الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری پر حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق

جاسم محمد

محفلین
الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری پر حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
1903427-ecpxx-1575361156-251-640x480.jpg

کل قومی اسمبلی اجلاس سے قبل نئے ممبران کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا، شیریں مزاری

اسلام آباد: ایک سال بعد الیکشن کمیشن کے 2 ارکان کی تقرری پر حکومت اور اپوزیشن میں اہم پیش رفت ہوگئی ہے اور حکومت کو بلوچستان جبکہ اپوزیشن کو سندھ کے ممبر کا نام دینے پر اتفاق ہوا ہے۔

الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لئے وفاقی وزیرانسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کی زیر صدارت پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لئے نامزدگیوں کا جائزہ لیا گیا۔

حکومت اور اپوزیشن نے ابتدائی طورپر دونوں طرف سے ایک ایک ممبر لینے پر اتفاق کرلیا ہے۔ حکومت کو بلوچستان جبکہ اپوزیشن کو سندھ کے ممبر کا نام دینے پر اتفاق ہوا ہے۔

پارلیمانی کمیٹی نے بلوچستان سے وزیراعظم عمران خان کے تجویز کردہ نوید جان بلوچ کے نام پر اتفاق ہوگیا ہے۔ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں ممبر سندھ کے لیے آج اتفاق نہیں ہوسکا اور دونوں اپوزیشن جماعتیں ایک نام پر متفق ہونے کے لئے کوشاں ہیں۔

کل ممبران کے ناموں کا اعلان

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری نے بتایا کہ اپوزیشن اور حکومت کا الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری اور باہمی تعاون پر اتفاق ہوگیا ہے،
اپوزیشن نے مشاورت کے لئے وقت مانگا ہے، کل 2 بجے دوبارہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس کے بعد انشاءاللہ قومی اسمبلی اجلاس سے قبل ممبران کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا۔

سندھ اور بلوچستان کے الیکشن کمیشن ارکان 26 جنوری کو ریٹائر ہوگئے تھے اور آئین کے مطابق 45 روز کے اندر نئے ممبران کی تقرری ضروری ہے لیکن حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اختلافات کی وجہ سے اس میں تقریبا ایک سال کی تاخیر ہوگئی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا کی مدت ملازمت بھی 6 دسمبر کو ختم ہوجائے گی۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور وزیر اعظم عمران خان نے سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لیے 3،3 مجوزہ نام دیے ہیں۔

وزیراعظم نے سندھ کے لیے جسٹس ریٹائرڈ صادق بھٹی، جسٹس ریٹائرڈ نورالحق قریشی اور عبدالجبارقریشی جب کہ بلوچستان کے لیے ڈاکٹرفیض محمد کاکٹر، میرنوید جان بلوچ اور امان اللہ بلوچ کے نام تجویز کیے ہیں۔

شہباز شریف نے نئے چیف الیکشن کمشنر کے لیے ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام تجویز کیے ہیں، جبکہ دو ارکان کی تقرری کے لیے بلوچستان سے شاہ محمود جتوئی ایڈووکیٹ، سابق ایڈووکیٹ جنرل محمد رؤف عطاءاور راحیلہ درانی جب کہ سندھ کے لئے نثار درانی، جسٹس(ر) عبدالرسول میمن اور اورنگزیب حق کے نام تجویز کئے ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
"مبارک ہو، مبارک ہو۔"

اب انشاءاللہ چیف صاحب کی توسیع پر قانون سازی بھی ہو جائے گی، مریم صاحبہ کو اپنے والد صاحب کی عیادت کی اجازت بھی مل جائے گی۔ زرداری صاحب اور ان کی ہمشیرہ صاحبہ کا علاج بھی شروع ہو جائے گا اور حمزہ صاحب کی ضمانت بھی متوقع ہے۔ خواجہ بردارن، عباسی صاحب اور منشیات والے رانا صاحب "ضمانت" یا "نعروں" کے لیے اندر رہ سکتے ہیں!
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
کھیلنے والوں نے اپنی اپنی مرضی کے امپائر منتخب کر لیے۔
الیکشن کا یہ طریقہ کلی طور پر غلط ہے جس میں اپوزیشن اور حکومت مل کر امپائر منتخب کرے۔ یہ انتخاب ایک میرٹ کرائٹیریا پر ہونا چاہیے۔
 
