تحریکِ انصاف حکومت: منشور اور وعدے

جاسم محمد

محفلین
تمام قومی چوروں کو پکڑنے کا وعدہ بھی پورا ہو گیا۔
67277478_2376658585744500_784059585693483008_n.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
اللہ سے وعدہ کیا تھا ایک موقع ملے ملک لوٹنے والوں کو نہیں چھوڑوں گا: وزیراعظم
202705_4331785_updates.jpg

فائل فوٹو: وزیراعظم عمران خان
میانوالی: وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر اپوزیشن کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہےکہ کچھ بھی کرلیں احتساب ہوکر رہے گا کیونکہ اللہ سے وعدہ کیا تھا ایک موقع ملے تو ملک کو لوٹنے والوں کو نہیں چھوڑوں گا۔

میانوالی میں اسپتال کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میانوالی میں جدید اسپتال سے یہاں کے عوام کو فائدہ ہوگا، میانوالی اسپتال کو بھی اپ گریڈ کریں گے، میانوالی میں ماں بچہ اسپتال بنائیں گے، دنیا اس شخص کو یاد رکھتی ہے جو انسانوں کے لیے کچھ کرجائے۔

وزیراعظم نے انیل مسرت سے مکالمہ کیا اور چیئرمین پیپلزپارٹی پر ہلکی پھلکی تنقید کی، انہوں نے کہا کہ انیل مسرت کہتے ہیں ان کی اردو اچھی نہیں لیکن ان کی اردو بلاول بھٹو زرداری سے بہتر ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا بڑا شور مچا ہے کہ فلاں پکڑا گیا اور فلاں پکڑا جارہا ہے، چین کی ترقی کی ایک وجہ کرپشن پر ساڑھے چارسو وزیروں کو جیل میں ڈالنا بھی ہے، انیل مسرت سے پوچھیں پہلے کیوں پاکستان نہیں آتے تھے، سب کہیں گے کہ ہم کرپشن کی وجہ سے پہلے پاکستان نہیں آتے تھے، اورسیز پاکستانی سب سے زیادہ پاکستان کا درد رکھتے ہیں، ان سے پوچھیں کیوں پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کرتے تھے جواب ملتا ہے کہ وہاں کرپشن تھی۔

انہوں نے مزید کہاکہ ملک کے اندر ایسا کیا کام کیا گیا کہ 10 سال میں 24 ہزار ارب روپے قرض چڑھا، یہ پیسہ جن کی جیبوں میں گیا جب تک ان کا احتساب نہیں ہوگا ملک آگے نہیں بڑھے گا، یہ بڑی دھمکیاں دیتے ہیں، میں 22 سال سے اس ایک موقع پر انتظار کررہا تھا، اللہ سے وعدہ کیا تھا ایک موقع ملے، ملک کا پیسے کھانے والوں کو نہیں چھوڑوں گا، ان حالات کے ذمہ دار لوگوں کا جب تک احتساب نہیں ہوگا یہ چوری نہیں رکے گی۔

عمران خان نے کہاکہ آج تک صرف چھوٹے پٹواری کو پکڑ کر احتساب کیا جاتا تھا، احتساب چھوٹے چوروں کو پکڑنے سے نہیں طاقتوروں کو پکڑنے سے ہوتا ہے، یہ جن کیسز میں پکڑے جارہے ہیں یہ ہم نے نہیں بنائے، ہم نے اداروں کو آزاد چھوڑا دیا ہے وہ جس کو چاہیں کرپشن میں پکڑیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے مجھے بیرون ملک سے بھی سفارشیں بھجوائی ہیں، یہ جو مرضی کرلیں، احتساب ہوکر رہے گا، احتساب کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، آج طاقتور کو قانون کے دائرے میں لارہے ہیں، یہ کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہے، انتقامی کارروائی تو میرے خلاف ہوئی تھی، میں نے جب پانامہ کی بات کی تو 2 کیسز اور 32 ایف آئی آرز درج کی گئیں، میں نے ان کیسز کا عدالت میں سامنا کیا، عدالت میں دستاویزات دیں، انہوں نے عدالت میں ایک بھی مصدقہ کاغذ پیش نہیں کیا اور شور مچارہے ہیں کہ انتقامی سیاست ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا اور کہتے ہیں جواب نہیں دیں گے، جواب ہم لیں گے اور قوم لے گی جواب، جتنا چاہیں شور مچائیں، لوگوں میں خوف تب آئے گا جب بڑے پکڑے جائیں گے، جب طاقتور کا احتساب کریں گے تو لوگ خوفزدہ ہوں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب لیڈر شپ کرپشن کرے گی تو پھر سب کریں گے، کرپشن اور منی لانڈرنگ ہوگی تو ڈالر اوپر جائے گا، ہم کرپشن ختم کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے اور کسی صورت احتساب کے عمل پر سمجھوتا نہیں کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان نےکہا کہ اب حالات سنبھلتے جارہے ہیں، اب آپ دیکھیں گے پاکستان اوپر جائے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
میں تو آج سے فقہ جاسمیہ کریمیہ کا پیروکار ہوا چاہتا ہوں۔۔
نئے پاکستان میں قانون سب کیلئے برابر ہے۔ جب ملک کےدوسرے بڑے مافیا کا سرغنہ گاڈفادر قانون کی گرفت میں ہوگا اور اس کے اے سی اور ٹی وی اتارے جائیں گے۔
تو اس کے دیکھا دیکھی عوام بھی اپنے آپ دلیر ہو جائے گی اور ملک کے سب سے بڑے مافیا اسٹیبلشمنٹ کا مقابلہ کرے گی۔ جیسا کہ ویڈیو میں نظر آرہا ہے۔
 
