اقتباسات چیک بک اور کُروز میزائل۔ آرون دھتی رائے سے لیے گئے ڈیوڈ بیرسمین کے انٹرویوز۔ پہلے باب، سے اقتباسات

چیک بک اور کُروز میزائل۔ آرون دھتی رائے سے لیے گئے ڈیوڈ بیرسمین کے انٹرویوز۔

پہلے باب، "علم اور طاقت سے اقتباس۔


1- جب میں "ناخواندگی" کا لفظ استعمال کرتی ہوں تو اُس کا اطلاق میں اُس تعلیم پر نہیں کرتی جو "خواندگی" کے نام پر دی جارہی ہے۔ لوگوں کے لیے جن چیزوں کا علم ضروری ہوتا ہے،تعلیم بعض اوقات اول الذکر کو اُن سے مزید دور لے جاتی ہے۔ یہ ان کے وژن کو مزید دھندلا اور مبہم کردیتی ہے۔

2- جس ماحولیاتی نظام کو آپ سمجھتے ہی نہیں، اس میں متکبرانہ مداخلت تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

3- انسان کو جب کسی چیز کی اہمیت کا اندازہ نہیں ہوتا تو اس کی قدر کرنا چھوڑ دیتا ہے اور پھر اسے ایسے نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن کے بارے میں کوئی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی۔

4- کسی چیز کو نہ سمجھنا بھی ایک شاندار احساس کو جنم دیتا ہے۔ قدرت کے رازوں کے پوشیدہ رہنے میں بھی ان کی عظمت ہے۔

5- میں انتہا پسندی اختیار کرتے ہوئے یہ دعویٰ نہیں کرنا چاہتی کہ سائنس کوئی چیز نہیں ہے لیکن تجسس، وقار، عجز اور مختلف چیزوں کو" جہاں ہیں اور جیسے ہیں" کی بنیاد پر چھوڑ دینے میں توازن ہونا چاہیے۔ کیا ہر چیز کو کریدنا، اُس کی ٹوہ لینا، اس میں مداخلت کرنا اور اسے سمجھا ضروری ہے؟

6- میں فیصلہ سازی کے اس غیر جمہوری عمل میں اختیارات کے اس ارتکاز کو پسند نہیں کرتی۔ میں چاہتی ہوں کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ عوام اپنی زندگیوں اور قدرتی وسائل سے خود استفادہ کریں۔


7- بھارت کی فضا میں پائی جانے والی قوم پرستی اس قدر خوفناک ہے کہ میں دہشت زدہ ہوجاتی ہوں۔ اس قوم پرستی کو کسی بھی مقصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

8- آپ کے حالات آپ کے انتخاب کی وجہ بنتے ہیں۔

9- میں کوئی ایسا فرد نہیں ہوں جو بنی نوع اِنسان کی خدمت کررہا ہو اور اس پر کوئی الزام عائد نہ کیا جاسکے لیکن کیا ایک خطا کار کی حیثیت سے کچھ نہ کہنا بہتر ہے یا کچھ کہنا مناسب ہے؟

10- اگر آپ کی ایسے شخص کے طور پر شناخت کرلی جائے جو کچھہ نہ کچھہ کہے گا، تو اتنی سی حقیقت ہی آپ کو جھگڑے، فساد، اذیت اور ناقابل یقین مصائب کی دنیا میں دھکیلنے کے لیے کافی ہے۔

11- میں اس امر سے آگاہ ہوں کہ پُر وقار انداز میں اپنی طاقت کو تسلیم کرنے اور اس کا غلط استعمال کرنے کے درمیان ایک باریک سی لکیر موجود ہے۔

12- عالمگیریت کا مطلب ہی یہ بے کہ کسی ایک قدر یا خصوصیت کو معیار مان لیا جائے۔ امیر اور غریب دونوں ایک ہی چیز کے طالب ہوں لیکن ان کا حصول صرف امرا کے لیے ممکن ہو سکے۔
 
7- بھارت کی فضا میں پائی جانے والی قوم پرستی اس قدر خوفناک ہے کہ میں دہشت زدہ ہوجاتی ہوں۔ اس قوم پرستی کو کسی بھی مقصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ہمارا تبصرہ:

پاکستان اور بھارت میں پائی جانے والی مذہبی شدت پسندی اس قدر خوفناک ہے کہ ہم دہشت زدہ ہوجاتے ہیں۔ اس شدت پسندی کو کسی بھی مقصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
 
Top