روشن صبح

جاسمن

لائبریرین
5400542540981.jpg

آصف پٹیل کے ہاتھ لگتا ہے کہ گاڑی کے انجن پر کام کرنے کے لیے ہی بنے ہوئے ہیں، پسٹنز اور والو کے ساتھ ان کی وابستگی ان کے ارگرد موجود چیزوں کے مقابلے میں زیادہ گہری نظر آتی ہے۔

اپنے گرد تاروں کو محسوس کرکے آصف پٹیل اپنے سر کو ایک طرف جھکا لیتے ہیں اور بات چیت کے دوران وہ انجن کے بہت قریب ہوجاتے ہیں، آخرکار درست تاریں ان کے ہاتھ میں آگئیں اور ایک جھماکے کے ساتھ انجن میں زندگی دوڑ گئی
پیدائشی طور پر بنیائی سے محروم 43 سالہ آصف کی کراچی کے علاقے لسبیلہ میں اپنی گاڑی مرمت کرنے والی دکان ہے اور وہ مقامی افراد کی نظر میں ایک ہیرو سے کم نہیں۔
آصف پٹیل اس وقت صرف پندرہ سال کے تھے جب انہوں نے اپنے والد کی گاڑی پر تجربات شروع کیے اور بعد میں اپنی فیاٹ خرید لائے، مگر وہ گاڑی زیادہ عرصے تک اصل شکل میں برقرار نہ رہ سکی، کیونکہ آصف پٹیل نے نئی کراچی کے اتوار بازار سے پرزے اٹھائے اور اس میں اپنے مزاج کے مطابق تبدیلیاں کردیں۔
وہ اپنے کامیاب موسیقار بھائی کے ساتھ رہتے ہیں، جو خود بھی نابینا ہے، ان دونوں بھائیوں کو کبھی بھی اپنی معذوری پر محرومی کا احساس نہیں ہوا اور وہ ایسے معاشرے جہاں معذور افراد کو قبول نہیں کیا جاتا، میں جدوجہد کے باوجود اپنی زندگیاں تبدیل کرنے میں کامیاب رہے۔
http://urdu.dawn.com/news/1008935/
 

جاسمن

لائبریرین
موبائل فون کے ذریعے قدرتی آفات سے خبردار کرنے والا نظام متعارف
29 اگست, 2014
54001431353f2.jpg

اسلام آباد: ٹیلی نار پاکستان نے ہنگامی ردّعمل ظاہر کرنے کے حوالے سے اپنے شراکت دار پاکستان ہلالِ احمر سوسائٹی (پی آر سی ایس) کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
اس معاہدے کے تحت ایس ایم ایس کی بنیاد پر ابتدائی انتباہی نظام کے ذریعے قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی وفاقی وزیر انوشہ رحمان کی موجودگی میں ٹیلی نار پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مائیکل پیٹرک فولے اور ہلالِ احمر کے سیکریٹری جنرل محبوب سردار نے ہلالِ احمر کے صدر دفتر میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔
ایک بیان کے مطابق اس منصوبے کا ڈیزائن ایک ابتدائی کوشش ہے، جس کے تحت ہنگامی ردّعمل، ہنگامی بازیافت، بحالی اورپیش رفت کے ذریعے قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے قبل از وقت تیاری اور اس کے اثرات میں کمی لانے کی کوشش کی جائے گی۔
اس منصوبے سے امدادی اداروں اور قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں کے موبائل فون کے صارفین کو فوری طور پر ایک دوسرے کے ساتھ ایس ایم ایس کے ذریعے رابطے کی سہولت فراہم ہوگی، یہ منصوبہ ہنگامی حالات میں رابطے میں آسانی پیدا کرے گا۔
ریڈ کریسنٹ کی بین الاقوامی فیڈریشن اور ٹیلی نار پاکستان نے اس منصوبے کے لیے مشترکہ طور پر فنڈز فراہم کیا ہے۔

مائیکل پیٹرک فولے نے کہا ’’روایتی ایس ایم ایس سروس کے برعکس، جس میں کسی نیٹ ورک کے ہر ایک صارف کو پیغام نشر کیا جاتا ہے، اس نظام سے ہلالِ احمر کو یہ سہولت حاصل ہوگی کہ وہ کسی مخصوص علاقے یا ملحقہ علاقے میں موبائل فونز کے ذریعے ٹیکسٹ مسیجز بھیج سکے گی۔‘‘
انہوں نے کہا ’’امداد کی ضرورت پڑنے پر موبائل فون کے صارفین کی جانب سے یہ ٹیکسٹ پیغامات فوری ردّعمل حاصل کریں گے۔‘‘
ٹیلی نار پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے کہا کہ ’’دنیا کے مختلف حصوں میں ہنگامی صورتحال کے دوران امدادی رابطوں کے اثرات کا جائزہ لینے کے بعد ہم پاکستان میں اپنی نوعیت کے اس پہلے منصوبے کے بارے میں پُرامید ہیں، جو اطلاعات کی سہولت کے ذریعے قدرتی آفات سے متاثرہ لوگوں کی بحالی میں مدد کرسکتا ہے۔‘‘
ہلالِ احمر کے چیئرمین ڈاکٹر سعود الہٰی نے کہا ’’قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں امدادی تنظیموں کو درپیش بہت سےچیلنجز میں سے ایک اہم چیلنج یہ تھا کہ متاثرین کے لیےپہلے سے خبردار کرنے کے نظام کی کمی تھی، ایک ایسا نظام جو آفات کے اثرات میں کمی اور بہت سی زندگیاں بچانےکا باعث بن سکتا ہو۔
http://urdu.dawn.com/news/1008953/introducing-natural-disaster-warning-system-through-mobile-phone
 

