سائنسی تحقیق کا اعلیٰ ترین ایوارڈ پاکستانی نژاد محققہ آصفہ اختر کے نام

جاسم محمد

محفلین
سائنسی تحقیق کا اعلیٰ ترین ایوارڈ پاکستانی نژاد محققہ آصفہ اختر کے نام
ویب ڈیسک جمعرات 17 دسمبر 2020
2118474-asifa-1608187885-902-640x480.jpg

ڈاکٹرآصفہ اپنی جدید ترین تحقیق کی وجہ سے غیرمعمولی شہرت حاصل کرچکی ہیں: فوٹو: فائل

برلن: جرمنی میں سائنسی تحقیق کا اعلیٰ ترین لائبنٹس ایوارڈ پاکستانی نژاد محققہ آصفہ اخترنے اپنے نام کرلیا۔

پاکستانی نژاد جرمن ماہرِجینیات آصفہ اخترکومشہورزمانہ تحقیقی سوسائٹی ماکس پلانک سے منسلک پاکستانی نژاد آصفہ اخترکو 2021 کے لائبنٹس انعام سے نوازا گیا ہے۔ ڈاکٹرآصفہ جرمنی کے ماکس پلانک انسٹیٹیوٹ برائے امیونولوجی اینڈ ایپی جینیٹکس کی ڈائریکٹرہیں اوراپنی جدید ترین تحقیق کی وجہ سے غیر معمولی شہرت حاصل کرچکی ہیں۔

کراچی میں پیدا ہونے والی ڈاکٹرآصفہ اختر نے یونیورسٹی کالج لندن سے بی ایس سی کیا۔ انہوں نے موجودہ فرانسِس کرک انسٹی ٹیوٹ سے ڈاکٹریٹ کی۔ ڈاکٹریٹ کے بعد انہوں نے کروماٹِن کا کام یورپی مالیکیولربائلوجی لیبارٹری میں انجام دیا۔ اس وقت وہ ’سیل سائنس‘ نامی تحقیق جرنل کی مدیربھی ہیں۔

اس متعلق ڈاکٹرآصفہ کا کہنا تھا کہ یہ ایوارڈ میرے لیے انتہائی اعزازکی بات ہے، میں اپنی لیب کے سابقہ اور موجودہ اراکین اور ٹیم ممبران کی خاص طور سے شکر گزار ہوں۔ ان کی کمنٹمنٹ اور محنت نے ہمارے لیے اس ایوارڈ کے حصول کو ممکن بنایا۔

گزشتہ ماہ ماہرِ جینیات آصفہ اختر کو جرمنی کی مشہور میکس پلانک یونیورسٹی کے شعبہ حیاتیات اورطب کی نائب صدر منتخب کیا گیا ہے۔ اس طرح سوسائٹی کی تاریخ میں اس مقام تک پہنچنے والی وہ پہلی خاتون قرارپائی ہیں۔
 

ثمین زارا

محفلین
سائنسی تحقیق کا اعلیٰ ترین ایوارڈ پاکستانی نژاد محققہ آصفہ اختر کے نام
ویب ڈیسک جمعرات 17 دسمبر 2020
2118474-asifa-1608187885-902-640x480.jpg

ڈاکٹرآصفہ اپنی جدید ترین تحقیق کی وجہ سے غیرمعمولی شہرت حاصل کرچکی ہیں: فوٹو: فائل

برلن: جرمنی میں سائنسی تحقیق کا اعلیٰ ترین لائبنٹس ایوارڈ پاکستانی نژاد محققہ آصفہ اخترنے اپنے نام کرلیا۔

پاکستانی نژاد جرمن ماہرِجینیات آصفہ اخترکومشہورزمانہ تحقیقی سوسائٹی ماکس پلانک سے منسلک پاکستانی نژاد آصفہ اخترکو 2021 کے لائبنٹس انعام سے نوازا گیا ہے۔ ڈاکٹرآصفہ جرمنی کے ماکس پلانک انسٹیٹیوٹ برائے امیونولوجی اینڈ ایپی جینیٹکس کی ڈائریکٹرہیں اوراپنی جدید ترین تحقیق کی وجہ سے غیر معمولی شہرت حاصل کرچکی ہیں۔

کراچی میں پیدا ہونے والی ڈاکٹرآصفہ اختر نے یونیورسٹی کالج لندن سے بی ایس سی کیا۔ انہوں نے موجودہ فرانسِس کرک انسٹی ٹیوٹ سے ڈاکٹریٹ کی۔ ڈاکٹریٹ کے بعد انہوں نے کروماٹِن کا کام یورپی مالیکیولربائلوجی لیبارٹری میں انجام دیا۔ اس وقت وہ ’سیل سائنس‘ نامی تحقیق جرنل کی مدیربھی ہیں۔

اس متعلق ڈاکٹرآصفہ کا کہنا تھا کہ یہ ایوارڈ میرے لیے انتہائی اعزازکی بات ہے، میں اپنی لیب کے سابقہ اور موجودہ اراکین اور ٹیم ممبران کی خاص طور سے شکر گزار ہوں۔ ان کی کمنٹمنٹ اور محنت نے ہمارے لیے اس ایوارڈ کے حصول کو ممکن بنایا۔

گزشتہ ماہ ماہرِ جینیات آصفہ اختر کو جرمنی کی مشہور میکس پلانک یونیورسٹی کے شعبہ حیاتیات اورطب کی نائب صدر منتخب کیا گیا ہے۔ اس طرح سوسائٹی کی تاریخ میں اس مقام تک پہنچنے والی وہ پہلی خاتون قرارپائی ہیں۔
بہت اچھے ۔ :applause::applause::applause:
 

احسن جاوید

محفلین
ڈاکٹر آصفہ کو اس کامیابی پہ مبارکباد۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم پاکستانی نژاد کی بجائے پاکستان میں ہی ایسا ماحول بنائیں کہ نژاد لگانے کی ضرورت پیش نہ آئے۔
 
Top