یا رب ہے بخش دینا بندے کو کام تیرا
محروم رہ نہ جائے کل یہ غلام تیرا
جب تک ہے دل بغل میں ہر دم ہو یاد تیری
جب تک زباں ہے منہ میں جاری ہو نام تیرا
ہے تو ہی دینے والا پستی سے دے بلندی
اسفل مقام میرا اعلیٰ مقام تیرا
محروم کیوں رہوں میں جی بھر کے کیوں نہ...
جوشؔ ملیح آبادی کی یہ غزل پڑھو اس میں شباب کو قافیے کے طور پر پانچ بار دہرایا گیا ہے اور غزل کے کل اشعار بھی نو ہیں
اس کا مطلح میں یہاں پوسٹ کر دیتا ہوں
ملا جو موقع تو روک دوں گا جلال روزِ حساب تیرا
پڑھوں گا رحمت کا وہ قصیدہ کہ ہنس پڑے گا عتاب تیرا
قادیانی اس روئے زمین پر سب سے بدتر کافر ہے اور جو ان کے کفر میں شک کرے وہ بھی کافر ہے۔ جو بندہ کسی قادیانی سے اس کے سچا ہونے پر کوئی دلیل مانگے وہ بھی کافر ہے
کیونکہ آقائے انعام دار نبیوں کے سردار والی کل ختمِ الرسل صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ میں زمین کے ذروں کے برابر گواہی دیتا...
سر کیا اب یہ عزل ٹھیک ہو گئی
الف عین
وہ نہ بستی میں ملے ہے نہ ہی ویرانے میں
جو سکوں ملتا ہے ساقی ترے میخانے میں
چھیڑنا مت کسی دیوانے کو انجانے میں
شہر کا شہر بدل سکتا ہے ویرانے میں
ایسا دیکھا نہ سنا تھا کسی افسانے میں
رند بے آبرو ہوجائیں گے، میخانے میں
عمر بھر جو نہیں آئے کبھی ملنے مجھ سے...
استادِ محترم سر الف عین و دیگر احباب سے گزارش ہے کہ برائے مہربانی اصلاح فرمائیں
نہیں ملتا کسی بستی کسی ویرانے میں
سکوں ملتا ہے جو ساقی ترے میخانے میں
چھوڑ کر جائیں اگر دل ترے کاشانے میں
کیا ملے گا ہمیں کعبے میں صنم خانے میں
چھیڑنا مت کسی دیوانے کو انجانے میں
شہر کا شہر بدل دے گا وہ...