جاسمن

لائبریرین
چار سال سے مغوی پروفیسر اجمل خان بازیاب
29 اگست, 2014

53ff8710d16f2.jpg

پشاور یونیوسٹی کے بازیاب ہونے والے پروفیسر اجمل خان ۔۔ فائل فوٹو
پشاور: پاکستانی سیکورٹی فورسز نے جمعرات کے روز اسلامیہ یونیورسٹی کے پروفیسر اجمل خان کو چار سال کے بعد طالبان عسکریت پسندوں کی قید سے بازیاب کروالیا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک اعلامیے کے مطابق سیکورٹی فورسز اغوا کے بعد سے انہیں تلاش کررہی تھیں۔ وہ آٹھ ستمبر 2010 کو پشاور میں اپنی یونیورسٹی جاتے ہوئے اغوا ہوئے ۔ عسکریت پسندوں انہیں اغوا کرکے ایک گاڑی میں لے گئے جہاں انہیں نشہ آور دوا دے دی گئی جس سے وہ بے ہوش ہوگئے۔ جب ان کی آنکھ کھلی تو وہ کسی پہاڑی علاقے میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی نے انہیں وزیرستان ایجنسی میں رکھا ہوا تھا اور سیکورٹی فورسز نے ان کی آزادی میں مدد فراہم کی۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کی حراست میں انہیں کبھی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا اور انہیں اپنا زیادہ تر وقت عبادت کرتے اور کتابیں پڑھتے ہوئے بتایا۔
http://urdu.dawn.com/news/1008941/
 

جاسمن

لائبریرین
پنجاب یونیورسٹی اور مانچسٹر یونیورسٹی باہمی تعلقات کو بڑھانے اور ایک دوسرے کے ذرائع استعمال کرنے کیلئے باہمی تعاون کو فروغ دینگی

30 اگست 2014
پنجاب یونیورسٹی اور برطانیہ کی معروف مانچسٹر یونیورسٹی باہمی تعلقات کو بڑھانے اور مشترکہ طور ایک دوسرے کے ذرائع استعمال کرنے کے لئے باہمی تعاون کو فروغ دیں گی۔ اس سلسلے میں مانچسٹر یونیورسٹی کے نمائندہ اور اردو لینگوئج کے لیکچرار شیراز علی نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں ڈائریکٹر ایکسٹرنل لنکجز اسسٹنٹ پروفیسر ماریہ آئی مالڈوناڈو اور چیئرمین شعبہ اردو ڈاکٹر محمد کامران بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ثقافتی وفود اور طلباء و طالبات کے تبادلے، آن لائن کورسز اور دونوں یونیورسٹیوں میں موجود کتب و جرائد سے استفادہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/lahore/30-Aug-2014/325542
 

جاسمن

لائبریرین
شیخ خلیفہ بن زاید النہیان میڈیکل کالج میں تقریب تقسیم انعامات
30اگست 2014
لاہور (نیوز رپورٹر) ڈیپارٹمنٹ آف فارماکالوجی اینڈ تھیرا پیوٹکس شیخ خلیفہ بن زاہد النہیان میڈیکل اینڈ ڈیٹنل کالج اور فیڈرل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ میں پروفیسر ڈاکٹر سعدیہ شہزاد عالم کی سربراہی میں ڈیپارٹمنٹ کی پہلی تقریب تقسیم انعامات شیخ زید ہسپتال منعقد کی گئی۔ صدارت چیئرمین اینڈ ڈین پروفیسر ڈاکٹر فرخ اقبال نے کی۔ پروفیسر ڈاکٹر فرخ اقبال نے تقریب کے مقاصد اور کامیابی کو بھرپور سراہا جس میں ڈاکٹر صباء طارق کو ایم فل فارماکالوجی اینڈ تھیرا پیوٹکس میں اول آنے پر پہلے ’’پروفیسر عبدالحمید خان گولڈ میڈل‘‘ سے نوازا گیا۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/lahore/30-Aug-2014/325541
 

جاسمن

لائبریرین
پی آئی اے ایوی ا یشن کے 2 اہم ترین معیار حاصل کرنیوالی جنوبی ایشیاء کی پہلی ایئر لائنز بن گئی

30 اگست 2014
لاہور( پ ر) پی آئی اے ایوی ایشن کے دو اہم ترین معیار ANO-145 اور ANO-147 سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان سے حاصل کرنے والی جنوبی ایشیاء کی پہلی ایئر لائن بن گئی ۔ ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی ایئر مارشل (ر) محمد یوسف نے سرٹیفکیٹس مینیجنگ ڈائریکٹر پی آئی اے شاہ نواز رحمان کے حوالے کئے ۔ اب پی آئی اے کو یورپی ایو ی ایشن سیفٹی کے دونوں اعلیٰ سٹینڈرڈز EASA بھی حاصل ہوجائیں گے ۔پروگرام کا آغاز 2008 میں سارک ممالک کی جانب سے کیا گیا تھا ۔ سرٹیفکیٹس کے حصول کے بعد EASA 145 & 147 کا حصول آسان ہوجائے گا اور مختلف ممالک کی مینٹینس آرگنائزیشن کی جانب سے منظوریاں بھی حاصل ہوجائیں گی ۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/business/30-Aug-2014/325677
 

جاسمن

لائبریرین
محمد اوسلو میں مردوں کا سب سے مقبول نام
ہفتہ 30 اگست2014

140812144038_babies_624x351_bbc_nocredit.jpg

محمد نام انگلینڈ، ویلز کے بعد اب اوسلو میں سب سے مقبول نام ہے
ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں مردوں کے ناموں میں سب سے عام نام محمد ہے۔
ناروے کے محکمۂ اعداد و شمار کے یرگن اورن نے مقامی نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ ’یہ بہت دلچسپ ہے کیونکہ حالیہ دنوں میں شہر کی آبادی کی گنتی سے پتا چلا کہ 4800 سے زیادہ لڑکوں اور مردوں کے نام محمد ہیں۔‘

