مریم نواز ، کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف مزار قائد بے حرمتی مقدمہ خارج

جاسم محمد

محفلین
مریم نواز ، کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف مزار قائد بے حرمتی مقدمہ خارج
ناصر بٹ بدھ 18 نومبر 2020

2106660-mazareqauidx-1605692461-658-640x480.jpg

عدالت نے مقدمہ جھوٹا ہونے سے متعلق پولیس کی بی کلاس کی رپورٹ مسترد کردی


کراچی: مقامی عدالت نے مزار قائد میں نعرے بازی اور بے حرمتی سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کیپٹن ر صفدر اور مریم نواز کیخلاف مقدمہ خارج کردیا۔
کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی وزیر حسین میمن نے کیپٹن ر صفدر اور مریم نواز کیخلاف مزار قائد پر نعرے بازی اور بے حرمتی کے مقدمے کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے مقدمہ جھوٹا ہونے سے متعلق پولیس کی بی کلاس کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے مقدمے کو خارج کرنے اور سی کلاس کرنے کا حکم دیا۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ مدعی مقدمہ کے مطابق تفتیشی افسر حقائق کو سامنے لانے میں ناکام رہا جبکہ تفتیشی افسر کے مطابق مدعی مقدمہ کو بیان کے لئے 3 بار نوٹس جاری کئے لیکن مدعی بیان کے لئے پیش نہیں ہوئے۔

مزار قائد سیکیورٹی ہیڈ، قاری صاحب اور گواہان نے بھی کہا کہ انہوں نے مدعی مقدمہ کو مزار پر نہیں دیکھا اور مدعی کے گواہان بھی واقعے کے وقت مزار قائد پر موجود نہیں تھے، مزار کو پہنچنے والے نقصان سے متعلق کوئی معلومات ریکارڈ پر نہیں ہے، تاہم پولیس کی جانب سے مقدمے کو جھوٹا قرار دینا نامناسب ہے۔

تحریک انصاف کے کارکن وقاص احمد خان نے مزار قائد کی بے حرمتی اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کروایا تھا۔ کیپٹن ر صفدر کو 19 اکتوبر کو علی الصبح ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے مقدمے میں مقامی عدالت سے ضمانت حاصل کررکھی تھی۔اس سے پہلے مزار قائد کی بے حرمتی کے مقدمے میں وفاقی حکومت نے کیپٹن ر صفدر و دیگر کیخلاف مقدمے میں پولیس چالان پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور پولیس چالان کیخلاف عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ کال ڈیٹا ریکارڈ کی بنیاد پر مدعی کی مزار قائد میں موجودگی سے انکار مناسب نہیں۔ عدالت تفتیشی افسر کو میڈیا اور سوشل میڈیا سے شواہد جمع کرنے کا حکم جاری کرے۔
 

جاسم محمد

محفلین
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ مدعی مقدمہ کے مطابق تفتیشی افسر حقائق کو سامنے لانے میں ناکام رہا جبکہ تفتیشی افسر کے مطابق مدعی مقدمہ کو بیان کے لئے 3 بار نوٹس جاری کئے لیکن مدعی بیان کے لئے پیش نہیں ہوئے۔
مزار قائد سیکیورٹی ہیڈ، قاری صاحب اور گواہان نے بھی کہا کہ انہوں نے مدعی مقدمہ کو مزار پر نہیں دیکھا اور مدعی کے گواہان بھی واقعے کے وقت مزار قائد پر موجود نہیں تھا
تحریک انصاف کراچی کی نااہل لیڈرشپ مزار قائد کی بے حرمتی کا قانون ہونے کے باوجود مقدمہ کی پیروی نہ کرنے پر قومی چوروں کو عدالتی ریلیف فراہم کر چکی ہے۔ رینجرز اور آئی ایس آئی نے تو اس جرم پر غلط اقدام کیا ہی تھا۔ وفاقی حکومت کے سورماؤں نے بھی کمزور ایف آئی آر کٹوا کر مجرموں کا ساتھ دیا۔
 