اعظم سواتی پر کیا فیصلہ آیا؟ اوہ اچھا وزارت واپس مل گئی عمدہ کارگردگی پر۔۔۔

نئے پاکستان میں قانون سب کیلئے برابر ہے۔ جب ملک کےدوسرے بڑے مافیا کا سرغنہ گاڈفادر قانون کی گرفت میں ہوگا اور اس کے اے سی اور ٹی وی اتارے جائیں گے۔
تو اس کے دیکھا دیکھی عوام بھی اپنے آپ دلیر ہو جائے گی اور ملک کے سب سے بڑے مافیا اسٹیبلشمنٹ کا مقابلہ کرے گی۔ جیسا کہ ویڈیو میں نظر آرہا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایک سالہ کارکردگی؛ وزارت مواصلات کے ریونیو میں 51 فیصد اضافہ
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
1766200-muradased-1564825304-464-640x480.gif

وزارت مواصلات نے 43 ارب 32 کروڑ روپے اکٹھے کر لیے، دستاویز

اسلام آباد: وزیراعظم کی ہدایت پر مراد سعید وزارت کی جانب سے تیار کردہ اعدادو شمار میں کہا گیا کہ رواں سال وزارت مواصلات کے ریونیو میں 51 فیصد اضافہ ہوا۔

ذرائع کے مطابق وزارت مواصلات نے مالی سال 19-2018 کی کارکردگی سے متعلق اعداد و شمار تیار کرلیے جس کے مطابق مالی سال 19-2018 کے ریونیو میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 51 فیصد اضافہ ہوا اور اس حوالے سے دستاویز بھی تیار کی گئی ہے۔

دستاویز کے مطابق وزارت مواصلات نے 43 ارب 32 کروڑ روپے اکٹھے کر لیے جب کہ مالی سا ل 18-2017 کے دوران ریونیو 28 ارب 64 کروڑ تھا، ریونیو میں 14 ارب 68 کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہوا، رواں سال میں وزارت مواصلات کی 2 ارب 50 کروڑ مالیت کی اراضی واہگزار کرائی گئی، گرینڈ آپریشن میں 448 کنال اراضی واہگزار اور 3 ہزار 347 تجاوزات گرائے گئےج جب کہ رواں سال ای بلنگ، ای ٹینڈرنگ اور ای بڈنگ کے منصوبے مکمل کیے گئے۔

وزیر مواصلات مراد سعید کی ہدایت پر وزارت مواصلات میں احتساب کے عمل میں ریکوریوں کا عمل بھی تیز ہوا اور آڈٹ ریکوریوں میں وزارت مواصلات نے 7 ارب 15 لاکھ روپے اکٹھے کیے جب کہ سال 19-2018 کے دوران مراد سعید نے کوئی ٹی اے ڈی اے نہیں لیا، رواں سال وزیر مواصلات نے گاڑیوں کی اخراجات کے لیے وزارت سے کوئی خرچ نہیں لیا، وزیر مواصلات کی گاڑی کے تیل کے لیے بھی وزارت سے کوئی اخراجات نہیں لیے گئے۔
 

جاسم محمد

محفلین
وزیراعظم کی سول سروسز ریفارمز کا عمل تیز کرنے کی ہدایت
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
1783326-imrankhan-1566315896-924-640x480.jpg

سول سروس ایسے پرعزم افراد پر مشتمل ہو جو عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوں، وزیراعظم، فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے سول سروسز ریفارمز کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پرُعزم اور عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار افراد پر مشتمل سول سروسز بنانے پر زور دیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت سول سروس اصلاحات میں پیش رفت کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات نے سول سروس ریفارمز میں اب تک کی پیش رفت اورمستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک کے 65 اہم ترین خود مختار اداروں میں تعیناتی کے لیے پہلی بار ایک جامع اور شفاف نظام مرتب کیا گیا ہے جب کہ سرکاری ملازمین کی بھرتیوں، کارکردگی جانچنے کے معیار اورترقی کے طریقہ کار کے لیے موجودہ نظام میں ضروری تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔

اس موقع پر وزیراعظم نے سول سروسز ریفارمز کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اصلاحات کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیاسی ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ضروری ہے کہ سول سروسز قابل اور پرعزم افرادی قوت پر مشتمل ہو، سول سروس ایسے پرعزم افراد پر مشتمل ہو جو عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوں۔
 
Top