محبت ماورا ہے

محبت ماورا ہے
مذہب کی قیود سے
شرح کی حدود سے
ذات اعتقاد سے
نام سے نہاد سے
امن و اتحاد سے
فساد سے تضاد سے
گمنامی و تشہیر سے
غریب سے امیر سے
شاہ اور فقیر سے
جاہ سے جاگیر سے
انا اور ضمیر سے
خواب سے تعبیر سے
تحریر اور تعزیر سے
گناہ سے تقصیر سے
سنگ سے زنجیر سے
دشمنوں کی چال سے
عروج سے زوال سے
فہم و ابہام سے
عقل کی تقسیم سے
اور راہِ مستقیم سے
محبت ماورا ہے
تخلیق
محمد اطہر طاہر ہارون آبا
 

فاتح

لائبریرین
یہاں بھی وہی گذشتہ چیز والا مسئلہ ہے کہ نہ تو یہ مکمل طور پر بحر میں ہے اور نہ مکمل طور پر بحر سے آزاد۔
آپ کو ایک مخلصانہ مشورہ دوں گا کہ آپ لکھ سکتے ہیں اور بہتر لکھ سکتے ہیں لیکن کسی سے اصلاح لے لیں۔
 
یہاں بھی وہی گذشتہ چیز والا مسئلہ ہے کہ نہ تو یہ مکمل طور پر بحر میں ہے اور نہ مکمل طور پر بحر سے آزاد۔
آپ کو ایک مخلصانہ مشورہ دوں گا کہ آپ لکھ سکتے ہیں اور بہتر لکھ سکتے ہیں لیکن کسی سے اصلاح لے لیں۔
بہت شکریہ محترم، قیمتی مشورے کا۔۔ انشاءاللہ ضرور عمل ہوگا،
 
عمدہ نظم ہے لیکن اگر کہیں کہیں پر کچھ بڑی بحر کردی جائے تو زیادہ خوبصورت ہو جائے گی۔ نثری نظم میں صوتی آہنگ بحر سے زیادہ ضروری ہوتا ہے
 
Top