سعادت حسن منٹو کی تصویر تو ہمیشہ غمناک ہی کر دیتی ہے۔ کمال کے افسانہ نگار تھے۔ ایسے ہی لوگوں کے لئے علامہ اقبال کے یہ اشعار صادق آتے ہیں۔
سعادت حسن منٹو اپنی اہلیہ صفیہ کے ساتھ
یہ چھڑی والی شخصیت غالباً استاد بڑے غلام علی خان ہیں۔ دنیائے موسیقی کا اپنے وقت کا بے تاج بادشاہ۔ ایک فخرِ روزگار ہستی۔
غالباََ نہیں یقیناََ بڑے غلام علی خان ہیںیہ چھڑی والی شخصیت غالباً استاد بڑے غلام علی خان ہیں۔ دنیائے موسیقی کا اپنے وقت کا بے تاج بادشاہ۔ ایک فخرِ روزگار ہستی۔
ہمارے معدودے چند مقامی ہیروز میں سے ایک۔۔ بھگت سنگھ
مابدولت مندرجہ بالاتصاویرملاحظہ کرکے اپنے اشتیاق پر قابو نہ رکھ سکے اور فیس بک پر "پیام ٹرسٹ"کا صفحہ کھوجا مگر ان تصاویر کی عدم موجودگی مابدولت کا منہ چڑ ا رہی تھی !ذیلی تمام تصاویر پیام ٹرسٹ کے فیس بک پیج سے لی گئی ہیں۔لاہور کا ایک بازار 1946 میں
مسجد وزیر خان ۔ 1880
گورنمنٹ پرائمری سکول جھنگ ۔ 1890 میں
لاہور میں مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سمادھی ۔ 1863 میں
اب پتا چلا یہ لوگ اس زمانہ میں اتنا پاکستان کیوں آتے تھے؟
کبھی چرس کی دوکانیں بھی ہوتی تھیں
معذرت جناب کہ مجھے حوالہ کے لئے ربط بھی دینا چاہئے تھا۔مابدولت مندرجہ بالاتصاویرملاحظہ کرکے اپنے اشتیاق پر قابو نہ رکھ سکے اور فیس بک پر "پیام ٹرسٹ"کا صفحہ کھوجا مگر ان تصاویر کی عدم موجودگی مابدولت کا منہ چڑ ا رہی تھی !
نورجہاں کے دائیں طرف، چشمہ ہاتھ میں لیے، استاد بڑے غلام علی خان صاحب کے چھوٹے بھائی مشہور و معروف اُستاد برکت علی خان صاحب ہیں۔ دونوں بھائی اکھٹے گاتے رہے ہیں، برکت علی خان صاحب کی کچھ غزلیں اور اردو ماہیے تو سدا بہار ہیں۔
مابدولت برادرم تابش کے مراسلے میں اپنے تئیں مذکورپاکرمسرورہوئے،تاہم برادرعزیز تابش نے "مابدولت کے ما کو حذف کرکے صرف بدولت لکھنے پراکتفاکیاجوکہ مابدولت کوقدرے شاق گذرا!تقریباً اس ماڈل کا ٹیپ ریڈیو ہمارے پاس میری پیدائش سے پہلے کا موجود تھا. جس کو 2002 ء میں خیر آباد کہنا پڑا. 90 کی دہائی میں اسی کی بدولت بی بی سی، وائس آف امریکہ، وائس آف جرمنی وغیرہ کی تمام فریکوئنسیز ازبر تھیں.
امیدِ واثق ہے کہ اس شاق گزرنے کی بدولت مابدولت شاک میں نہیں چلے گئے ہوں گے ۔مابدولت برادرم تابش کے مراسلے میں اپنے تئیں مذکورپاکرمسرورہوئے،تاہم برادرعزیز تابش نے "مابدولت کے ما کو حذف کرکے صرف بدولت لکھنے پراکتفاکیاجوکہ مابدولت کوقدرے شاق گذرا!
آخری اطلاعات آنے تک مابدولت اس شاق کی کیفیت کرب انگیز پرقابوپانے کی سعی ُ ناتواں سے نبردآزما ہیں!امیدِ واثق ہے کہ اس شاق گزرنے کی بدولت مابدولت شاک میں نہیں چلے گئے ہوں گے ۔