باجوڑ کے بچے

یہ تصاویر بی بی سی اردو سی لی گئی ہیں
ان تصاویر کو دیکھ کر آپ یہ اندازہ کرسکتے ہیں کہ ظالمان کی وجہ سے پختون بچے صعوبتیں بردارشت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
0183430_1.jpg


0183541_9.jpg


0183416_10.jpg


0183634_4.jpg


018353_5.jpg


0183511_6.jpg


0183441_2.jpg


0183450_3.jpg

یہ تصاویر دیکھ کر مجھے ایک پختون دوست کی بات یاد آگئی جو بظاہر تو امریکہ اور برطانیہ سے فارغ التحصیل ہے ۔کہ رہا تھا ہم تو چاہتے ہیں ہمارے علاقہ جات پر امریکہ حملہ کرے تو ہم ان کو منہ توڑ جواب دیں۔ کاش ہمیں اللہ تعالٰی عقل دے۔
 

arifkarim

معطل
غربت اور مفلسی سے معاشرے میں انتقام اور نفرت کی آگ جنم لیتی ہے۔ یہ بچے بڑے ہو کر چور ڈاکو تو بن سکتے ہیں۔ لیکن اس قسم کے بچپن کے بعد ایک اچھا شہری نہیں بن سکتے۔۔۔۔۔۔۔۔
 

طالوت

محفلین
ظہور آپ نے ناحق اتنی زحمت کی ! ان بچوں کی طالبان سے پہلے بھی یہی حالت تھی جہاں روزگار نہ کھانے کو ٹھیک سے نہ ملے اسکول نہ ہوں سڑکیں نہ ہوں تفریح کے ذرائع نہ ہوں وہاں بچے ایسے ہی ہوتے ہیں اور بڑے ہو کر طالبان ہی بنتے ہیں ۔۔۔۔
وسلام
 
لیکن کیا ان بچوں کو بڑے ہوکر ظالمان بننا ہے یا ان کی سرکوبی کرنے والے یہ اس پر منحصر ہے کہ ان پر ظلم کرنے والا کون ہے ظالمان یا پھر "کوئی اور" ذرا پتہ تو کریں کہ باجوڑ میں کون ظالم اور کون مظلوم ہے ۔۔۔؟
 

طالوت

محفلین
لیکن کیا ان بچوں کو بڑے ہوکر ظالمان بننا ہے یا ان کی سرکوبی کرنے والے یہ اس پر منحصر ہے کہ ان پر ظلم کرنے والا کون ہے ظالمان یا پھر "کوئی اور" ذرا پتہ تو کریں کہ باجوڑ میں کون ظالم اور کون مظلوم ہے ۔۔۔؟
پرسوں (بروز جمعرات) کیپٹل ٹاک میں باجوڑ سے ایک ڈاکٹر شریک تھے ، ان کی گفتگو کا لب لباب کچھ یوں تھا :
اپنی گاڑی میں اپنے بیٹے اور بھائی کے ساتھ گاوں سے اپنی مارکیٹ تک آ رہے تھے کہ اچانک ایک ہیلی کاپٹر فضاء میں نمودار ہوا ، ہم نے فورسز کے تشریح کردہ قانون کے تحت گاڑی سے باہر نکل کر دونوں ہاتھ اوپر اٹھائے اور ہلانے لگے (یہ سائن سویلین کے لیئے ہے تاکہ وہ محفوظ رہ سکیں) ، کاپٹر ایک طرف نکل گیا اور پھر پلٹ کر واپس آیا اور میزائل داغ دیئے جس میں ڈاکٹر کا بھائی مارا گیا ، اور اس کے نو سالہ بیٹے کی دونوں ٹانگیں گھٹنوں سے اوپر کٹ گئیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ نو سالہ دہشت گرد طالبان اور ہماری بہادر افواج
اب آپ طنزیہ ظالمان کہیں ، یا طالبان ، بر حال مجھے اور آپ کو ان ٹانگوں کا حساب لاہور اسلام آباد یا کہیں بھی باجوڑ سے باہر چکانا پڑے گا ، تیار رہیئے ، چیخنا چلانا مت شروع کیجیئے گا کہ ہمیں طالبان کی درندگی تو دکھائی دے رہی ہے لیکن جس درندگی کا مظاہرہ "پاک" افواج کی طرف سے کیا جا رہا ہے اسے پیش نہیں کیا جا رہا ورنہ روز 40/50 طالبان کو ہلاک کرنے والے ان کی لاشوں کی ایک آدھ تصویر ہی دکھا دیں، حقیقت یہ ہے کہ ان مرنے والوں کی 40/50 فیصد تعداد عورتوں اور بچوں پر مشتمل ہے ۔۔۔ اور اب اطلاع ہے کہ چار خودکش بمبار پنجاب میں داخل ہو چکیں ہیں دیکھیئے کب "خوشخبری" ملتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
وسلام
 
Top