شکریہ الف عین صاحب ۔۔۔ردیف کے بارے میں مزید دوستوں سے روشنی ڈالنے کی گزارش ہے۔۔۔
مایا جال بطور فعل استعمال نہیں کیا ہے۔۔۔'دور‘ مایا جال کرنے۔۔۔ ”دور“۔۔۔۔۔۔۔۔ کرنے“ کی رعایت سے ہے اآیا ہے یہاں۔
غزل
حال سے بے حال کرنے لگ گئیں
خواہشیں پامال کرنے لگ گئیں
دھوپ میں بیٹھی ہوئی عمریں کئی
ذکرِ مال و سال کرنے لگ گئیں
کیسے کیسے ذائقے رخصت ہوئے
لذتیں ہڑتال کرنے لگ گئیں
چاہتا تھا اُن سے حالِ دل کہوں
وہ کسی کو کال کرنے لگ گئیں
کچھ ہوائیں جان کر مجھ کو چراغ
پرسشِ احوال کرنے لگ گئیں
نیند سے...
غزل
لبِ خموش سے اُس نے 'خوش آمدید' کہا
اسی کو لوگوں نے پھر' گفت اور شنید' کہا
جنوں میں پہلے تو اقرار کر لیا اُس نے
جنوں کی بات کو پھر عقل سے بعید کہا
حسین تبصرہ موسم پہ جب تمام ہوا
تو اُس نے کان میں چپکے سے کچھ مزید کہا
نہ ہم سے پوچھا گیا ضبط کا سبب کوئی
نہ ہم نے درد کو اپنے کبھی شدید کہا...