برطانوی اخبار کا شہباز شریف پر کروڑوں پاؤنڈز کی امداد میں خرد برد کا الزام

جاسم محمد

محفلین
برطانوی اخبار کا شہباز شریف پر کروڑوں پاؤنڈز کی امداد میں خرد برد کا الزام
ویب ڈیسک اتوار 14 جولائ 2019

1742733-ShahbazSharifAPP-1563091441-638-640x480.jpg

برطانیہ نے شہباز شریف دور میں کروڑوں پاؤنڈز کی امداد کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ فوٹو: فائل


لندن: برطانوی اخبار ڈیلی میل نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف نے برطانیہ کی جانب سے پنجاب کو دی گئی 50 کروڑ پاؤنڈز کی امداد میں سے کئی ملین پاؤنڈ کی رقم چرائی اور منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ پہنچائی۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی منی لانڈرنگ کے حوالے سے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے صوبہ پنجاب کے لیے برطانیہ نے 50 کروڑ پاونڈ کی امداد دی، امداد کے لاکھوں پاونڈز برطانیہ منتقل کیے گئے جب کہ شہباز شریف نے کچھ رقم ڈی ایف آئی ڈی کے پروگرام سے چرائی۔

ڈیلی میل کے مطابق برطانوی شہری آفتاب محمود نے شہباز شریف کے لیے منی لانڈرنگ کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کے داماد کو متاثرین کے لیے 10لاکھ پاؤنڈز دیے گئے تاہم امداد سے چوری کیے گئے لاکھوں پاؤنڈز برمنگھم منتقل کیے گئے، برمنگھم سے پیسے شہبازشریف کے برطانوی اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے۔

برطانوی اخبار کے مطابق 2003 میں شریف خاندان کے اثاثے ڈیڑھ لاکھ پاؤنڈز تھے، 2018 میں شریف خاندان کے اثاثے 20 کروڑ پاؤنڈز تک پہنچ گئے جب کہ رقم شہبازشریف کی اہلیہ، بچوں اور داماد کو منتقل ہوئی۔

دوسری جانب برطانیہ نے شہباز شریف دور میں کروڑوں پاؤنڈز کی امداد کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، سابق سیکریٹری آئی ڈی ایف ڈی کا کہنا ہے کہ امداد کا منی لانڈرنگ میں استعمال ہونا تشویش ناک ہے، برطانیہ اینٹی کرپشن پر سالانہ کروڑووں پاؤنڈز خرچ کررہا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
الحمدللہ۔

شہبازشریف کا ڈیلی میل اورعمران خان کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان
202442_3232217_updates.jpg

خود ساختہ اور گمراہ کن خبر عمران خان اور ان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کی ایماء پر چھاپی گئی: صدر مسلم لیگ (ن) — فوٹو: فائل
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے برطانوی اخبار ڈیلی میل اور وزیراعظم عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا اپنے ٹوئٹر بیان میں کہنا تھا کہ ڈیلی میل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خود ساختہ اور گمراہ کن خبر عمران خان اور شہزاد اکبر کی ایماء پر چھاپی گئی لہٰذا ان دونوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ عمران خان صاحب آپ کو ابھی میری جانب سے کیے گئے 3 ہتک عزت کے دعوؤں کا جواب بھی دینا ہے۔

بے بنیاد خبر سے ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا: ترجمان مسلم لیگ (ن)
202442_2879405_updates.jpg

آج کی خبر کے پہلے پانچ پیرا گراف میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے سب لکھا گیا: مریم — فوٹو: این این آئی
قبل ازیں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران برطانوی اخبار کی رپورٹ کے ردعمل میں مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ بے بنیاد خبر سے ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا اور پگڑیاں اچھالنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں جواب دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹی خبر دینے پر برطانوی اخبار، وزیراعظم عمران خان اور ان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ برطانوی اخبار کو خبر پلانٹ کرائی گئی، اس کا ثبوت دوں گی، ڈیپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ اس خبر کی خود تردید کرچکا ہے اور اس کو جھوٹ قرار دیا ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر نے ایک صحافی کو بلایا، لاہور میں رکھا اور پھر بنی گالہ بھی لے گئے جہاں عمران خان سے ملاقات میں اس خبر کو گھڑا گیا، برطانوی اخبار میں خبر بھی شہزاد اکبر سے منقول تھی۔

انہوں نے کہا کہ آج کی خبر کے پہلے پانچ پیرا گراف میں سرکاری ذرائع کے حوالے سے سب لکھا گیا، سلیکٹڈ وزیراعظم کے کرائے کے ترجمان اس خبر کا دفاع کر رہے ہیں جس کی خود ڈیپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ نے تردید کی۔

مریم اونگزیب کے مطابق شہزاد اکبر جھوٹ بول کر پھنس چکے ہیں، ان کی نوکری جانے والی ہے کیوں کہ ان کی بتائی گئی کرپشن کی رقم میں سے ایک روپیہ نہیں نکلا، عادی جھوٹوں نے جھوٹے اخبار کا سہارا لیا ہے۔

