کورونا وائرس: سوئزرلینڈ میں ایمرجنسی، فرانس اور روس کا سرحدیں بند کرنے کا اعلان

الف نظامی

لائبریرین
امریکہ نے ایک لاکھ مریضوں کا بہانہ اور ڈرامہ رچا کر لاک ڈاون نہیں کیا جس سے واضح ہوتا ہے کہ بائیو لاجیکل وار کس نے شروع کی ہے اور امریکہ کس طرح جعلی اعداد و شمار سے خود کو متاثر ظاہر کرنا چاہتا ہے۔ بندہ سوچے کہ باقی ممالک میں لاک ڈاون چل رہا ہے اور امریکہ میں لاک ڈاون ہے ہی نہیں جب کہ ظاہر یہ کیا جا رہا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ متاثرہ مریض ان کے ملک میں ہیں


 

جاسم محمد

محفلین
امریکہ نے ایک لاکھ مریضوں کا بہانہ اور ڈرامہ رچا کر لاک ڈاون نہیں کیا جس سے واضح ہوتا ہے کہ بائیو لاجیکل وار کس نے شروع کی ہے اور امریکہ کس طرح جعلی اعداد و شمار سے خود کو متاثر ظاہر کرنا چاہتا ہے۔ بندہ سوچے کہ باقی ممالک میں لاک ڈاون چل رہا ہے اور امریکہ میں لاک ڈاون ہے ہی نہیں جب کہ ظاہر یہ کیا جا رہا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ متاثرہ مریض ان کے ملک میں ہیں
اس قسم کے استدلال کو 21 توپوں کی سلامی!
امریکہ میں تاخیر سے لاک ڈاؤن امریکی صدر ٹرمپ کی انتہائی سنگین صورتحال سے متعلق غیر سنجیدگی کی نشانی ہے۔ آپ نے اس واضح نااہلی میں بھی کوئی سازش تلاش کر لی۔:idontknow:
 

جاسم محمد

محفلین
24 گھنٹوں میں سپین اور اٹلی میں دوبارہ 600 اور 800 سے زائد اموات :(
image.png
 

الف نظامی

لائبریرین
اس قسم کے استدلال کو 21 توپوں کی سلامی!
امریکہ میں تاخیر سے لاک ڈاؤن امریکی صدر ٹرمپ کی انتہائی سنگین صورتحال سے متعلق غیر سنجیدگی کی نشانی ہے۔ آپ نے اس واضح نااہلی میں بھی کوئی سازش تلاش کر لی۔:idontknow:
ناروے میں 21 توپیں رکھنے کی اجازت ہے؟
 

فرقان احمد

محفلین
چین اور کوریا میں بھی ابھی تک وبا پورے کنڑول میں نہیں ہے۔
image.png
دونوں ملکوں میں دس نئے مریض ملا کر سامنے آئے ہیں۔ یہ بہترین پیش رفت ہے۔ کم از کم جنوبی کوریا تو اپنے اعداد و شمار نہیں چھپا رہا ہو گا؛ اس کو ہی فالو کر لینا بہتر رہے گا۔ لاک ڈاؤن اور بے رحمانہ لاک ڈاؤن، اگر فوری حل درکار ہے۔ بصورت دیگر، احتیاط، اور ایسی احتیاط کہ اس قوم پر دیگر اقوام رشک کریں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اسپین میں کورونا سے ایک دن میں سب زیادہ ہلاکتیں، دنیا بھر میں 40 ہزار افراد ہلاک

ویب ڈیسکاپ ڈیٹ 31 مارچ 2020

5e8379240585e.png

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے 8 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں اور اسپین میں ایک دن میں 849 اموات کے نتیجے میں دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اب تک 8 لاکھ 23 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

امریکا میں 9/11 سے زائد ہلاکتیں
وائرس سے اب تک سب سے زیادہ کیسز امریکا میں رپورٹ ہوئے ہیں جہاں ایک لاکھ 65 ہزار افراد متاثر جبکہ 3 ہزار 400 سے زائد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

چین سے دوگنا کیسز رپورٹ ہونے کے بعد امریکا نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پابندیاں مزید سخت کردی ہیں جبکہ آنے والے دنوں میں اس میں مزید سختی کا امکان ہے۔