آخری تدوین:

آورکزئی

محفلین
پرانے ہی رہنے تو اچھا رہیگا تا کہ ائیندہ انتخابات بھی 2018 کی طرح صاف شفاف ہوں۔۔۔۔۔۔۔ کیوں محترم وارث صاحب؟؟؟
 

محمد وارث

لائبریرین
پرانے ہی رہنے تو اچھا رہیگا تا کہ ائیندہ انتخابات بھی 2018 کی طرح صاف شفاف ہوں۔۔۔۔۔۔۔ کیوں محترم وارث صاحب؟؟؟
میرے خیال میں آپ کی پارٹی کے لیے سب سے "صاف شفاف" انتخابات 1977ء کے تھے، انہی کو نہ واپس بلا لیں!
 

آورکزئی

محفلین
میرے خیال میں آپ کی پارٹی کے لیے سب سے "صاف شفاف" انتخابات 1977ء کے تھے، انہی کو نہ واپس بلا لیں!

ذرا عمر رفتہ کو اواز دینا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بلالیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ویسے اپ کے پارٹی کے لئے یہی ٹیم ٹھیک رہے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
"مبارک ہو، مبارک ہو۔"

اب انشاءاللہ چیف صاحب کی توسیع پر قانون سازی بھی ہو جائے گی، مریم صاحبہ کو اپنے والد صاحب کی عیادت کی اجازت بھی مل جائے گی۔ زرداری صاحب اور ان کی ہمشیرہ صاحبہ کا علاج بھی شروع ہو جائے گا اور حمزہ صاحب کی ضمانت بھی متوقع ہے۔ خواجہ بردارن، عباسی صاحب اور منشیات والے رانا صاحب "ضمانت" یا "نعروں" کے لیے اندر رہ سکتے ہیں!
حکومت کا روایتی یوٹرن :)


الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری مؤخر، کمیشن غیرفعال ہونے کا خطرہ
ویب ڈیسک بدھ 4 دسمبر 2019
1904713-ecpxx-1575454041-723-640x480.jpg

چیف الیکشن کمشنر اورممبران کی تقرری ایک ساتھ کی جائے گی، حکومت اور اپوزیشن کا متفقہ فیصلہ فوٹو:فائل

اسلام آباد: الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری کا معاملہ ایک ہفتے کیلئے مؤخر ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں الیکشن کمیشن غیرفعال ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔

ڈاکٹر شیریں مزاری کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کےدو ممبران کی تعیناتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ممبران کی تقرری پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں پرویز خٹک،راجہ پرویز اشرف،مشاہد اللہ،شیزا فاطمہ خواجہ، اعظم سواتی،نصیب اللہ بازئی،ڈاکٹر سکندر مہندرو شریک ہوئے۔

حکومت اور اپوزیشن نے ارکان کی تقرری ایک ہفتے کیلئے مؤخر کرتے ہوئے متفقہ فیصلہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنر اورممبران کی تقرری ایک ساتھ کی جائے گی۔

تاخیر کے باعث الیکشن کمیشن پرسوں سے غیر فعال ہو جائے گا کیونکہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا کی مدت ملازمت 6 دسمبر کو ختم ہوجائے گی جبکہ سندھ اور بلوچستان کے ارکان بھی ریٹائر ہوچکے ہیں۔

پارلیمانی کمیٹی کے ممبران میں بھی ردو بدل کرتے ہوئے اپوزیشن اورحکومت کا ایک ایک رکن تبدیل کردیا گیا ہے۔ مرتضی جاوید عباسی کی جگہ شیزا فاطمہ خواجہ اور سید فخر امام کی جگہ پرویز خٹک کو کمیٹی کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ شیریں مزاری نے کل اعلان کیا تھا کہ آج قومی اسمبلی اجلاس سے قبل ممبران کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا۔
 
Top