یرگن نے بتایا کہ اس نام ’نے مشہور ناموں ’یان‘ اور ’پر‘ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اگرچہ محمد کئی طرح کے تلفظ سے لکھا جاتا ہے گذشتہ چار سال سے بچوں کے مقبول ترین ناموں میں سے ایک رہا ہے تاہم یہ پہلی بار ہے کہ یہ نام مردوں کے ناموں میں سے ایک ہے۔‘
یہ صرف ناروے ہی نہیں بلکہ برطانیہ کے اعداد و شمار کے محکمے کا کہنا ہے کہ محمد 2013 میں انگلینڈ اور ویلز میں ان سب سے عام نام تھا جو والدین اپنے لڑکوں کو دیتے ہیں۔
اسلام پر ایک ویب سائٹ کے مطابق نارویجن مسلمان 2012 میں ناروے کی کل آبادی جو 55 لاکھ ہے اس میں سے تقریباً 150000 مسلمان ہیں۔
ان میں سے اکثریت پاکستانی، صومالیہ، عراق اور مراکش سے تعلق رکھتے ہیں مگر ناروے میں ہی یورپ کی سب سے بڑی اینٹی اسلام تنظیم ’سٹاپ اسلامائزیشن آف ناروے‘ ہے۔
اس تنظیم کو 2008 میں قائم کیا گیا تھا اور اس کے 3000 سے زیادہ اراکین ہیں۔
ناروے کے دارالحکومت اوسلو کے باہر فیلپ نومولود لڑکوں کا سب سے مقبول نام ہے جبکہ ایما لڑکیوں کا پسندیدہ ترین نام ہیں

http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/08/140830_mohammed_most_common_mens_name_in_oslo_tim.shtml
 

جاسمن

لائبریرین



’’محمد دنیا کا مقبول ترین نام بن گیا‘‘

مختلف ممالک میں مقبولیت کے لحاظ سے اول نمبر پر آ جانے کے بعد اب عالمی سطح پر بھی اسم ’’محمد‘‘ سب سے زیادہ رکھا جانے والا نام بن چکا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت پندرہ کروڑ سے زائد افراد کا نام ’’محمد‘‘ ہے ، جبکہ ایسے افراد بھی کروڑوں میں ہیں کہ جن کا نام ’’محمد‘‘ سے شروع ہوتا ہے۔عربی جریدے سبق الیکٹرونک نے اسپین کے قومی اسڈی انسٹی ٹیوٹ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یورپ، امریکا، افریقہ اور ایشیائی ملکوں میں ’’محمد‘‘ سب پر برتری لے جانے والا نام بن چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسپین کے قومی ادارہ برائے خانہ شماری سے متعلق ادارے کی ایک سروے رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران اسپین میں اسم ’’محمد‘‘ ملک میں کثرت کے اعتبار سے چھٹا نمبر حاصل کر گیا ہے۔ اسپین میں رہنے والے مسلمان جن میں نو مسلم بھی شامل ہیں اپنے بچوں کے لئے اس نام سے زیادہ کسی اور نام کو پسند نہیں کرتے۔ اسپینش ادارے نے اس نتیجے کے بارے میں مزید تحقیقات کے لیے عالمی سطح پر ذرائع ابلاغ اور مختلف اسٹڈیز سینٹرز کی رپورٹ کی چھان بین کی ہے جس کے بعد تسلیم کیا گیا کہ یورپ سمیت دنیا بھر میں اسم ’’محمد‘‘ سب سے مقبول ترین اور زیادہ رکھا جانے والا نام ہے۔اسپین کے ادارے نے کہا ہے کہ اسلامی ملکوں میں پاکستان اور بنگلہ دیش کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں ’’محمد‘‘ نام رکھنے والوں کی اکثریت ہے۔ اسپینش اسٹڈی سینٹر کے ماہرین نے برطانوی جرائد کی جانب سے رواں سال جاری ہونے والی اس رپورٹ کو بھی شامل کیا ہے جس میں اسم ”محمد” کو انگلینڈ میں بچوں کا رکھا جانے والا سب سے مقبول نام قرار دیا گیا ہے۔ کئی عرب جرائد کے مطابق اسپینش اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ میں محتاط اندازہ لیا گیا ہے کہ دنیا میں پندرہ کروڑ افراد کا نام ”محمد” ہے جو حتمی طور پر درست نہیں ہے۔ کیونکہ بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش اور دیگر ایشیائی ملکوں کے علاوہ افریقہ اور خلیجی ملکوں میں جس کثرت کے ساتھ سے یہ نام رکھا جاتا ہے اس کے مطابق ”محمد” نام والے افراد کی تعداد پندرہ کروڑ سے کہیں زیادہ ہے۔ العربیہ کے مطابق یورپ کے بہت سے عیسائی ادارے اس نام کی مقبولیت سے خائف ہیں جس کی وجہ سے اس نوعیت کی رپورٹس پیش کرتے ہیں۔ اس کا مقصد اس نام کی مقبولیت اور اس نام والوں کی اصل تعداد کو چھپانا ہے۔ کیونکہ ثبوت اور شواہد سے یہ بات ظاہر ہے کہ برطانیہ سمیت یورپی ملکوں میں عیسائی ادارے اس نام کو ٹاپ ٹین ناموں کی فہرست میں شامل کرنے سے خائف ہیں۔ اس بات کا اعتراف خود یورپی میڈیا نے بھی کیا ہے۔ سبق کی رپورٹ کے مطابق مغربی اداروں کے لیے ہمیشہ سے اس نام کے اعداد و شمار کم بتانے کا بہانہ یہ رہا ہے کہ وہ ”محمد” کی انگریزی اسپیلنگ کے بہت سے مختلف طریقوں کو سروے میں شامل نہیں کرتے اور صرف دو تین ہجوں پر اکتفا کرکے نتیجہ نکالتے ہیں۔ یورپ کے بہت سے ممالک میں یہی نام کچھ ایسے اسپیلنگ کے ساتھ لکھا جاتا ہے کہ ہر کسی کو اس کا علم نہیں ہوتا کہ یہ لفظ ”محمد” ہے۔ رپورٹ کے مطابق بوسنیا میں ”Meho” نام بہت رکھا جاتا ہے۔ اس نام کے جتنے بھی افراد سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اس سے مراد عربی کا لفظ ”محمد” ہے۔ اسی طرح ترکی میں ”Mehmet” مشہور ہے جو عربی میں ”محمد” ہی ہے۔ یورپ کے علاوہ افریقی ملکوں میں ”Mamadou” نام بہت کثرت کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔ ایسے جتنے بھی افراد ہیں ان سے استفسار کرنے پر معلوم ہوا ہے کہ یہ لفظ ”محمد” ہے۔ عربی جرائد کے مطابق اس لحاظ سے دیکھا جائے تو یہ تعداد پندرہ کروڑ سے کئی گنا متجاوز ہوسکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اٹلی کے شہر میلان میں گزشتہ سال ہونے والے ایک سروے نے عیسائی مشنری اداروں کو اس وقت حیرت میں ڈال دیا جب سروے سے ظاہر ہوا کہ میلان شہر کے بزنس مالکان میں سے اکثریت کا نام ”محمد” ہے۔سروے کے مطابق اٹلی کے دارالحکومت کے چیمبر آف کامرس میں ایک ہزار 595 بزنس مالکان کا نام محمد ہے۔ اٹلی میں یہ صرف بزنس مالکان تک محدود نہیں بلکہ دیگر شعبہ ہائے حیات میں بھی صورتحال اس سے مختلف نہیں تھی۔ تاہم عیسائی ادارں نے مزید تحقیقات نہیں ہونے دیں۔ سبق کے مطابق برطانیہ، جرمنی، اٹلی، روس اور اسپین سمیت یورپی ممالک میں 99 فیصد نو مسلم اپنے بچوں کا نام ”محمد” رکھتے ہیں۔



