خالی ہو جیب تو بازار میں کیا رکھا ہے (صندل جلالپوری)

قربان

محفلین
اس کے حق میں اسی دنیا میں برا رکھا ہے
جس نے ماں باپ کو نظروں سے گرا رکھا ہے
آدمی اشرف المخلوق ہے خالق کی قسم
یہ الگ بات ہے معیار گھٹا رکھا ہے
اتنی فرصت ہی نہیں ملتی کی جاؤں ملنے
ورنہ برسوں سے میرے گھر میں پتہ رکھا ہے
میں نے صندل یہ غریبوں سے سنا ہے اکثر
خالی ہو جیب تو بازار میں کیا رکھا ہے
صندل جلال پوری​
 
اعلی انتخاب ہے ۔۔خاص اس شعر نے تو دل کی دنیا میں زلزلہ پیدا کر دیا۔۔۔اوئے والدین کےنافرمانو۔۔ہوش کے ناخن لو۔۔سنبھل جاؤ کے ابھی وقت کی ڈور تمھارے ہاتھوں میں ہے۔
اس کے حق میں اسی دنیا میں برا رکھا ہے
جس نے ماں باپ کو نظروں سے گرا رکھا ہے
 
Top