ن لیگ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر کیا برطانوی اخبار کے ملازم ہیں؟ جو خبر میں لکھا گیا شہزاد اکبر کے مطابق ایسا ہے، وہی گھسے پٹے الزامات ہیں جن پر شہبازشریف نیب کے عقوبت خانے میں رہ کر آئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ معاملہ اس وقت نوازشریف یا شہبازشریف کی ذات کا نہیں بلکہ ملک کا ہے، عمران صاحب، خدارا شہبازشریف کی حسد میں ملک کی جگ ہنسائی نہ کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ کل پورا ملک بند تھا، کاروبار بند تھے، اس سب سے نظر ہٹانے کے لے یہ سب کیا جا رہا ہے، اصل وجہ یہ ہے ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ برطانوی اخبار ڈیلی میل نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خاندان نے زلزلہ متاثرین کو ملنے والی برطانوی امداد میں چوری کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو دی گئی امداد میں شہباز دور میں برطانوی امدادی ادارے نے لگ بھگ 50 کروڑ پاؤنڈ پنجاب کو دیئے۔

تاہم برطانوی امدادی ادارے ڈپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ نے اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈیلی میل نے اپنی اسٹوری کو سچ ثابت کرنے کے لیے کم ثبوت پیش کیے۔

ڈی ایف آئی ڈی کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 2005 کے زلزلے کے بعد برطانیہ کی جانب سے حکومت پنجاب کے ارتھ کوئک ریلیف اینڈ ری کنسٹرکشن اتھارٹی (اررا) کو اسکولوں کی تعمیر کے لیے امداد دی گئی جو تعمیر ہوئے اور ان کا آڈٹ بھی کیا گیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایرا فنڈز میں خوردبرد: 'شہباز شریف کے داماد کے اکاؤنٹس میں رقم منتقلی کے ثبوت پیش'
202540_9190439_updates.jpg

علی عمران کا ایسا پلازہ جو تعمیر بھی نہیں ہوا تھا، اس کو کرائے کی مد میں پیسے دیے گئے: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب — فوٹو: پی آئی ڈی

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے ارتھ کوئک ریلیف اینڈ ری کنسٹرکشن اتھارٹی (ایرا) کے اکاؤنٹس سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے داماد علی عمران کو کروڑوں روپے منتقلی کے دستاویزی ثبوت پیش کردیے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کے خاندان کی دولت یکجا ہے، شہباز شریف کے خاندان کے نام پر 26 ملین ڈالرز کی رقم باہر سے آئی۔

انہوں نے کہا کہ شہباز خاندان کے نام 2007 اور 2008 میں بیرون ملک سے زیادہ رقم آئی جو کہ 200 سے زائد افراد کے نام سے شہباز خاندان کو رقم بھجوائی گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ جن افراد کے نام سے شہباز خاندان کے نام ملین ڈالرز آئے، وہ اتنے غریب ہیں کہ ان کے پاس کراچی سے لاہور جانے کا کرایا بھی نہیں ہے۔

معاون خصوصی برائے احتساب نے ایرا کے فنڈز سے شہباز کے داماد علی عمران کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے منتقلی کے دستاویزی ثبوت پیش کیے۔

انہوں نے علی عمران کے 2011 اور 2013 کے پیمنٹ آرڈرز اور ڈیمانڈ ڈرافٹ پیش کیے جن میں کئی ملین کی رقم منتقلی دکھائی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے داماد علی عمران کا ایسا پلازہ جو تعمیر بھی نہیں ہوا تھا، اس کو کرائے کی مد میں پیسے دیے گئے اور یہ پیسے منصوبوں میں سے نکالے جاتے ہیں۔

شہزاد اکبر کے مطابق حمزہ شہباز کے 95 فیصد، سلیمان کے 99 فیصد اثاثے اسی رقم سے بنے جب کہ اہلیہ کے 80 فیصد اثاثے جعلی ٹی ٹیز سے بنے۔

برطانوی میگزین ڈیلی میل میں گزشتہ روز چھپنے والی خبر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ "یہ خالہ جی کا گھر نہیں کہ کسی سے بھی اسٹوری کروائی جائے، مجھے اسٹوری کرانی ہوتی تو یہ دستاویزات بھی برطانوی اخبار شائع کرتا۔"

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نے شہباز شریف کو چیلنج کیا کہ شہبازشریف انہیں برطانوی عدالت میں بلوائیں، وہ وہاں بھی دستاویزی ثبوت پیش کریں گے۔

انہوں نے صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "اپنے وعدے اور دعوے سے مت مکریے گا، مقدمہ ضرور داخل کیجئے گا، آپ نے زرداری کو گھسیٹنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن مکر گئے تھے لہٰذا اس طرح اب نہ مکر جائیےگا۔"

ان کا کہنا تھا کہ لوٹا ہوا مال شہباز فیملی سے برآمد کریں گے۔

یاد رہے کہ برطانوی اخبار ڈیلی میل نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خاندان نے زلزلہ متاثرین کو ملنے والی برطانوی امداد میں چوری کی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو دی گئی امداد میں شہباز دور میں برطانوی امدادی ادارے نے لگ بھگ 50 کروڑ پاؤنڈ پنجاب کو دیئے۔

