برائے اصلاح

Ali.Alvin

محفلین
جب درد ہوتا ہے تو دل خوش ہوتا ہے
اس درد پر میرے تو گل خوش ہوتا ہے
اس درد کی میں کیوں صدائیں چھوڈ دوں
سائل کا اس سے نرم جل خوش ہوتا ہے

 

Ali.Alvin

محفلین
اسلام
جب درد ہوتا ہے تو دل خوش ہوتا ہے
اس درد پر میرے تو گل خوش ہوتا ہے
اس درد کی میں کیوں صدائیں چھوڈ دوں
سائل کا اس سے نرم جل خوش ہوتا ہے
و علیکم صدر محفل و تمام اراکین امید ہے سب خیریت سے ہونگے اس شعر کی اصلاح میں مدد چاہتا ہوں غلطی نکال کر آگاہ کرنا
من بے کس را خدا یار شم
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
مجھے اس کو تحت اللفظ پڑھنے میں دشواری ہوئی۔
مستفعلن مستفعلن مستفعلن ۔۔۔ اگر اس کی یہ بحر ہے بھی تو آپ نے سوائے ایک مصرعے کے، تقطیع میں اسے ٹھیک طرح بروزن نہ کیا۔
اس درد کی میں کیوں صدائیں چھوڈ دوں
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
تقطیع کی بات چھوڑئیے تو اشعار کا ادراک درست نہیں ہوتا۔
ان اشعار سے مراد کیا ہے، کچھ سمجھ میں نہیں آتا۔ درد ہونے سے دل کی خوشی۔ پھر گل کا ذکر، یعنی پھول۔یہاں کسی چمن کا ذکر نہیں آیا تو پھول کہاں سے آیا؟ ۔۔۔ درد کی صدائیں چھوڑنے سے کیا مراد ہے؟ ۔۔۔ سائل کون ہے؟ نرم جل ۔۔۔ کیا ہے؟
 

Ali.Alvin

محفلین
تقطیع کی بات چھوڑئیے تو اشعار کا ادراک درست نہیں ہوتا۔
ان اشعار سے مراد کیا ہے، کچھ سمجھ میں نہیں آتا۔ درد ہونے سے دل کی خوشی۔ پھر گل کا ذکر، یعنی پھول۔یہاں کسی چمن کا ذکر نہیں آیا تو پھول کہاں سے آیا؟ ۔۔۔ درد کی صدائیں چھوڑنے سے کیا مراد ہے؟ ۔۔۔ سائل کون ہے؟ نرم جل ۔۔۔ کیا ہے؟
جب مجھ کو درد محسوس ہوتا ہے یعنی جب تکلیف ہوتا ہے تو دل بہت خوش ہوتا ہے اور اس درد سے میرے گل سے مطلب دوست میرا میرے درد پر خوش ہوتا ہے اور میں درد کی صدائیں کیوں چھوڈ دوں سائل معنی جو صدا دیتی ہے ان کا نرم بزرگ خوش ہوتا ہے یعنی جب میں صدا دیتا ہوں تو سائل نہیں بلکہ؛ ان کو جو بزرگ ہے وہ بھی خوش ہوتا ہے اور ہاں غلط ہے تو درست کردے تا کہ میں پورا جان سکوں
تقطیع کی بات چھوڑئیے تو اشعار کا ادراک درست نہیں ہوتا۔
ان اشعار سے مراد کیا ہے، کچھ سمجھ میں نہیں آتا۔ درد ہونے سے دل کی خوشی۔ پھر گل کا ذکر، یعنی پھول۔یہاں کسی چمن کا ذکر نہیں آیا تو پھول کہاں سے آیا؟ ۔۔۔ درد کی صدائیں چھوڑنے سے کیا مراد ہے؟ ۔۔۔ سائل کون ہے؟ نرم جل ۔۔۔ کیا ہے؟[/QUOT
 

Ali.Alvin

محفلین
مجھے اس کو تحت اللفظ پڑھنے میں دشواری ہوئی۔
مستفعلن مستفعلن مستفعلن ۔۔۔ اگر اس کی یہ بحر ہے بھی تو آپ نے سوائے ایک مصرعے کے، تقطیع میں اسے ٹھیک طرح بروزن نہ کیا۔
اس درد کی میں کیوں صدائیں چھوڈ دوں
اس درد کی مستفعلن میں کیوں صدا مستفعلن ئیں چھوڈ دوں مستفعلن
 

