لا الہ الا اللہ کلمہ علیا ہے اور اگر غور کیا جائے تو اسی میں پورا کلمہ ہے باقی کلمے اسی کے اندر پوشیدہ ہیں یعنی جب اللہ کو مان لیا تو پھر اسکے رسول اسکی کتاب اس کے تمام فرامین کو مان لیا
غزل بہت خوبصورت ہے اور بہت خوبصورتی سے دامن غزل بھی تار تار کیا گیا ہے
شاخ سدرہ کو چھو کے لوٹ آنے میں کیا کفر اور بہتان ہے اس وضاحت ہو جاتی تو اچھا تھا
ایک غائبانہ تعارف ہے ایک حد تک انکے علمی تبحر کا اندازہ ہے بس
مزاح المومن عبادہ کی سعی ناتمام کی تھی لیکن اجنبی ہوں تو ایسا لگا ہوگا کہ کوئی سجندہ بات کر دی خیر آپ سے معذرت خواہ ہوں
بھائی غالب کی افراطی محبت بھی اچھی چیز نہیں ورنہ خامخواہ غالب شکن دو آتشہ پیدا ہوجاتے ہیں میرا مقصد نہ غالب کی عظمت میں کمی کرنا ہے نہ یاس یگانہ کی تنقیص
مگر اب ایسی بھی کیا محبت کہ پیگ بنا بنا کے دئے جائیں
بہت خوبصورت بات ہے کسی کو بھی میر و غالب بننے کے بجائے جو وہ ہے وہی بننا چاہئے اور زمانے کی نہج سے الگ ہٹ کے اپنی راہ خود نکالنی چاہئے
لیکن ظرف غزل و مثنوی یا نظم و مرثیہ پر ہوگیا یہ دعوی بلا دلیل ہے
جزاک اللہ بھائی سارے ہی شعر بہت عمدہ ہیں مگر اس شعر پہ مجھے ایک بہت پر امید شعر یاد آیا میں آپ کی نذر کرتا ہوں
جو درد دل ہے تو پھر دل کا چین بھی ہوگا
یزید لاکھوں ہیں کوئی حسین بھی ہوگا
بہت خوبصورت مگر یہ حسین منظر دیکھتے ہی نہ جانے کیوں وہ شعر یاد آگیا جو آپ نے لگا رکھا ہے ظہیر احمد صاحب کا اور پھر سوچا کہ اگر کرن زمین سےمخصوص نہ ہوتی تو سورج نہ ڈھلتا اور نہ ہی دلاویزشام کا حسین منظرہوتا اور نہ ہی خوبصورت صبح کا سحرانگیز سما شاید شاعر نے یہ چیز نہیں سوچی خیر مثال میں مناقشہ نہ...
انا للہ و انا الیہ راجعون
کسی کا کندہ نگینے پہ نام ہوتا ہے
کسی کی عمر کا لبریز جام ہوتا ہے
عجب سرا ہے یہ دنیا کہ جس کی شام و سحر
کس کا کوچ کسی کا مقام ہوتا ہے
سلامت علی دبیر