Recent content by زنیرہ عقیل

  1. زنیرہ عقیل

    بھوک بقلم زنیرہ عقیل

    پھٹے پرانے کپڑوں میں وہ ایک چھوٹا سا بچہ عمر 15 کے لگ بگ سڑک پر بیہوش پڑا تھا دل میں درد رکھنے والے لوگ جمع ہوئے اور بچے کی بے بسی پر بحث مباحثہ کرنے لگے کسی کی اتنی استطاعت نہیں تھی کہ اٹھا کر کسی اسپتال لے جاتے اچانک سے ایک معصوم بچی بھیڑ کو چیرتی ایک ٹوٹی پھوٹی ہاتھ والی ٹرالی جس کا ایک پہیہ...
  2. زنیرہ عقیل

    کوئی ایک اچھی سی بات جو آج آپ نے پڑھی شئیر کیجیے

    اتوار کی چھٹی تھی ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ دوست سے ملنے ان کے ﮔﺎﺅﮞ ﮔﯿﺎ وہاں ایک بابا جی سے ملاقات ہوئی ﺍﻥ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﮟ ﺳﻤﺎﺭﭦ ﻓﻮﻥ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﻭﭨﺲ ﺍﯾﭗ ﭘﮧ ﻣﺴﯿﺞ ﻟﮑﮫ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﯾﮧ ﺻﻮﺭﺗﺤﺎﻝ ﻣﯿﺮﮮ ﻟﯿﮯ ﻧﮧ ﺻﺮﻑ ﻧﺌﯽ ﺗﮭﯽ ﺑﻠﮑﮧ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮐﻦ ﺑﮭﯽ۔ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮﮐﺮ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ باباﺟﯽ! ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﺒﺪﯾﻠﯽ ﻭﺍﻗﻌﯽ ﺁﮔﺌﯽ ﮨﮯ۔ ﺍﺱ ﻋﻤﺮ ﻣﯿﮟ ﻭﭨﺲ ﺍﯾﭗ ﭘﺮ. بابا ﺟﯽ...
  3. زنیرہ عقیل

    غزل برائے اصلاح - زنیرہ گل

    بہت بہت شکریہ محترم ۔۔۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا
  4. زنیرہ عقیل

    غزل برائے اصلاح - زنیرہ گل

    بہت بہت شکریہ محترم اللہ جزائے خیر دے آمین
  5. زنیرہ عقیل

    غزل برائے اصلاح - زنیرہ گل

    محبت ہے پہاڑوں سی مجھے چڑھنا نہیں آتا کٹھن راہوں پہ مجھ کو اس طرح چلنا نہیں آتا کروں گی کس طرح شکوہ اگر دل میرا ٹوٹا تو مجھے رونا تو آتا ہے مگر لڑنا نہیں آتا ادھورا ہے سفر میرا نہ ہی اب تک ملی منزل کسی بھٹکے ہوئےکو راہ پر لانا نہیں آتا ملاتی ہاتھ ہوں جب دوست سے تو کانپ جاتی ہوں مجھے اچھے بُرے کا...
  6. زنیرہ عقیل

    غزل برائے اصلاح - زنیرہ گل

    استاد محترم الف عین صاحب مجھ سے جو اُس نے گفتگو کی ہے دل میں رہنے کی جستجو کی ہے اک جھکی سی نگاہ تھی جس نے مجھ کو پانے کی آرزو کی ہے میرے الفاظ بھی لرزنے لگے بات جب اس کے روبرو کی ہے خاک ارماں ہوئے کہ اس کی تو چاہ بس جسم کے سبو کی ہے وہ نہیں جانتا ہے کیا ہے عشق پھر بھی اس نے یہ آرزو کی ہے چاک...
  7. زنیرہ عقیل