http://kufarooq4.blogspot.com/2013/10/blog-post_31.html#.VAJ51JY__IU
 

جاسمن

لائبریرین
کراچی دنیا کا دوسرا سستا ترین شہر

منگل 4 مارچ 2014
121023203458_karachi_mazar_e_quaid.gif

رپورٹ میں دنیا کے 93 ملکوں کے 140 شہروں کا جائزہ لیا گیا

ایک تازہ اقتصادی رپورٹ سے معلوم ہوا کہ دنیا کا سب سے سستا شہر ممبئی ہے جب کہ اس فہرست میں دوسرا نمبر پاکستانی شہر کراچی کا ہے۔
اس کے بعد پانچ سستے ترین شہروں میں بھارت کے شہر دہلی، نیپال کے شہر کٹھمنڈو اور شام کے شہر دمشق کا نام آتا ہے۔

تقریباً دو سو ممالک کی معاشی سرگرمی پر نظر رکھنے والے ادارے اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ (ای آئی یو) کے مطابق دنیا کے 131 شہروں میں رہائش اور خورد و نوش کے خرچ کے لحاظ سےکراچی دوسرے نمبر پر ہے۔

http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/03/140304_most_expensive_city_mb.shtml
 



’’محمد دنیا کا مقبول ترین نام بن گیا‘‘

مختلف ممالک میں مقبولیت کے لحاظ سے اول نمبر پر آ جانے کے بعد اب عالمی سطح پر بھی اسم ’’محمد‘‘ سب سے زیادہ رکھا جانے والا نام بن چکا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت پندرہ کروڑ سے زائد افراد کا نام ’’محمد‘‘ ہے ، جبکہ ایسے افراد بھی کروڑوں میں ہیں کہ جن کا نام ’’محمد‘‘ سے شروع ہوتا ہے۔عربی جریدے سبق الیکٹرونک نے اسپین کے قومی اسڈی انسٹی ٹیوٹ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یورپ، امریکا، افریقہ اور ایشیائی ملکوں میں ’’محمد‘‘ سب پر برتری لے جانے والا نام بن چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسپین کے قومی ادارہ برائے خانہ شماری سے متعلق ادارے کی ایک سروے رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران اسپین میں اسم ’’محمد‘‘ ملک میں کثرت کے اعتبار سے چھٹا نمبر حاصل کر گیا ہے۔ اسپین میں رہنے والے مسلمان جن میں نو مسلم بھی شامل ہیں اپنے بچوں کے لئے اس نام سے زیادہ کسی اور نام کو پسند نہیں کرتے۔ اسپینش ادارے نے اس نتیجے کے بارے میں مزید تحقیقات کے لیے عالمی سطح پر ذرائع ابلاغ اور مختلف اسٹڈیز سینٹرز کی رپورٹ کی چھان بین کی ہے جس کے بعد تسلیم کیا گیا کہ یورپ سمیت دنیا بھر میں اسم ’’محمد‘‘ سب سے مقبول ترین اور زیادہ رکھا جانے والا نام ہے۔اسپین کے ادارے نے کہا ہے کہ اسلامی ملکوں میں پاکستان اور بنگلہ دیش کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں ’’محمد‘‘ نام رکھنے والوں کی اکثریت ہے۔ اسپینش اسٹڈی سینٹر کے ماہرین نے برطانوی جرائد کی جانب سے رواں سال جاری ہونے والی اس رپورٹ کو بھی شامل کیا ہے جس میں اسم ”محمد” کو انگلینڈ میں بچوں کا رکھا جانے والا سب سے مقبول نام قرار دیا گیا ہے۔ کئی عرب جرائد کے مطابق اسپینش اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ میں محتاط اندازہ لیا گیا ہے کہ دنیا میں پندرہ کروڑ افراد کا نام ”محمد” ہے جو حتمی طور پر درست نہیں ہے۔ کیونکہ بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش اور دیگر ایشیائی ملکوں کے علاوہ افریقہ اور خلیجی ملکوں میں جس کثرت کے ساتھ سے یہ نام رکھا جاتا ہے اس کے مطابق ”محمد” نام والے افراد کی تعداد پندرہ کروڑ سے کہیں زیادہ ہے۔ العربیہ کے مطابق یورپ کے بہت سے عیسائی ادارے اس نام کی مقبولیت سے خائف ہیں جس کی وجہ سے اس نوعیت کی رپورٹس پیش کرتے ہیں۔ اس کا مقصد اس نام کی مقبولیت اور اس نام والوں کی اصل تعداد کو چھپانا ہے۔ کیونکہ ثبوت اور شواہد سے یہ بات ظاہر ہے کہ برطانیہ سمیت یورپی ملکوں میں عیسائی ادارے اس نام کو ٹاپ ٹین ناموں کی فہرست میں شامل کرنے سے خائف ہیں۔ اس بات کا اعتراف خود یورپی میڈیا نے بھی کیا ہے۔ سبق کی رپورٹ کے مطابق مغربی اداروں کے لیے ہمیشہ سے اس نام کے اعداد و شمار کم بتانے کا بہانہ یہ رہا ہے کہ وہ ”محمد” کی انگریزی اسپیلنگ کے بہت سے مختلف طریقوں کو سروے میں شامل نہیں کرتے اور صرف دو تین ہجوں پر اکتفا کرکے نتیجہ نکالتے ہیں۔ یورپ کے بہت سے ممالک میں یہی نام کچھ ایسے اسپیلنگ کے ساتھ لکھا جاتا ہے کہ ہر کسی کو اس کا علم نہیں ہوتا کہ یہ لفظ ”محمد” ہے۔ رپورٹ کے مطابق بوسنیا میں ”Meho” نام بہت رکھا جاتا ہے۔ اس نام کے جتنے بھی افراد سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اس سے مراد عربی کا لفظ ”محمد” ہے۔ اسی طرح ترکی میں ”Mehmet” مشہور ہے جو عربی میں ”محمد” ہی ہے۔ یورپ کے علاوہ افریقی ملکوں میں ”Mamadou” نام بہت کثرت کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔ ایسے جتنے بھی افراد ہیں ان سے استفسار کرنے پر معلوم ہوا ہے کہ یہ لفظ ”محمد” ہے۔ عربی جرائد کے مطابق اس لحاظ سے دیکھا جائے تو یہ تعداد پندرہ کروڑ سے کئی گنا متجاوز ہوسکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اٹلی کے شہر میلان میں گزشتہ سال ہونے والے ایک سروے نے عیسائی مشنری اداروں کو اس وقت حیرت میں ڈال دیا جب سروے سے ظاہر ہوا کہ میلان شہر کے بزنس مالکان میں سے اکثریت کا نام ”محمد” ہے۔سروے کے مطابق اٹلی کے دارالحکومت کے چیمبر آف کامرس میں ایک ہزار 595 بزنس مالکان کا نام محمد ہے۔ اٹلی میں یہ صرف بزنس مالکان تک محدود نہیں بلکہ دیگر شعبہ ہائے حیات میں بھی صورتحال اس سے مختلف نہیں تھی۔ تاہم عیسائی ادارں نے مزید تحقیقات نہیں ہونے دیں۔ سبق کے مطابق برطانیہ، جرمنی، اٹلی، روس اور اسپین سمیت یورپی ممالک میں 99 فیصد نو مسلم اپنے بچوں کا نام ”محمد” رکھتے ہیں۔



