محترمہ مریم افتخار صاحبہ کے ساتھ ایک مصاحبہ!

ارجیت سنگھ
شریا گھوشل شاید پسند ہو اور کسی کا نام ذہن میں نہیں آ رہا جس کی آواز سننے کے بعد گونجتی رہتی ہو.

کچھ عرصہ سے ارجیت سنگھ کا 'آج جانے کی ضد نہ کرو' پسند ہے اور اگر مہینے میں ایک ادھ بار نیند بالکل نہ آ رہی ہو تو یہ لوری کے طور پر سن کر آجاتی ہے. ماضی قریب میں نئی ریلیز ہونے والی فلم 'راضی' کا 'اے وطن، وطن میرے' بہت پسند آیا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ دل کرتا ہے اٹھ کے کھڑے ہو جائیں اور وطن کے لیے کچھ کر گزریں. یہ بھی ارجیت سنگھ کا ہی ہے. :)
آج جانے کی ضد نہ کرو ۔۔۔ یہ تو پاکستانی خانم ہیں پتہ نہیں کونسی بیگم ان کا گایا ہوا ہے ۔
 
کتب بینی
فلم بینی
ان لوگوں سے بات کرنا جو مجھے پسند ہیں
سوچنا
یہ سب پسندیدہ مشاغل رہے ہیں مگر پسندیدہ ترین مشغلہ پڑھانا رہا ہے. پڑھا کر بہت اچھا محسوس ہوتا ہے. کچھ عرصہ اس سے دور رہوں تو دل بوجھل سا ہوتا ہے یا منفی خیالات بہت حاوی ہونے لگتے ہیں اور اپنا آپ ناکارہ سا محسوس ہونے لگتا ہے. یہاں بھی پڑھانے کا سامان کر رکھا ہے. پارٹ ٹائم ٹیچنگ کرتی ہوں یہ الگ بات ہے کہ یہ مشغلے سے بڑھ کر مجھے معاشی طور پر تعلیم کے دوران بھی اپنے پاؤں پر کھڑا رکھتا ہے. تاہم میرے لیے پڑھانا سب سے بڑی خوش کن مشغلہ رہا ہے. اس سے مجھے لگتا ہے کہ میرا کوئی ورتھ ہیونگ رول ہے. چاہے اس کے پیسے ملیں یا نہ ملیں. اس سے میرے اندر کچھ جمع نہیں ہوتا ورنہ میں عمومی زندگی میں کم گو ہوں، پڑھانے کے سوا اتنا زندگی میں شاید ہی کبھی بولی ہوؤں. اردو محفل کی بات اور ہے جیسا کہ یاز صاحب نے انٹرویو میں کہا تھا کہ یہ ایک ورچوئل ورلڈ ہے اور یہاں شاید بہت سے لوگ ویسے نہ ہوں جیسے عام زندگی میں ہیں. :)
 
Top