اللہ کا شکر ہے کہ نیازی صاحب کی بنائی ہوئی سازش نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ ساتھ دینے والے رینجرز اور فوجی افسروں کی بدنامی کا باعث بھی بنی۔ ہر چند کہ جنرل صاحب نے کمال فراست سے کام لیتے ہوئے نیازی صاحب کا نام چھپالیا اور اس تمام سازش کے پیچھے اسلام آباد میں بیٹھے حکومتی شخص کا نام ظاہر نہ کرکے اپنی فوج کے چھوٹے افسران تک بات ختم کردی لیکن کہتے ہیں کہ تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اللہ کا شکر ہے کہ نیازی صاحب کی بنائی ہوئی سازش نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ ساتھ دینے والے رینجرز اور فوجی افسروں کی بدنامی کا باعث بھی بنی۔ ہر چند کہ جنرل صاحب نے کمال فراست سے کام لیتے ہوئے نیازی صاحب کا نام چھپالیا اور اس تمام سازش کے پیچھے اسلام آباد میں بیٹھے حکومتی شخص کا نام ظاہر نہ کرکے اپنی فوج کے چھوٹے افسران تک بات ختم کردی لیکن کہتے ہیں کہ تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں۔
اور جو مزار قائد پر کیپٹن صفدر نے سیاسی نعرہ لگائے تھے وہ بھی جنرل باجوہ اور نیازی صاحب نے اسلام آباد سے لگوائے تھے؟
 

بابا-جی

محفلین
تحریک انصاف کراچی کی نااہل لیڈرشپ مزار قائد کی بے حرمتی کا قانون ہونے کے باوجود مقدمہ کی پیروی نہ کرنے پر قومی چوروں کو عدالتی ریلیف فراہم کر چکی ہے۔ رینجرز اور آئی ایس آئی نے تو اس جرم پر غلط اقدام کیا ہی تھا۔ وفاقی حکومت کے سورماؤں نے بھی کمزور ایف آئی آر کٹوا کر مجرموں کا ساتھ دیا۔
یِہ نا اہل قیادت نہیں، پلاننگ سے ہُوا ہے۔ جِتنا مُقدمہ لٹکتا، مِسٹر بُوٹ خفا رہتے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یِہ نا اہل قیادت نہیں، پلاننگ سے ہُوا ہے۔ جِتنا مُقدمہ لٹکتا، مِسٹر بُوٹ خفا رہتے۔
اگر مزار قائد بے حرمتی قانون کے تحت کیپٹن صفدر کو سزا دلوانا مقصود تھا تو اتنی کمزور ایف آئی آر کیوں کٹوائی؟ مقدمہ کی پیروی کیوں نہ کی گئی؟
 

بابا-جی

محفلین
اگر مزار قائد بے حرمتی قانون کے تحت کیپٹن صفدر کو سزا دلوانا مقصود تھا تو اتنی کمزور ایف آئی آر کیوں کٹوائی؟ مقدمہ کی پیروی کیوں نہ کی گئی؟
مُقدمے کی پیروی کرتے وُہ 'ڈِسکس' ہوتے کِہ سوچو نعرہ کیا تھا، بعد میں کیا ہُوا اور پھر یِہ اُنہیں فریق بناتے یعنی کہ 'ڈیل' ہو گئی۔
 

جاسم محمد

محفلین
مُقدمے کی پیروی کرتے وُہ 'ڈِسکس' ہوتے کِہ سوچو نعرہ کیا تھا، بعد میں کیا ہُوا اور پھر یِہ اُنہیں فریق بناتے یعنی کہ 'ڈیل' ہو گئی۔
نعرہ سیاسی تھا۔ اور سیاسی نعرے مارنا مزار قائد کی بے حرمتی کے قوانین میں آتا ہے۔ میرے تو خیال میں بنیادی ایف آئی آر ہی درست نہیں کاٹی گئی جیسے مدعی کا جائے وقوعہ پر موجود نہ ہونا۔ مزار قائد پر سارا وقت ڈیوٹی گارڈز موجود ہوتے ہیں۔ ان میں سے کسی کو مدعی مقدمہ بنایا جا سکتا تھا۔
 

