این اے 125 میں انتخاب کالعدم قرار دینے کا فیصلہ معطل

پاکستان کی سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 سے متعلق الیکشن ٹریبیونل کے فیصلے کو معطل کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے الیکشن ٹریبیونل نے چار مئی کو لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 125 میں دھاندلی کے الزامات ثابت ہونے پر انتخابات کو کالعدم قرار دیا تھا۔ ٹریبیونل نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی تھی کہ حلقے میں دو ماہ کے اندر اندر دوبارہ انتخاب کروائے جائیں۔
پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق پیر کو عدالتِ عظمٰی نے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر اس نشست کے لیے کامیابی حاصل کرنے والے وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق کی درخواست کی سماعت کی جس میں انھوں نے ٹریبیونل کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔
اپیل کی سماعت کرنے والے بینچ کی سربراہی جسٹس انور ظہیر جمالی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی۔
سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبیونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے الیکشن ٹریبیونل سے تمام ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسران کو بھی نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔
فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ انھیں پی ٹی آئی کے رہنما حامد خان کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات سے بری کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 155 سے متعلق الیکشن ٹریبیونل کے فیصلے کو بھی معطل کر دیا ہے۔
 
آخری تدوین:
اس فیصلے سے یوں لگتا تھا کہ ٹربیونل نے کسی دباؤ کے تحت دونوں فریقین کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ایک طرف سعد رفیق کو ڈی سیٹ بھی کردیا لیکن اس کو دھاندلی کے الزام بھی نا لگایا۔ عین ممکن ہے کہ سپریم کورٹ بعد میں سعد رفیق کو اور میاں نصیر کو مکمل طور پر بحال کر دے۔
 

amirnawazkhan

محفلین
قانونی ماہرین متفق ہیں کہ ٹریبیونل کا فیصلہ کمزور ہے اور سپریم کورٹ شاید اس فیصلہ کو ختم ہی کر ڈالے
 
پنجاب اسمبلی کے حلقہ این اے 155
؟؟؟
اس فیصلے سے یوں لگتا تھا کہ ٹربیونل نے کسی دباؤ کے تحت دونوں فریقین کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ایک طرف سعد رفیق کو ڈی سیٹ بھی کردیا لیکن اس کو دھاندلی کے الزام بھی نا لگایا۔ عین ممکن ہے کہ سپریم کورٹ بعد میں سعد رفیق کو اور میاں نصیر کو مکمل طور پر بحال کر دے۔

اس نام نہاد دھاندلی کے خلاف۔۔۔حوالدار میڈیا ناجانے کب سے لگا ہوا ہے۔ دباؤ تو ہونا تھا
 

آوازِ دوست

محفلین
کچھ بولیں تو سرکار؟
آپ نے چوہدری صاحب کو کر ہی لاجواب دیا ہے اَب وہ بولیں تو کیا بولیں ؟ جج بننے کے اُمیدواروں کا کوئی ایسا ٹیسٹ تجویز کریں جس سے پیشگی پتا چل جائے کہ بندہ دباؤ میں آنے والا تو نہیں ہے :) اور اُمید آپ اچھی طرح جانتے ہوں گے کہ دباؤ ہوتا کیا ہے :)
 
آپ نے چوہدری صاحب کو کر ہی لاجواب دیا ہے اَب وہ بولیں تو کیا بولیں ؟ جج بننے کے اُمیدواروں کا کوئی ایسا ٹیسٹ تجویز کریں جس سے پیشگی پتا چل جائے کہ بندہ دباؤ میں آنے والا تو نہیں ہے :) اور اُمید آپ اچھی طرح جانتے ہوں گے کہ دباؤ ہوتا کیا ہے :)
او جناب۔۔۔ مرزا صاحب کو کہہ رہے ہیں
 

آوازِ دوست

محفلین
معافی چاہتا ہوں جناب اگر لاعلمی میں کوئی گُستاخی ہو گئی ہوہمارے لیے تو اتنا ہی دباؤ کافی ہے سو اچھا ہوا جج نہیں بنے :)
 

آوازِ دوست

محفلین
نہیں جناب مجھے تو کبھی ایسا شوق نہیں چُرایا بس ماموں جان نے میرا نام ایک جج صاحب کے نام پرریکمینڈ کیا تھا جس سے وہ بہت متاثر تھے۔
 
جج بننے کے اُمیدواروں کا کوئی ایسا ٹیسٹ تجویز کریں جس سے پیشگی پتا چل جائے کہ بندہ دباؤ میں آنے والا تو نہیں ہے :) اور اُمید آپ اچھی طرح جانتے ہوں گے کہ دباؤ ہوتا کیا ہے
جج کا غیر جانبدار رہ کر دباؤ میں بغیر فیصلہ کرنا اس کی تربیت کا حصہ ہونا چاہئے۔ :)
 

زبیر مرزا

محفلین
بناء پڑھے کہیں اور کا تبصرہ یہاں تحریرکردیا تھا اس کی تدوین کی ہے بس -
اس بارے میں کیا کہا جائے قانون ، فیصلے اورسزائیں عام آدمی کے لیے ہیں اور ان لوگوں کی جوتے کی نوک پر
ہم سیاسی نعروں اور جذباتی وابستگیوں میں پھر مگن ہوجائیں گے سب بھول بھال کر:)
 
Top