http://kufarooq4.blogspot.com/2013/10/blog-post_31.html#.VAJ51JY__IU
ورفعنا لك ذكرك
 

قیصرانی

لائبریرین
ہنس راج ہنس
54003d587ec2f.jpg

ہندوستانی گلوکار ہنس راج ہنس کی موسیقی کے تو سب ہی دلدادہ ہیں تاہم وہ کہتے ہیں مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں نے اسلام قبول کیا اور اب میرا نام محمد یوسف ہے لیکن گلوکاری کے شعبے میں میرا نام ہنس راج ہنس ہی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اسلام کا انتہائی قریب سے مطالعہ کیا اور ہم نے اپنے بزرگوں سے جو کچھ سنا اس کے بعد میں نے اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا اور آج مجھے اس پر فخر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام محبت، امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے مسلمان ہونے کے بعد جو سکون ملا اسے الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔ وہ کہتے ہیں کہ سیاست مجھے سمجھ نہیں آتی تاہم موسیقی میرا سبجیکٹ ہے، بولی وڈ سے امریکا تک دولت، شہرت حاصل کی لیکن اب اپنی زندگی آخرت سنوارنے کیلئے گزارنا چاہتا ہوں۔
http://urdu.dawn.com/news/1008962/
محفل پر ہی ایک بار بات ہوئی تھی کہ یہ خبر جھوٹ ہے :)
 

