محمد وارث آوازِ دوست محمد تابش صدیقی
آپ صاحبان نظرنے میری پہلی کوشش کو سراہا اور اصلاح فرمائی میں آپ تمام احباب کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔
جناب میں آپ کی بات کا مطلب نہیں سمجھ سکا ۔ اگر آپ تھوڑی تفصیل بیان کردیں تو مجھ کم فہم کیلئے آسانی ہوجائے گی۔
کھڑا ہوں آج اپنے پورے قد سے
میں اب ڈرتا نہیں اقبال و رد سے
مگر اک غم جو کھائے جارہا ہے
میں تنہا ہوگیا تیری رسد سے
تیرا چہرہ کتابی پھول آنکھیں
جلا مہتاب بھی تیرے حسد سے
ہوئے ہیں عشق میں برباد دونوں
لڑائی ٹھن گئی روح کی جسد سے
میری پہلی غزل تیرے حوالے
بھلے کیڑے نکالو شد و مد سے