Recent content by سمر رضوی

  1. س

    غزل برائے اصلاح ، بس تری باتیں کی ہیں

    کہنا چاہ رہا تھا کہ نہ مجھے بات کرنے سلیقہ آتا ہے نہ کمال کا لب و لہجہ ہے بس تری بات کی تو وقت نے بھی رک کر سنی ہیںکہنا چاہ رہا تھا کہ نہ مجھے بات کرنے سلیقہ آتا ہے نہ کمال کا لب و لہجہ ہے بس تری بات کی تو وقت نے بھی رک کر سنی ہیںکہنا چاہ رہا تھا کہ نہ مجھے بات کرنے سلیقہ آتا ہے نہ کمال کا لب و...
  2. س

    غزل برائے اصلاح ، بس تری باتیں کی ہیں

    جناب بس کے تین معنی ایک مصرعہ میں استعمال کرنے کی کوشش کی ہے بس بمعنی رک جانا یا ختم کرنا جیسے بس کر دیں، بس بمعنی اختیار اور بس بمعنی فقط یا صرف سو مصرعہ کونثر میں یوں کہہ سکتے ہیں کہ رکنا میرے اختیار میں نہ تھا سو فقط تیری باتیں کی ہیں۔ مصرعہ یوں بھی ہوسکتا تھا کہ بس نہ تھی بس میں مرے، بس تری...
  3. س

    غزل برائے اصلاح ، بس تری باتیں کی ہیں

    پہلے تو نشاندہی کا شکریہ اور معذرت کہ دو لڑیاں ارسال ہو گئی تھیں سو ایک کو نظر انداز کردیا تھا اب وہ میری دسترس میں نہیں ہے اس لئے اس پہ ہونے والے تبصرے سے محروم رہا میں اسکا جواب یہیں ارسال کر دیتا ہوں
  4. س

    غزل برائے اصلاح ، بس تری باتیں کی ہیں

    اصل میں مجھ سے دو لڑیاں ارسال ہو گئی تھیں سو ایک لڑی کو نظر انداز کر دیا تھا اس لئے ان کے تبصرے سے محروم رہا
  5. س

    غزل برائے اصلاح ، بس تری باتیں کی ہیں

    استادِ محترم، بہتر ہوتا کہ مکمل پوسٹ مارٹم فرمادیتے
  6. س

    غزل برائے اصلاح ، بس تری باتیں کی ہیں

    برادر، حوصلہ افزائی کیلئے بہت بہت شکریہ، کوشش کرتا رہوں گا کہ اپنے اشعار میں کچھ بہتری لا سکوں، باقی احباب کی جراحی کا منتظر ہوں۔
  7. س

    غزل برائے اصلاح ، بس تری باتیں کی ہیں

    شکریہ منصور صاحب
  8. س

    غزل برائے اصلاح ، بس تری باتیں کی ہیں

    اساتذہ کرام الف عین صاحب، محمد ریحان قریشی صاحب، راحیل فاروق سید عاطف علی جب سے دیکھا ہے تجھے، بس تری باتیں کی ہیں بس میں تھی بس نہ مرے، بس تری باتیں کی ہیں ہونگے کچھ کارِ جہاں، کارِ خرد، کارِ جنوں ہے یہی کام مجھے، بس تری باتیں کی ہیں معجزہ ہے کہ کھلے پھول خزاں موسم میں جب بھی گلشن میں گئے،بس...
  9. س

    برائے اصلاح ، بس تری باتیں کی ہیں

    اساتذہ کرام الف عین صاحب، محمد ریحان قریشی صاحب، راحیل فاروق سید عاطف علی جب سے دیکھا ہے تجھے، بس تری باتیں کی ہیں بس میں تھی بس نہ مرے، بس تری باتیں کی ہیں ہونگے کچھ کارِ جہاں، کارِ خرد، کارِ جنوں ہے یہی کام مجھے، بس تری باتیں کی ہیں معجزہ ہے کہ کھلے پھول خزاں موسم میں جب بھی گلشن میں گئے،بس...
  10. س

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    عاقبت خراب کریں گے اپنی، ملاوٹ کرنے والے
  11. س

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ںبہیں حماد لگتا ہے یہاں کوئی نہیں ۔ وعلیکم السلام
  12. س

    نقش فریادی ہے

    ایک تازہ تضمیم نقش فریادی ہے، ہر، اس شوخ کی تحریر کا سر پہ بیلن کا نشاں ہے، ناک پہ کفگیر کا خیر سے دن تو گزر جاتا ہے دفتر میں، مگر "صبح کرنا شام کا، لانا ہے جوئے شیر کا"
Top