہی محنت پر،
لگی جنکی دعائیں ہو، انہیں کو بھول جاتا ہوں۔
خدا ڈھا دے مری یہ کاش اب ثابت قدم فطرت ،
قسَم کھاتا ہوں توبہ کی قسَم ہی بھول جاتا ہوں۔
ہے غرّاتا تو کتّا بھی، جو...