بھارتی فضائیہ کی ایل او سی کی خلاف ورزی، پاک فضائیہ کی جوابی کارروائی پر بھارتی طیارے بھاگ نکلے

جاسم محمد

محفلین
بھارتی فضائیہ کا ایک اور جنگی طیارہ گر کر تباہ
ویب ڈیسک اتوار 31 مارچ 2019
1613546-indianmig-1554019673-291-640x480.jpg

2 ماہ کے دوران بھارتی فضائیہ کے 4 طیارے حادثات کی نذر ہوچکے ہیں فوٹو: ہندوستان ٹائمز


جودھ پور: جنگی جنون میں مبتلا بھارتی حکومت ایک جانب اپنی فوجی طاقت کے حوالے سے بڑھکیں مار رہی ہے تو دوسری جانب اس کے طیاروں کا حال ہے کہ وہ سوکھے پتوں کی طرح گرتے ہی جارہے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین ایئر فورس کے ایک پائلٹ والے مگ 27 یو پی جی طیارے نے راجستھان کے شہر جودھ پور میں واقع ایئر بیس سے معمول کی پرواز کے لیے اڑان بھری ہی تھی لیکن کچھ ہی دیر بعد طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔ زمین بوس ہونے سے قبل پائلٹ طیارے میں سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔

طیارہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے تاہم ابتدائی طور انجن کی خرابی کو طیارہ حادثے کی وجہ بتایا گیا ہے۔ طیارہ ایک میدانی علاقے میں گرا جس کے باعث طیارہ گرنے کی جگہ پر کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

واضح رہے کہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران بھارتی فضائیہ کے 4 طیارے حادثات کی نذر ہوچکے ہیں، 3 ہفتوں قبل راجستھان میں ہی بھارتی فضائیہ کا مگ 21 گر کر تباہ ہوگیا تھا،اس کے علاوہ فروری میں پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاک فضائیہ نے بھی بھارت کے 2 طیاروں کو مار گرایا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
بالاکوٹ حملہ: سشما سوراج نے آخر کار سچ بول دیا: ڈی جی آئی ایس پی آر
199162_7232409_updates.jpg

بھارت کا 2016 میں سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ بھی جھوٹا تھا: ڈی جی آئی ایس پی آر۔ فوٹو: فائل
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے آخر کار سچ بول دیا۔

بھارت کی جانب سے پلوامہ میں 14 فروری کو ہونے والے حملے کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیکر 26 فروری کو پاکستان میں دراندازی کی کوشش کی گئی۔

پاک فضائیہ کے طیاروں نے بھارتی مداخلت کی کوشش کو ناکام بنا دیا تھا لیکن بھارت کا دعویٰ تھا کہ بالاکوٹ حملے میں کئی دہشت گرد اور پاکستانی فوجی ہلاک ہوئے۔

اس کے جواب میں پاکستان نے 27 فروری کو بھارت کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے دو طیاروں کو تباہ کیا اور بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھی نندن کو گرفتار بھی کیا۔

پاکستان کی جانب سے مختلف ممالک کے ملٹری اتاشیوں، غیر ملکی سفیروں اور غیر ملکی صحافیوں کو بالا کوٹ کا دورہ بھی کروایا گیا جہاں کسی قسم کا کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا تھا۔

بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما انتخابی مہم کے دوران بالا کوٹ حملے کو اپنی تشہیر کے لیے بھی استعمال کرتے رہے جب کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ثبوت مانگنے کے باوجود بھارتی افواج اور حکمران کسی قسم کا ثبوت عوام اور میڈیا کے سامنے نہ رکھ سکے۔

اب بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے بھی بالاکوٹ حملے میں اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بالاکوٹ حملے میں کوئی بھی پاکستانی فوجی یا سویلین ہلاک نہیں ہوا تھا۔

بھارتی وزیر خارجہ کے بیان پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سوشل میڈیا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ نے آخر کار سچ بول دیا۔

میجر جنرل آصف غفور نے مزید لکھا کہ زمینی حقائق نے بھارت کو مجبور کر دیا، امید ہے بھارت باقی جھوٹوں سے متعلق بھی سچ بولے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی فضائیہ دو طیارے گرائے جانے کی بھارت تردید کرتا رہا، بھارت کا پاک فضائیہ کا ایف 16 طیارہ گرانے کا دعویٰ بھی جھوٹا تھا۔

آصف غفور نے کہا کہ بھارت کا 2016 میں سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ بھی جھوٹا تھا۔ دیر آید درست آید۔
 

زیک

مسافر
ان خبروں کا واقعی بلیک آؤٹ کیا گیا ہے اور جو خبر اوپر درج ہے وہ بھی صرف پی آئی اے کے متعلق ہے۔ پاکستان کی مشرقی ایئر سپیس آج کی اطلاع کے مطابق 29 مارچ تک بند کر دی گئی ہے۔ اور ایک انتہائی معتبر اور "اندر" کے بندے سے گفتگو کے مطابق ائیر سپیس بندش سے پاکستان سول ایویشن اتھارٹی کو روزانہ کم از کم ایک ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
اوورفلائٹ ابھی بھی بند ہے

Pakistan airspace closure affects 400 flights a day, costs Islamabad $100 mn
 

فرقان احمد

محفلین
حب الوطنی کے نام پر سرحد کے دونوں اطراف آگ لگی ہوئی ہے۔ عوام بھوکوں مر رہے ہیں۔ یہ ہے برصغیر کی دانش، جس پر ہمیں اپنے تئیں بڑا ناز تھا۔

پہلے پہل کسی حد تک معتبر سیاست دان سامنے آ جاتے تھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ہارڈ لائنر ہی آتے جا رہے ہیں؛ ایک سے بڑھ کر ایک۔ کبھی لیاقت علی خان اور نہرو تھے۔ کبھی نواز شریف اور واجپائی تھے۔ ایک حد تک ہارڈ لائنرز ہی تھے۔

اور اب،

عمران خان اور مودی جی ہیں ۔۔۔۔۔! یعنی، یہ تو پچھلوں سے بڑھ کر ہارڈ لائنر ہیں ۔۔۔!

ان سے کیا توقع رکھی جائے!

اُن کی طرف سخت موقف مودی جی نے خود اپنا رکھا ہے اور ہماری جانب یہ چارج براہ راست فوج نے سنبھال رکھا ہے۔ اور اب، انہیں ہم نوا حکومت بھی مل چکی ہے۔

کم از کم چار پانچ سال تو یہ سب چلے گا اور برابر چلے گا، اور شاید اس کے بعد بھی۔
 
Top