چلیے صاحبانِ کرام، پہلے مصرعے کے ساتھ ایک مصرع اور رکھ لیں

1 ) چار سرخ و چار سبز و دو سفید و دو سیاہ
2 ) اب ہماری بزم میں یہ سلسلہ چلتا رہے
3 ) تھی کس کے آنے کی خبر یہ کون آیا بزم میں

یہ تین مصرعے میں نے احباب کی آسانی کے لیے ایک ساتھ تحریر کر دیے ہیں۔ یہی تین ضروری نہیں ہیں جو مصرعے گزر چکے ہیں ان میں بھی گرہ لگائی جا سکتی ہے اور نئے مصرعے بھی شامل کئے جا سکتے ہیں گرہ کے لیے۔

جو مصرعے گزر چکے ہیں ان میں جو جو اشعار ابھی تک ہوئے ہیں وہ بھی سلسلے میں جمع کئے جائیں گے تو آپ احباب کے جو جو اشعار ہوتے جاتے ہیں وہ محفوظ ہیں بعد کو اچھے اچھے اشعار کو نمائندہ کےطور پیش کیا جاوے گا
 
ابھی تک کی صورتحال یہ ہے کہ اس دھاگے میں 14 مصرعے دیے گئے جن کی تفصیل ذیل میں ہے۔

1) یہ تیمم بھی ہے وضو بھی ہے ( مصرع ادب دوست نے دیا)
فاروق احمد بھٹی کی گرہ " گرہ اس کو لگانی ہے مشکل ::: یہ تیمم بھی ہے وضو بھی ہے
ہما حمید ناز کی گرہ " ڈالئے سر پہ خاک و خونِ وفا :::: یہ تیمم بھی ہے وضو بھی ہے

2) تو ڈھونڈتا ہے کسے، تیرے چارسو کیا ہے ( مصرع لئیق احمد )
نور سعدیہ شیخ "کہ جلوہ نما ہر شے میں وہ ہی ذات تو ہے
نور سعدیہ شیخ " کہ آگ ، پانی ، مٹی میں جلوہ خدا کا ہے
فاروق احمد بھٹی "سوال ہے یہ کوئی؟میرے چار سو ہوا ہے
ادب دوست "کہاں کی آگہی ہے اور کیسی دیدہ وری
ادب دوست " خیالِ یار سے کر ، اور گفتگوکیا ہے

3) بہت مغرور ہوتے جارہے ہو ( مصرع عبد الرحمن )
نور سعدیہ شیخ " یہ الفت کی ہماری کیا سزا ہے
نور سعدیہ شیخ " تمہیں سر پر بہت چڑھا لیا ہے
نور سعدیہ شیخ " محبت میں کمی کرنے پڑے گی
فاروق احمد بھٹی " کہ ہم سے دور ہوتے جا رہے ہو
ماہی احمد " مثال حور ہوتے جا رہے ہو
عبد الرحمن " ستم یہ کیوں؟ بتانا تو پڑے گا
ادب دوست "ہمارا ساتھ کیا تم کو ملا ہے

4) وہ راستے میں کسی اور ڈر سے اُترا ہے (مصرع نور سعدیہ شیخ )
نور سعدیہ شیخ "جو مجھ پہ تھی کبھی بیتی گمان کر نہ سکا
نور سعدیہ شیخ " نہیں کہ اُس کو بھروسہ نہیں وفا پہ مری
فاروق احمد بھٹی " جو آیا ہے نظر اس کو وہ میرا بھائی نہیں
ادب دوست "جو چہرہ راہزنوں سے ڈرا نہیں تھا کبھی
ادب دوست "یہ اور بات کہ منزل کا بھی ہے خوف مگر

5) کتنے مرہم دل کے زخموں پر رکھوں (نور سعدیہ شیخ )
فاروق احمد بھٹی "چوٹ تیری اک نئی ہے روز روز
فاروق احمد بھٹی "اب جراحت ہم سے کی جاتی نہیں