جاسمن

لائبریرین
امریکی مسلمانوں کا ایک عظیم اجتماع
عمران صدیقی

"اسنا" یا "اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکہ" امریکہ میں مقیم مسلمانوں کی سب سے بڑی اور پرانی تنظیم ہے۔ اس کا مقصد امریکہ میں رہائش پذیر مسلمانوں کی نمائندگی کے ساتھ ساتھ انہیں درپیش مسائل کے حل میں مدد فراہم کرنا ہے۔
پچھلے 47 برسوں سے ہر سال "اسنا" امریکہ کے مختلف شہروں میں اپنا سالانہ کنونشن منعقد کرتی ہے۔ اس سال یہ کنونشن شکاگو میں ہوا جس میں تنظیم کے دعویٰ کے مطابق لگ بھگ تیس ہزار افراد نے شرکت کی۔
اس سال ہونے والے کنونشن میں مختلف موضوعات کو پروگرام کا حصہ بنایا گیا تھا جن میں خواتین کے حقوق، دوسروں کے ساتھ رحمدلی اور رواداری کا برتاؤ، نوجوانوں کی نمائندگی، بین المذاہب مکالمہ، بزرگوں کا احترام اور ان کی دیکھ بھال اور کمیونٹی میں فلاح و بہود جیسے موضوعات شامل تھے۔
"اسنا" کے جنرل سیکریٹری صفا ضرضور کا کہنا ہے کہ اسنا کنونشن ان امریکی مسلمانوں کیلیے زیادہ اہمیت رکھتا ہے جو شاید اپنے شہروں اور مقامی آبادیوں میں اکیلے مسلمان گھرانے ہوں۔
اس کنونشن میں عام امریکی مسلمانوں کے علاوہ امریکہ کی مختلف ریاستوں سے آنے والے تقریباً 400 کے قریب ایسے کاروباری اور فلاحی اداروں نے بھی شرکت کی جنہیں مسلمان چلا رہے ہیں۔ کنونشن میں ان اداروں کی جانب سے 600 سے زیادہ اسٹالز بھی لگائے گئے تھے تاکہ امریکی مسلمان امریکہ میں خدمات انجام دینے والے مختلف مسلمان کاروباری اداروں کے بارے میں نہ صرف جان سکیں بلکہ ان کی خدمات حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی مصنوعات بشمول کتابیں، کھانے پینے کی اشیاء، آڈیو وڈیو سی ڈیز اور ملبوسات وغیرہ بھی خرید سکیں۔
اس حوالے سے "اسنا" کایہ کنونشن مسلمان صارف اور کاروبار، دونوں کو فائدہ پہنچانے کا ایک ذریعہ بن چکا ہے۔
"عزیزہ میگزین" امریکہ میں مسلمان خواتین کیلیے شائع ہونے والا واحد جریدہ ہے جو گزشتہ 10 سالوں سے امریکی مسلمان خواتین کی شخصیت اور آواز کو امریکی معاشرے میں نمایاں کررہا ہے۔
کنونشن میں لگے ایک اسٹال پر ایک خاصی مختلف چیز کی نمائش بھی کی گئی ۔ یہ چیز تھی "آئی کور" کے نام سے چھپنے والا پہلا امریکی میگزین جس میں حجاب پہننے والی امریکی مسلمان خواتین کی شخصیت کے مضبوط اور مثبت پہلووں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اس میگزین کی روحِ رواں صدف سید نے اس جریدے پہ کام کے سلسلے میں گزشتہ دو سال کے عرصے کے دوران امریکہ کے کئی شہروں کا سفر کیا۔
کنونشن کے ایک اور اسٹال پر "ایڈمز ورلڈ" نامی پپٹ شو یعنی پتلی تماشے کی نمائش بھی کی گئی۔ تاہم یہ وہ پتلی تماشا نہیں جو عموماً ہماری نظروں سے گزرتا ہے۔ یہ بچوں کیلیے تیار کیا جانے والا امریکہ کا پہلا مسلمان پتلی تماشا ہے، جس کا نام "آدم کی دنیا" رکھا گیا ہے۔
"آدم کی دنیا " بنانے والے ادارے ساؤنڈ اینڈ ویژن سے وابستہ مجاہد خان کا کہنا ہے کہ امریکہ میں وقت اور وسائل کی کمی کی وجہ سے ہر مسلمان بچہ اسلامی اسکول نہیں جا پاتا۔ وہ کہتے ہیں کہ اس طرح کے پروگرامات امریکہ میں مسلمان بچوں کو اسلامی تہذیب اور طورطریقے سکھانے میں مدد گار ہوتے ہیں۔
مجاہد خان کے مطابق نہ صرف امریکی مسلمان "ایڈمز ورلڈ" سے مستفید ہورہے ہیں بلکہ امریکہ سے باہر دیگر ممالک میں مقیم مسلمان بھی اپنے بچوں کی اسلامی خطوط پہ تعلیم و تربیت کیلیے ان کے ادارے کی تیار کردہ مصنوعات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
"اسنا" کی سیکریٹری جنرل صفا ضرضور کا کہنا ہے کہ اس وقت آدھی سے زیادہ امریکی مسلمان آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور آگے بڑھنے کیلیے ان کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں۔
اسی مقصد کے تحت "اسنا" کے اس 47 ویں سالانہ کنونشن میں نوجوانوں اور بچوں کیلیے لیکچرز اور مختلف ایونٹس کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں کئی مسلمان دانشوروں نے شرکت کی اور نوجوانوں اور انہیں درپیش مسائل کے حوالے سے گفتگو کی۔
امریکہ میں رہنے والے مسلمان بچے اپنے والدین اور بزرگوں کا کس طرح احترام کر سکتے ہیں ، اس حوالے سے بھی کنونشن میں ایک سیمینار منعقد کیا گیاتھا۔ سیمینار میں بزرگوں کی دیکھ بھال کرنے والے اداروں کے نمائندوں اور سماجی فلاح و بہبود کے کاموں سے وابستہ کارکنوں نے شرکت کی۔
اس موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے یونیورسٹی آف کینٹکی کے احسان باغبے کا کہنا تھا کہ بزرگوں کا خیال رکھنا ایک زمانے میں امریکی ثقافت کا حصہ سمجھا جاتا تھا۔ ورجینیا سے آنے والے ایک ماہر اقبال یونس کا کہنا تھا کہ بچوں کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ اپنے والدین کا خیال رکھیں۔ شکاگو سے تعلق رکھنے والی افشاں احمد نے کہا کہ بچوں پر خود اپنی اور پھر اپنی اولادکی ذمہ داریاں بھی ہوتی ہیں تاہم اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ اپنے والدین کو بھول جائیں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے آکلینڈ یونیورسٹی میں شعبہ اسلامی تعلیم کے بانی حشمت صالح نے کہا کہ بچوں اور بزرگوں دونوں کو ساتھ بیٹھ کر یہ فیصلہ کرناچاہیے کہ وہ کس طرح مل کر والدین کا خیال رکھ سکتے ہیں۔
"اسنا" کے اس کنونشن میں پاکستان سے بھی کچھ مہمانوں کو مدعو کیا گیا تھا جن میں معروف ویب سائٹ "الرحمن الرحیم" کے بانی بابر چوہدری بھی شامل تھے۔ اس سوال کے جواب میں کہ ان کا امریکہ کے دورے کا یہ تجربہ کیسا رہا، مسٹر چوہدری کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ امریکہ میں مقیم مسلمانوں کو پاکستان سے کس طرح کی مدد بہم پہنچائی جا سکتی ہے۔بابر چوہدری کے ساتھ پاکستان کے فلم اور ڈرامہ آرٹسٹ اور آج کل "الرحمن الرحیم" سے وابستہ فرحان علی آغا بھی امریکہ آئے ہیں۔
بابر چوہدری کہتے ہیں کہ مسلمان نوجوانوں کو ، چاہے وہ امریکہ میں ہوں یا پاکستان میں، میڈیا، صحافت اور ان جیسے دیگر شعبوں کی طرف آنا چاہیے تاکہ مسلمان ان بااثر شعبوں میں زیادہ سرگرمی سے حصہ لے سکیں۔
جیکب بینڈر یہودی مذہب سے تعلق رکھنے والے ایک امریکی فلم ساز ہیں جو اپنی نئی دستاویزی فلم "قرطبہ کے باہر" کی نمائش کے سلسلے میں"اسنا" کنونشن میں شریک تھے۔ جیکب نے اپنی فلم میں اس زمانے کی تصویرکشی کی ہے جب مسلم اسپین میں مسلمان اور یہودی سائنس، ریاضی اور دیگر علوم پر ایک ساتھ کام کیا کرتے تھے۔
جیکب چاہتے ہیں کہ لوگ ان کی فلم دیکھنے کے بعد ماضی پر نظر ڈالیں اور دیکھیں کہ اس زمانے میں کس طرح مسلمان اور یہودی یورپ میں ایک ساتھ رہتے ہوئے کام کررہے تھے۔ ان کے خیال میں یہ دونوں قوموں کے سائنسدانوں اور دانشوروں کے اشتراکِ عمل کا نتیجہ ہے کہ آج دنیا ان کی تحقیق سے فائدہ اٹھارہی ہے۔
ڈاکٹر انگرڈ میٹیسن کہتے ہیں کہ اس سال "اسنا" کے کنونشن میں دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے علاوہ مسلمان نوجوانوں نے بھی بھرپور شرکت کی ہے اور انہیں امید ہے کہ آنے والے برسوں میں اس تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔
http://www.urduvoa.com/content/american-muslims-gathering-08oct10-104581059/1128315.html
 