امریکا میں اب مرنے والوں کی تعداد 9/11 کے حملوں سے بھی بڑھ چکی ہے اور اب تک 3 ہزار 400 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جہاں 9/11 حملوں میں 2 ہزار 977 افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ امریکا میں مرنے والوں کی تعداد چین سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔

اٹلی میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں نمایاں کمی
اب تک دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہلاکتیں اٹلی میں ہوئی ہیں جہاں 11 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اٹلی میں وائرس کا گڑھ تصور کیے جانے والے شمالی علاقے لومبارڈی میں ایک دن میں 381 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جس سے صرف اس علاقے میں 7ہزار 199 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق اٹلی میں مجموعی ہلاکتوں میں واضح کمی ہوئی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹے میں 458 افراد ہوئے اور یہ 25مارچ کے بعد ایک دن میں ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

میلان سمیت مذکورہ علاقے میں 43ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ مجموعی کیسز کی تعداد بھی ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

اسپین میں ایک دن میں سب سے زیادہ اموات


اٹلی میں کیسز میں کمی کے باوجود اسپن میں تیزی سے ہلاک اور متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔

منگل کو اسپین میں ایک دن میں سب سے زیادہ 849 افراد ہلاک ہوئے جس سے ملک میں مرنے والوں کی تعداد 8 ہزار 189ہو گئی ہے۔

ملک میں 24گھنٹے کے دوران تقریباً ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 94 ہزار 417ہو گئی ہے۔

نیدرلینڈز میں 845 نئے کیسز
یورپ کے دوسرے ملکوں کی طرح نیدرلینڈز میں بھی تیزی سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور مزید 175 افراد 24گھنٹے میں موت کی نیند سو چکے ہیں۔

نیدرلینڈز میں مزید 845 افراد میں وائرس کی تصدیق سے ملک میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 12ہزار 595 ہو چکی ہے جبکہ وائرس سے نیدرلینڈز میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

ایران میں مزید 141 افراد
ایران میں بھی 24گھنٹے کے دوران مزید 141 افراد لقمہ اجل بن گئے جس سے ایران میں مجموعی طور پر اب تک 2 ہزار 898 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہان پور کے مطابق ملک میں 24گھنٹے کے دوران مزید 3 ہزار 111 کیس رپورٹ ہوئے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد 44 ہزار 605 ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے متاثرہ افراد میں سے 3 ہزار 703 کی حالت تشویشناک ہے اور ہم انہیں بہترین سہولیات کی فراہمی کی کوشش کر رہے ہیں۔

بھارت میں تبلیغی جماعت وائرس کے پھیلاؤ کی ذمے دار قرار
بھارت میں دارالحکومت نئی دہلی میں حکام نے تبلیغی جماعت کے مراکز کو سیل کردیا ہے جہاں حکومت نے ملک میں وائرس کے پھیلاؤ کا ذمے دار 13 سے 15مارچ کو تبلیغی جماعت کے اجتماع کو قرار دیا ہے۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے علاقے ناظم الدین میں عالمی تبلیغی جماعت کا تین روزہ اجتماع ہوا تھا جس میں دنیا کے متعدد ممالک سمیت بھارتی افراد نے شرکت کی تھی اور اس میں شریک 7 افراد کی موت واقع ہو گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اجتماع میں شامل ہونے والے افراد کی حتمی تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی تاہم اس میں شرکت کرنے والے افراد کی تعداد 3400 تک تھی جس میں سے زیادہ تر غیر ملکی تھی۔

دہلی حکومت نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل نہ کرنے کے جرم میں تبلیغی جماعت کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کریں۔

خیال رہے کہ بھارت میں 31 مارچ کی شام تک کورونا وائرس کے کیسز کی مجموعی تعداد 1251 سے زائد جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 32 تک جا پہنچی ہے۔

روس میں بھی لاک ڈاؤن
روس میں کورونا وائرس کے ایک ہی دن میں نئے 500 کیسز سامنے آنے کے بعد دارالحکومت ماسکو سمیت کئی علاقوں میں لوگوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی عائد کردی گئی جب کہ وبا سے متعلق جھوٹی خبریں پھیلانے والے افراد کے لیے سزا بھی متعین کردی گئی۔