    غزل برائے اصلاح - زنیرہ گل

    اس نے جو مجھ سے گفتگو کی ہے دل ملانے کی جستجو کی ہے کچھ جھکی سی وہ اک نگاہ نے آج مجھ کو پانے کی آرزو کی ہے مرے الفاظ بھی لرزنے لگے بات جب اس کے رو برو کی ہے ہوئے ارمان سارے خاک مرے اُس کی خواہش تو بس سُبَوُ کی ہے وہ کیا جانے ہے محبت کیا پھر بھی اُس نے یہ آرزو کی ہے پھول کی طرح مجھ پہ ظلم ہوا...
  8. زنیرہ عقیل

    اصلاح طلب

    اس کے وعدوں کا اعتبار نہیں اب مرے دل میں اس کا پیار نہیں آ بھی جائے اگر منانے وہ مجھ کو دل پر کچھ اختیار نہیں عادتیں سب خراب ہیں اس کی اپنی عزت کا پاسدار نہیں بھول بھی جائے وہ تو کیا غم ہے اب مجھے اُس کا انتظار نہیں دل ملانے کی بات جانے دیں گو مرے دل میں کچھ غبار نہیں میں نے رب سے ہی لو...
  9. زنیرہ عقیل

    اصلاح طلب

    لو لگائی ہے میں نے اللہ سے اب مجھے بھی کسی سے خار نہیں مری فطرت ہے بکھیروں خوشبو کیوں کہ میں گل ہوں کوئی خار نہیں
  10. زنیرہ عقیل

    اصلاح طلب

  11. زنیرہ عقیل

    اصلاح طلب

    لو لگاتے ہیں جو بھی اللہ سے وہ تو دنیا کے طلب گار نہیں
  12. زنیرہ عقیل

    اصلاح طلب

    اس کے وعدوں کا اعتبار نہیں اب مرے دل میں اس کا پیار نہیں آ بھی جائے اگر منانے وہ مجھ کو دل پر کچھ اختیار نہیں عادتیں سب خراب ہیں اس کی اپنی عزت کا پاسدار نہیں بھول بھی جائے وہ تو کیا غم ہے اب مجھے اُس کا انتظار نہیں دل ملانے کی بات جانے دیں گو مرے دل میں کچھ غبار نہیں لو لگاتے ہیں جو بھی...
  13. زنیرہ عقیل

    عورت مارچ خواتین کے حقوق یا مردوں کی تضحیک ۔۔۔۔ بقلم زنیرہ گل

    عالمی یوم خواتین کے موقع پر مختلف ممالک کی طرح پاکستان میں بھی خواتین ریلیاں نکالتی ہیں اور اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرتی ہیں اس بار بھی ایسا ہوا لیکن پچھلے چند سالوں سے پاکستان میں ایک طبقہ عالمی یوم خواتین کو مختلف انداز میں منا رہے ہیں جس سے واضح طور پر لگتا یہ ہے کہ خواتین کے حقوق سے زیادہ...
  14. زنیرہ عقیل

    گل فروشوں نے گرارکھی ہے قیمت گل کی۔۔۔ اصلاح طلب

    بہت بہت شکریہ محترم اللہ آپ کو جزائے خیر دے آمین آپ کی راہ نمائی میں کچھ ترامیم کے بعد دوبارہ حاضر ہے ہے یہ اک اور نئی سخت مصیبت گُل کی گُل فروشوں نے گرا رکھی ہے قیمت گُل کی توڑ سکتے ہیں وہی گل کو یوں بیدردی سے جن کے دل میں نہ رہی ہو کبھی الفت گل کی گل جو مرجھائے تو ہوتے پریشاں کچھ لوگ اور...
  15. زنیرہ عقیل

    گل فروشوں نے گرارکھی ہے قیمت گل کی۔۔۔ اصلاح طلب

    ہے یہ اک اور نئی سخت مصیبت گل کی گل فروشوں نے گرارکھی ہے قیمت گل کی توڑ لیتے ہیں وہ گل کو بری بے دردی سے جن کے دل میں نہ رہی تھی کبھی الفت گل کی گل جو مُرجھائے تو ہوتے ہیں پریشاں کچھ تو کچھ تو کہتے ہیں کہ بس ہے یہی قسمت گل کی دعویٰ کرتے ہیں سبھی گل کی محبت کا یہاں نہیں معلوم مگر ان کو بھی...
Top