جاسمن

لائبریرین
پنجاب فوڈ اتھارٹی معیاری اشیائے خوردونوش کیلئے مخصوص سٹکر جاری کریگی
03 ستمبر 2014
لاہور کے شہریوں کو صاف ستھری اور صحت بخش کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی کیلئے پنجاب فوڈ اتھارٹی نے مخصوص سٹکر (مونوگرام) متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کو درآمد شدہ اور ملک میں تیار پیکنگ والی اشیاء کی کوالٹی چیک کرکے اس پر ایک مخصوص مونوگرام لگایا جائیگا۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ڈی جی اسد الاسلام مانی کی کوششوں سے فوڈ اتھارٹی روز بروز اچھے اقدامات کے باعث لاہور کے شہریوں کو صاف ستھرا کھانا اور پیکنگ کی اشیاء خوردونوش فراہم ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی اسد الاسلام مانی نے بتایا کہ لاہور میں قائم سبھی فیکٹریوں کو لائسنسنگ کے دائرہ کار میں لا رہے ہیں۔ اس وقت دکانداروں، ہوٹلز کو بھی لائسنس فراہم کئے جا رہے ہیں۔ شہر میں 221 کے قریب کھانا بنانے کی فیکٹریوں میں زیادہ تر فیکٹریاں نشتر ٹائون 85 اور علامہ اقبال ٹائون میں 52 ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کو وزیراعلیٰ نے مکمل طور پر بااختیار بنا دیا ہے۔ اس شعبے میں کسی بھی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہے۔ ہم یہ منصوبہ بندی کرلی ہے۔ اشیائے خوردونوش پر سٹکر کی منظوری پنجاب فوڈ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس سے جلد لے لیں گے۔ مونوگرام حاصل کرنیوالی تمام فیکٹریوں کو پہلے رجسٹریشن کروانا ہو گی۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی انکو پہلے رجسٹرڈ کر کے ان کے پراڈکٹ کا سیمپل حاصل کریگی اور فوڈ آئٹم معیاری ہونے پر اس کمپنی کو مونوگرام جاری کریگی۔

http://www.nawaiwaqt.com.pk/lahore/03-Sep-2014/326571
 

جاسمن

لائبریرین
ٹینس سٹار اعصام الحق کا عراقی معذور افراد کیلئے وہیل چیئرز کا عطیہ

03 ستمبر 2014

news-1409706484-1432.jpg

لاہور(سپورٹس رپورٹر) قومی ٹینس سٹار اعصام الحق نے عراقی ڈس ایبلڈ کھلاڑیوں کے لئے پانچ ٹینس وہیل چیئرز عطیہ کے طور پر دینے کا اعلان کردیا ۔اعصام الحق اپنی فائونڈیشن "سٹا پ وار سٹارٹ ٹینس" کے ذریعے ڈس ایبلڈ کو وہیل چیئرز دیں گے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل اعصام الحق کی فائونڈیشن سری لنکا ،کمبوڈیا ،پاکستان اور سیریا کے ڈس ایبلڈ کو وہیل چیئرز دے چکی ہے ۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/sports/03-Sep-2014/326430
 
پی آئی اے ایوی ا یشن کے 2 اہم ترین معیار حاصل کرنیوالی جنوبی ایشیاء کی پہلی ایئر لائنز بن گئی

30 اگست 2014
لاہور( پ ر) پی آئی اے ایوی ایشن کے دو اہم ترین معیار ANO-145 اور ANO-147 سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان سے حاصل کرنے والی جنوبی ایشیاء کی پہلی ایئر لائن بن گئی ۔ ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی ایئر مارشل (ر) محمد یوسف نے سرٹیفکیٹس مینیجنگ ڈائریکٹر پی آئی اے شاہ نواز رحمان کے حوالے کئے ۔ اب پی آئی اے کو یورپی ایو ی ایشن سیفٹی کے دونوں اعلیٰ سٹینڈرڈز EASA بھی حاصل ہوجائیں گے ۔پروگرام کا آغاز 2008 میں سارک ممالک کی جانب سے کیا گیا تھا ۔ سرٹیفکیٹس کے حصول کے بعد EASA 145 & 147 کا حصول آسان ہوجائے گا اور مختلف ممالک کی مینٹینس آرگنائزیشن کی جانب سے منظوریاں بھی حاصل ہوجائیں گی ۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/business/30-Aug-2014/325677
حیرت انگیز کی ریٹنگ بھی ہونی چاہیے
 

