کوئی آ کے ہمیں ڈھونڈے گا تو کھو جائے گا
ہم نئے غم میں پرانے سے بہت آگے ہیں
جو ہمیں پا کے بھی کھونے سے بہت پیچھے تھا
ہم اسے کھو کے بھی پانے سے بہت آگے ہیں
ذیشان ساحل
شاید وہ اپنے ہونے کا کوئی ثبوت دے
اس مصلحت سے منکرِ یزداں رہا ہوں میں
اک عُمر معصیت کو سمجھتا رہا ہوں عیب
اک عمر زندگی سے گُریزاں رہا ہوں میں
عبدالحمید عدم