روس میں 31 مارچ تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2337 تک جا پہنچی تھی جب کہ وہاں 17 ہلاکتیں بھی ہو چکی ہیں۔

کورونا کے پھیلنے کے باوجود روس میں دیگر ممالک کی طرح لاک ڈاؤن کا نفاذ نہیں کیا گیا تھا جب کہ 30 مارچ کو بھی صدر ولادی میر پیوٹن نے اپنے خطاب میں عوام کو بتایا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے حالات قابو میں ہیں۔

تاہم ولادمیر پیوٹن کے خطاب کے بعد رات دیر گئے روسی حکام نے تصدیق کی کہ ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نئے 500 کیسز سامنے آئے۔

روس میں ایک ہی دن میں ریکارڈ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد دارالحکومت ماسکو سمیت کئی علاقوں کی مقامی حکومت نے لاک ڈاؤن نافذ کرتے ہوئے لوگوں کو گھروں تک محدود رہنے کا حکم دیا۔

پیوٹن سے ہاتھ ملانے والا ڈاکٹر وائرس کا شکار
دوسری جانب روسی صدر ولادمیر پیوٹن سے گزشتہ ہفتے ملاقات کرنے والے روسی ڈاکٹر کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔

پیوٹن نے گزشتہ ہفتے منگل کو ماسکو کے ایک ہسپتال کادورہ کیا تھا اور اس دوران انہوں نے ڈاکٹرز سے ملاقات کی تھی۔

تشویشناک امر یہ ہے کہ اس ملاقات کے دوران انہوں نے متاثرہ ڈاکٹر سے ہاتھ بھی ملایا تھا اور دونوں ہی شخصیات نے ماسک بھی نہیں پہنے ہوئے تھے۔

البتہ روسی حکام کا کہنا ہے کہ پیوٹن کا روزانہ کورونا وائرس کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے اور وہ مکمل طور پر صحتیاب ہیں۔

فلپائن میں بھی مزید کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں اور ملک میں ایک دن میں وائرس سے سب سے زیادہ اموات اور کیس رپورٹ ہوئے۔

فلپائن اور انڈونیشا میں کیسز میں اضافہ
منگل کو فلپائن میں مزید 10افراد وائرس سے ہلاک ہوئے جس سے ملک میں مرنے والوں کی تعداد 88ہوگئی ہے۔

اس کے علاوہ مزید 538افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2ہزار 84ہو گئی ہے۔

اسی طرح انڈونیشیا میں بھی مزید 14افراد کی ہلاکت کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 136ہو گئی ہے۔

اندونیشیا میں مزید 114نئے کیسز بھی رپورٹ ہوئے جس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر ایک ہزار 528 تک پہنچ گئی ہے۔

تھائی لینڈ میں بھی مزید 127کیسز کا اضافہ ہوا ہے جس سے ملک میں مجموعی متاثرہ افراد کی تعداد ایک ہزار 651 ہو گئی ہے جبکہ اب تک 10افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

جرمنی میں 67ہزار افراد وائرس سے متاثر
جرمنی میں بھی کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس سے اب تک ملک بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 67ہزار تک پہنچ چکی ہے۔

ملک میں 24گھنٹے کے دوران مزید 128افراد کی اموات کے نتیجے میں مجموعی طور پر 682افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ کورونا وائرس کا آغاز چین کے شہر ووہان سے ہوا تھا جس کے بعد شین نے ووہان سمیت پورے صوبہ ہوبے کو لاک ڈاؤن کردیا تھا۔

ملک میں 3ہزار سے زائد اموات کے بعد چین سخت احتیاطی تدابیر کی بدولت چین اس وائرس پر قابو پانے میں کامیاب رہا لیکن اب یہ یورپ، امریکا اور مشرق وسطیٰ میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔

اب تک اٹلی میں سب سے زیادہ 11ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں لیکن اب امریکا اس وائرس کا نیا مرکز بن چکا ہے جہاں ایک لاکھ 65ہزار افراد وائرس کی زد میں آ چکے ہیں۔

 
Top