جاسمن

لائبریرین
غلاف کعبہ کی تیاری میں جدید طریقے استعمال کرنے کی منظوری
متبادل نظام میں الیکٹریکل، برقی اورمیکینکل آلات شامل کئے جائیں گے
جمعرات 8 شوال 1434ه۔ - 15 اگست 2013م
74b0bb27-3d73-4a0a-bd59-f3a5acc801a8_16x9_600x338.jpg
غلاف کعبہ کی تیاری کا ایک منظر

مکہ مکرمہ ۔ خمیس الزھرانی
خادم الحرمین الشریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے بیت اللہ کی زیارت آسان بنانے کے لیے حجاج ومعتمرین کی خاطر جہاں عصری سہولیات کی فراہمی کا بیڑا اٹھایا ہے وہیں غلاف کعبہ شریف کے ڈیزائن اور اس کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والے سسٹم کو بھی اپ گریڈ کرنے کی منظوری دی ہے۔ غلاف کعبہ کی سلائی اور کڑہائی کے نئے نظام میں الیکٹرانک، برقی اور مکینیکل آلات استعمال کیے جائیں گے۔
مسجد حرام کی دیکھ بھال کمیٹی کے چیئرمین اور امام کعبہ الشیخ عبدالرحمان السدیس نے"العربیہ ڈاٹ نیٹ" کو بتایا کہ غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے نئے نظام کی منظوری اس بات کا بین ثبوت ہے کہ خادم الحرمین الشریفین خانہ کعبہ کو کتنی زیادہ اہمیت دے رہے ہیں۔ شاہ عبداللہ اور ان کے نمائندوں کی بیت اللہ کے لیے خدمات صرف حجاج و معتمرین کی بے لوث خدمت تک محدود نہیں بلکہ حرم الشریف کی توسیع اورغلاف خانہ کعبہ کے نئے انداز میں تیاری جیسے بڑے کارنامے بھی شاہ عبداللہ کی خصوصی توجہ کا نتیجہ ہیں"۔
ایک سوال کے جواب میں الشیخ السدیس کا کہنا تھا کہ غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے جدید ترین آلات کے استعمال سے نہ صرف غلاف میں جدت آئے گی بلکہ اس سے عالم اسلام میں یہ پیغام جائے گا کہ سعودی حکومت غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے جدید طریقے استعمال کر رہی ہے۔
درایں اثناء حرمین الشریفین کی امور کی نگراں کمیٹی نے خصوصی افراد کو طواف کعبہ کرانے والے عملے کے لیے سیاہ رنگ کی پرانی وردی میں تبدیلی کی بھی منظوری دی ہے۔ زمانہ قدیم سے مستعمل یونیفارم گرم موسم میں تکلیف کا باعث تھا جبکہ مطوفین کی خاکی رنگ کی نئی وردی انہیں موسم کی شدت سے محفوظ رکھنے میں مدد فراہم کرے گی۔
امور طواف کے ڈائریکٹر الشیخ عبدالحمید المالکی نے"العربیہ ڈاٹ نیٹ" کو بتایا کہ مطوفین کی سہولت کی خاطر شیخ عبدالرحمان السدیس کی ہدایت پرنئی وردی کا ڈیزائن تیار کرنے کے بعد گذشتہ رمضان المبارک سے اس کا استعمال شروع کیا جا چکا ہے۔ آئندہ کسی بھی شخص کے لیے حرم میں داخل ہونے سے قبل نیا لباس زیب تن کرنا لازمی ہو گا۔
http://urdu.alarabiya.net/ur/intern...ری-میں-جدید-طریقے-استعمال-کرنے-کی-منظوری.html
 

جاسمن

لائبریرین
ایران نے امریکی چارٹرڈ طیارے کو فضائی حدود کی خلاف ورزی پر زبردستی اتار لیا
07 ستمبر 2014
واشنگٹن(اے پی پی+نمائندہ خصوصی) ایران نے افغانستان سے پرواز کرنے والے امریکی چارٹرڈ طیارے کو فضائی حدود کی خلاف ورزی پر زبردستی اتار لیا۔ طیارے میں امریکیوں سمیت 100افراد سوار تھے ۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ طیارہ بگرام ایئر بیس سے دبئی جارہا تھا۔ تاہم کئی گھنٹوں کے بعد جہاز کو جانے کی اجازت دی گئی۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/international/07-Sep-2014/327341
 

جاسمن

لائبریرین
ملک ریاض کی جانب سے بارشوں سے متاثرین کیلئے 50 کروڑ روپے کی امداد قابل تحسین ہے: شہباز کھوکھر

07 ستمبر 2014
لاہور (پ ر) سیاسی کارکن اور معروف سماجی رہنما شہباز کھوکھر نے چیئرمین بحریہ ٹاؤن ریاض ملک کی جانب سے بارشوں اور سیلاب سے متاثرین کی امداد کیلئے 50 کروڑ روپے کی خطیر رقم دینے کے اعلان پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے ملک ریاض کی کاوشوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ شہری فلاح و بہبود اور سماجی خدمات کو قومی سطح پر سراہا جائے۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/lahore/07-Sep-2014/327402
 

جاسمن

لائبریرین
جماعۃ الدعوۃ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فری ٹرانسپورٹ، میڈیکل کیمپنگ کا آغاز کردیا ؎
07 ستمبر 2014

لاہور (خصوصی رپورٹر) جماعۃ الدعوۃ نے سیلاب زدہ علاقوں میں فری ٹرانسپورٹ سروس اور میڈیکل کیمپنگ کا آغاز کردیا۔ متاثرین میں پکی پکائی خوراک بھی تقسیم کی جارہی ہے۔ موٹر بوٹ سروس کے ذریعہ گذشتہ روز بھی متاثرہ افراد اور انکے سامان کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری رہا۔ ہفتہ کو سینکڑوں افراد میں پکا پکایا کھانا تقسیم کیا گیا۔ جماعۃ الدعوۃ کے رضاکار سیالکوٹ، جہلم، وزیر آباد اور حافظ آباد میں کام کر رہے ہیں۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/lahore/07-Sep-2014/327280
 
Top