گُل کی گُلکاریاں

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
کان پکنے سے انسان بہرے نہیں ہوجاتے...
جس بات سے کان پکتے ہیں اس بات سے نفرت ہوجاتی ہے...
یہ مطلب ہے!!!
ہم نے کب کہا کہ بہرے ہو جاتے انسان۔ ہمیں پتہ ہے اس محاور ے کا مطلب۔ بالکل ایسے جیسے بھابی کہتی تھیں کہ تمہارے طوطے بھی بہت بولتے ہیں میرے تو کان پک گئے ان کی ٹیں ٹیں سن کر۔ ہم نے کہا بھی کہ طوطے ٹیں ٹیں نہ کریں تو کیا میں میں کریں گے۔ کسی دن سیکھ ہی جائیں گے ہماری طرح خاموش رہنا۔۔۔ چپ چپ رہنا تے سب کچھ سہنا۔
اس کا مطلب کہ وہ ہمارے طوطوں سے نفرت کرتی تھیں؟ توبہ توبہ۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
طوطوں سے نہیں ان کی ٹیں ٹیں سے!!!
ہاں زیادہ ہی ٹیں ٹیں کرتے رہتے تھے طوطے بیچارے۔ لیکن بولنا تو ان کا حق تھا۔ ہمارا تو گزارا ہو جاتا تھا ۔ لیکن کیسے۔۔۔ یہ بھید تب کھلا جب بھابی نے تکیوں کے غلاف بدلے اور روئی کا وزن کچھ کم محسوس ہوا۔
اگرچہ اعتراف ہم نے اب تک نہیں کیا:ROFLMAO: :ROFLMAO::ROFLMAO:
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
زمین کیوں نہ پھٹ گئی...
آسمان کیوں نہ گرگیا...
اتنا جھوٹ کیسے برداشت کرلیا!!!
جب جواب مل جائیں ان سوالوں کے ۔۔ تو ہماری معلومات میں بھی اضافہ کیجئیے گا۔ ہمیں علم حاصل کرنے کا بہت شوق ہے۔ مگر کوئی استاد بننے کو تیار ہی نہیں۔ :cry:
 

عبدالصمدچیمہ

لائبریرین
اندازہ ہے ہمیں عبدالصمد بھیا کہ ہماری عادت کے مطابق تو بہت کم ہیں جیسے آٹے میں نمک۔ مگر کیا کریں کہ جان بوجھ کر اس لڑی کو نظر انداز کیے ہوئے ہیں۔
اگر یہ آٹے میں نمک ہیں تو پھر آٹے میں نمک کی بجائے نمک میں آٹا ہونا چاہیے۔
 
Top