تاہم برطانوی امدادی ادارے ڈپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ نے اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈیلی میل نے اپنی اسٹوری کو سچ ثابت کرنے کے لیے کم ثبوت پیش کیے۔

ڈی ایف آئی ڈی کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 2005 کے زلزلے کے بعد برطانیہ کی جانب سے حکومت پنجاب کے ارتھ کوئک ریلیف اینڈ ری کنسٹرکشن اتھارٹی (ایرا) کو اسکولوں کی تعمیر کے لیے امداد دی گئی جو تعمیر ہوئے اور ان کا آڈٹ بھی کیا گیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے برطانوی اخبار کی رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیا ہے، پارٹی صدر شہباز شریف نے برطانوی اخبار ڈیلی میل، وزیراعظم عمران خان اور ان کے معاون خصوصی برائے احتساب کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
حسن ، حسین نواز ، سلمان شہباز اور علی عمران کی جائیدادیں ضبط کی جائیں گی، شہزاد اکبر
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1745617-shehzad-1563292994-689-640x480.jpg

آصف زرداری کی بے نامی کمپنیوں کی تعداد 32 ہے، ان کمپنیوں میں شوگر ملز اور سیمنٹ فیکٹریاں ہیں، شہزاد اکبر۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: معاون خصوصی وزیراعظم شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ حسن نواز ، حسین نواز ، سلمان شہباز اور علی عمران اشتہاری مجرم ہیں ان کی جائیدادیں ضبط کی جائیں گی۔

وزیر بحری امور علی زیدی اور حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی وزیراعظم شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے بے نامی جائیدادیں سیل کرنے کی سفارش کی تھی، اور اب تک کارروائی کے دوران32 کمپنیوں کے اثاثے سیل کردیے گئے ہیں، ان کمپنیوں میں شوگر ملز اور سیمنٹ فیکٹریاں بھی شامل ہیں۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ کیس میں بہت سی جائیدادوں کو منجمد کیا ہے، ٹھٹھہ سیمنٹ سمیت مختلف کمپنیوں میں بے نامی شیئرز بھی فریز کر دئیے گئے ہیں، کراچی کے مختلف پوش علاقوں میں بے نامی پلاٹ سامنے آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے خلاف جےآئی ٹی کی تفتیش پر کئی جائیدادیں اٹیچ کی گئیں، آصف زرداری کی بے نامی کمپنیوں کی تعداد 32 ہے، ان کی بے نامی کمپنیوں میں شوگر ملز اور سیمنٹ فیکٹریاں ہیں۔ بے نامی کمپنی وہ ہوتی ہے جس کا کوئی والی وارث نہیں ہوتا، 60 دن میں جائیدادوں کی ملکیت کے ثبوت پیش نہ ہوئے تو ضبط کر لی جائیں گی، اور ان بے نامی جائیدادوں وکمپنیوں کو بیچ دیا جائے گا اور ان سے حاصل ہونے والا پیسہ سرکاری خزانے میں جمع ہوگا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ حسن نواز،حسین نواز ،سلیمان شہباز اور شہباز شریف کے داماد علی عمران اشتہاری مجرم قرار دیئے جا چکے ہیں، یہ اشتہاری مجرم وطن واپس نہ آئے تو ان کی جائیدادیں ضبط کرلی جائیں گی، حسن نواز، حسین نواز، سلیمان شہباز اور علی عمران کے نام شیئرز، بینک اکاؤنٹ اٹیچ کیے جائیں گے اور ان کی پاکستان حوالگی کے لیے بھی درخواست فائل کریں گے، ان افراد نے کچھ جرائم برطانیہ کی سرزمین پر بھی کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ زلفی بخاری کا جواب نیب دے گا اس ملک میں ادارے آزاد ہیں جو جرم کرے گا اس کی تحقیقات ہوں، ریکوڈک کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ آج کے حالات کی بڑی وجہ منی لانڈرنگ اور ملک کو لوٹا جانا ہے، کرپشن کرکے ملک کا پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر بھیجا گیا، ہم نے اربوں روپے کی بے نامی جائیدادیں پکڑیں، پاکستان میں ایک بینک بے نامی بنایا گیا، عارف حبیب اور اٹلس بینک کو ضم کرکے سمٹ بینک بنایا گیا اور ناصر لوطا نے اپنےحلفیہ بیان میں کہا ہے کہ سمٹ بینک ان کا نہیں ہے، سمٹ بینک کے شیئرز کو بھی سیل کیا گیا ہے، ایک صاحب نے 16 پراپرٹیز پلی بارگین میں نیب کو دیں، اب اگلی باری حدیبیہ مل کی ہے وہ بھی بے نامی ہے۔

علی زیدی کا کہنا تھا کہ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق زلزلہ متاثرین کی امداد کا پیسہ بھی کھایا گیا اور زلزلے کی امدادی رقم سے جائیدادیں خریدی گئیں، 10 سال تک وزیراعلیٰ رہنے والے نے زلزلہ زدگان کے پیسے کھائے اور جائیدادیں خریدیں۔
 
Top