6) میں تو ہوش کھو بیٹھا، دیکھ کر دمِ زینت ( فاروق احمد بھٹی )
نور سعدیہ شیخ "تیرے حُسن کا کیسے اب بیان مجھ سے ہو

7) آگے کنواں پیچھے کھائی ( ماہی احمد )
ادب دوست "دیکھو مشکل کیسی آئی"
عبد الرحمن " شاعری کی کُٹ لگائی"

8) ہر موڑ پہ مل جاتے ہیں ہمدرد ہزاروں ( نور سعدیہ شیخ )
نور سعدیہ شیخ "اس شہر کے فنکار مجھے ہی ملتے ہیں"
لئیق احمد " فلموں نے کیا پیار کو اب عام اس قدر"
ادب دوست "وہ اور ہی ہوں گے، میاں ہم تو نہیں، جن کو"

9) میری باتوں پہ سنجیدہ میری باتوں پہ رنجیدہ ( ادب دوست )
نور سعدیہ شیخ "ہم خود کو ہی اب تو مجرم سمجھتے ہیں
لئیق احمد "قصے ہمارے ذوق محبت کے جان کر"

10 ) خیال اس کا دل سے بھی جائے گا اب کیسے ( نور سعدیہ شیخ )
ماہی احمد "وہ لاکھوں کا ادھار لے کے مجھ سے بھاگ گیا"
ابن رضا "وہ بھاگ جو نکلا ہے ا دھار لے کر مجھ سے"

11) چلا گیا تو کہاں تیری آبرو کیا ہے (لئیق احمد )
نور سعدیہ شیخ "ترا دیا جو تھا غم مسکرا کے چھپایا"

12) اتنے ستم نا کیجیے سہما ہوا ہوں میں ( کاشف اسرار احمد )
کاشف اسرار احمد " کھا کر جلیبی آپ نے لڈّو پہ کی نظر"
ابن رضا "پہلے ہی زخم اوڑھ کے بیٹھا ہوا ہوں میں"

13) وہ زمانہ نظر نہیں آتا ( نور سعدیہ شیخ )
ادب دوست "مجھ سے ہم درد راستے میں ملیں"
نمرہ " صورتیں تو وہی پرانی ہیں"

14 ) چار سرخ و چار سبز و دو سفید و دو سیاہ ( ادب دوست )
کاشف اسرار احمد " دیکھو یہ ایسٹر کے انڈے ہیں"
ادب دوست " حصے بخرے دین کے یہ رنگ برنگی پگڑیاں"
ادب دوست " اس نے مجھ کو خوش نما پھولوں کا گلدستہ دیا"

ابھی تک تو یہ ہوا ہے دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے ۔
 
آخری تدوین:
ابھی تک کی صورتحال یہ ہے کہ اس دھاگے میں 14 مصرعے دیے گئے جن کی تفصیل ذیل میں ہے۔
نذیر بھائی۔۔۔ میری گرہ کا تو آپ نے تذکرہ تک نہیں کیا :confused: حالانکہ وہ سب سے اصلی اور سچی گرہ تھی:battingeyelashes:
خیر۔۔۔ مُک لیں گے آپ سے:cool2:
 
ایویں ای صفحے کالے کرے جا رہے ہو سب۔۔۔:cool:
یہ لو گرہ،:LOL:

670px-Tie-an-Overhand-Knot-Step-3.jpg

اور جس کو اب بھی نہیں لگانی آئی وہ arifkarim صا حب مدظلہ العالی سے سیکھ لے۔ :winking:
شاعر خواتین و حضرات اس گستاخی پر معذرت خواہ ہوں، ہُن مینوں لتاڑیو نا۔۔ :battingeyelashes:

جی میِں بتانا بھول گیا تھا کہ اصلی اور حقیقی گرہ ہمارے بہترین دوست عبدالقیوم چوہدری نے لگائی ہے
 
Top