Ali.Alvin

محفلین
جب مجھ کو درد محسوس ہوتا ہے یعنی جب تکلیف ہوتا ہے تو دل بہت خوش ہوتا ہے اور اس درد سے میرے گل سے مطلب دوست میرا میرے درد پر خوش ہوتا ہے اور میں درد کی صدائیں کیوں چھوڈ دوں سائل معنی جو صدا دیتی ہے ان کا نرم بزرگ خوش ہوتا ہے یعنی جب میں صدا دیتا ہوں تو سائل نہیں بلکہ؛ ان کو جو بزرگ ہے وہ بھی خوش ہوتا ہے اور ہاں غلط ہے تو درست کردے تا کہ میں پورا جان سکوں
سائل سے مراد فقیر جبکہ ہم لوگ اللہ خیر کہتے ہیں اور فقیر بھی جو گلیوں میں صدائیں دیتے ہیں اور سائل میرے دوست نے بتایا تھا اردو میں کہتے ہیں
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
۔۔۔ جس طرح آپ نے گل کا ذکر کیا ہے، اس سے دوست مراد نہیں لیا جاسکتا۔
آپ کی شاعری کے بارے میں ایسے کوئی بھی سوالات پیدا نہیں ہوسکتے اگر وہ شاعری کے بنیادی اصولوں سے مطابقت رکھتی ہو۔
اس کے لیے آپ کو ہمارا سمجھانا بے کار جائے گا۔ دوسرے لوگ محض رائے دے سکتے ہیں، شاعری کو سنوارنا آپ کا کام ہے۔ آسان طریقہ یہ ہے کہ اردو ادب کے نامور شعراء کی غزلیات کا مطالعہ کیجئے اور اس کے ساتھ ان کی تشریحات بھی دیکھئے کہ کس لفظ سے وہ کیا مراد لیتے ہیں۔ تقطیع سے شاید آپ واقف ہیں لیکن الفاظ میں حروف کے اسقاط کا اصول بھی دھیان میں رکھئے تو تقطیع بہت بہتر ہوجائے گی۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
علم قافیہ پر کوئی فارسی مضمون یا کتاب دیکھ لیں۔
علم قافیہ کی کتاب دیکھ سکیں تو بہت بہتر، لیکن اگر یہ نہ کیا جائے تو اس کا حل بھی وہی اردو غزلیات کا مطالعہ ہے۔ آپ مطالعہ کریں گے تو جو غزلیات آپ کو اچھی لگیں گی، آپ یاد بھی کرسکتے ہیں۔ قافیے کو سمجھنا اس سے آسان ہوجائے گا۔ موٹی سی بات یہ ہے کہ رحمت، برکت، عزت، شہرت، دولت ۔۔۔ یہ سب ہم قافیہ دو وجوہات سے ہیں کہ ان سب کے آخر میں "ت" مشترک ہے اور رحمت کے م، برکت کے ک، عزت کے ز، شہرت کے ر اور دولت کے ل پر زبر ہے جو "ت" سے پہلے ہے۔ کوئی بھی دو الفاظ جن میں یہ دو باتیں مشترک ہوں، انہیں آپ ہم قافیہ سمجھ سکتے ہیں۔
 

Ali.Alvin

محفلین
۔۔۔ جس طرح آپ نے گل کا ذکر کیا ہے، اس سے دوست مراد نہیں لیا جاسکتا۔
آپ کی شاعری کے بارے میں ایسے کوئی بھی سوالات پیدا نہیں ہوسکتے اگر وہ شاعری کے بنیادی اصولوں سے مطابقت رکھتی ہو۔
اس کے لیے آپ کو ہمارا سمجھانا بے کار جائے گا۔ دوسرے لوگ محض رائے دے سکتے ہیں، شاعری کو سنوارنا آپ کا کام ہے۔ آسان طریقہ یہ ہے کہ اردو ادب کے نامور شعراء کی غزلیات کا مطالعہ کیجئے اور اس کے ساتھ ان کی تشریحات بھی دیکھئے کہ کس لفظ سے وہ کیا مراد لیتے ہیں۔ تقطیع سے شاید آپ واقف ہیں لیکن الفاظ میں حروف کے اسقاط کا اصول بھی دھیان میں رکھئے تو تقطیع بہت بہتر ہوجائے گی۔
شکریہ بھیا خوش رہنا سلامت رہو
 

Ali.Alvin

محفلین
علم قافیہ کی کتاب دیکھ سکیں تو بہت بہتر، لیکن اگر یہ نہ کیا جائے تو اس کا حل بھی وہی اردو غزلیات کا مطالعہ ہے۔ آپ مطالعہ کریں گے تو جو غزلیات آپ کو اچھی لگیں گی، آپ یاد بھی کرسکتے ہیں۔ قافیے کو سمجھنا اس سے آسان ہوجائے گا۔ موٹی سی بات یہ ہے کہ رحمت، برکت، عزت، شہرت، دولت ۔۔۔ یہ سب ہم قافیہ دو وجوہات سے ہیں کہ ان سب کے آخر میں "ت" مشترک ہے اور رحمت کے م، برکت کے ک، عزت کے ز، شہرت کے ر اور دولت کے ل پر زبر ہے جو "ت" سے پہلے ہے۔ کوئی بھی دو الفاظ جن میں یہ دو باتیں مشترک ہوں، انہیں آپ ہم قافیہ سمجھ سکتے ہیں۔
ممنون بھیا
 
Top