بابا-جی

محفلین
نعرہ سیاسی تھا۔ اور سیاسی نعرے مارنا مزار قائد کی بے حرمتی کے قوانین میں آتا ہے۔ میرے تو خیال میں بنیادی ایف آئی آر ہی درست نہیں کاٹی گئی جیسے مدعی کا جائے وقوعہ پر موجود نہ ہونا۔ مزار قائد پر سارا وقت ڈیوٹی گارڈز موجود ہوتے ہیں۔ ان میں سے کسی کو مدعی مقدمہ بنایا جا سکتا تھا۔
نعرہ تھا ،ووٹ کو عِزت دو، اِس پر کاروائی کیا ہو سکتی ہے؟ مزید یِہ کہ اُس کے بعد جو کُچھ ہُوا، وہ نعرے کو باوزن بناتا ہے، یِہ بات مِسٹر بُوٹ کے حق میں جاتی ہے کہ مُقدمہ خارج ہو گیا۔ صفدر کا دماغ آدھا ہے، اور مِسٹر بُوٹ کو دماغ کی ضرُورت ہی نہیں۔
 

بابا-جی

محفلین
عدالت قانون دیکھتی ہے، سیاسی نعرہ کونسا ہے وہ اس کا ڈومین نہیں۔

Sanctity of Quaid-e-Azam's Mazar: What does the law say about political activity?
ووٹ کو عِزت دو بظاہر کوئی ایسا نعرہ نہیں مگر بتایا نا کہ صفدر کا دماغ آدھا ہے، اکیلے ہی شِروع ہو گیا اور بعد میں جو ہُوا، وہ خالی الدماغوں کا کمال تھا، آخر صفدر کی فتح ہُوئی جو نیم فوجی، نیم سیاسی ہے۔ مگر، جنہوں نے صفدر سے بدلہ لینا تھا، وہ لے چُکے ہیں بلکہ آئی جی سمیت کہیوں سے لے چُکے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
ووٹ کو عِزت دو بظاہر کوئی ایسا نعرہ نہیں مگر بتایا نا کہ صفدر کا دماغ آدھا ہے، اکیلے ہی شِروع ہو گیا اور بعد میں جو ہُوا، وہ خالی الدماغوں کا کمال تھا، آخر صفدر کی فتح ہُوئی جو نیم فوجی، نیم سیاسی ہے۔ مگر، جنہوں نے صفدر سے بدلہ لینا تھا، وہ لے چُکے ہیں بلکہ آئی جی سمیت کہیوں سے لے چُکے ہیں۔
مزار قائد پر سیاسی نعرے کوئی سویلین لگاتا تو شاید اتنا مسئلہ نہ ہوتا۔ البتہ چونکہ یہ حرکت ایک ریٹائرڈ فوجی کپتان نے کی تھی اس لئے پیٹی بند بھائی کچھ زیادہ ہی جذباتی ہو گئے :)
 

ثمین زارا

محفلین
اور جو مزار قائد پر کیپٹن صفدر نے سیاسی نعرہ لگائے تھے وہ بھی جنرل باجوہ اور نیازی صاحب نے اسلام آباد سے لگوائے تھے؟
جی جی پکی ان ہی کی سازش تھی ۔ ورنہ یہ ہو سکتا تھا کہ یہ خاندان کبھی کراچی آتا اور اس طرح خجل خوار ہوتا ۔
 
نیازی صاحب نے کچھ نا کچھ ضرور کیا ہوگا جناب صفدر شریف صاحب مجبور کرنے کیلئے ۔ ورنہ حضور گھر داماد صاحب تو بالکل نہیں چاہتے تھے توہین کرنا ۔۔۔۔
 
یِہ نا اہل قیادت نہیں، پلاننگ سے ہُوا ہے۔ جِتنا مُقدمہ لٹکتا، مِسٹر بُوٹ خفا رہتے۔
درست کہتے ہیں۔ مقدمہ لٹکنے کی صورت میں ہر پیشی کے بعد آئی جی کے “مبینہ اغوا” کی داستان پھر سے دھرائی جاتی۔ نری بدنامی
 
Top