ٹیلی گرام (سوفٹویئر)

کیا آپ نے اس اطلاقیہ کو استعمال کیا ہے؟

  • نہیں

    Votes: 0 0.0%
  • اب کرنا ہے

    Votes: 0 0.0%

  • Total voters
    1
ٹیلی گرام (انگریزی: Telegram) ایک کراس پلیٹ فارم میسنجر ہے، اس کے کلائنٹ آزاد مصدر ہیں۔ ٹیلی گرام صارفین اس میسنجر کے ذریعہ انکرپٹڈ ڈیٹا، تصاویر، ویڈیوز، سیلف ڈسٹرکٹنگ پیغامات اور ہر طرح کے ڈاکیومنٹس کا تبادلہ کرسکتے ہیں۔ اصلاً ٹیلی گرام اینڈرائیڈ اور آئی او ایس (بشمول ٹیبلیٹس اور نان وائے فائے ڈیوائسز) کے لیے فراہم کیا گیا ہے۔ تاہم غیر دفتری طور پر دیگر ڈویلپرز نے ٹیلی گرام کی اے پی آئی (API) کو استعمال کرتے ہوئے ٹیلی گرام میسنجر کو ونڈوز فون، او ایس ایکس ورژن، ویب ورژن، لینکس ورژن اور ونڈوز ڈیسک ٹاپ کے لیے بھی تیار کیا ہے۔

تاریخ
ٹیلی گرام میسنجر کو 2013ء میں دو بھائیوں نیکولائی اور پاول دروف نے تیار کیا تھا، ان دونوں بھائیوں نے اس سے قبل وی کے سوشل نیٹورک بھی بنایا ہے جو اس وقتروس کا سب سے بڑا سوشل نیٹورک ہے۔ ٹیلی گرام میسنجر ایل ایل پی ایک آزاد غیر منفعت بخش کمپنی ہے، اس کا وی کے (VK) سے کوئی تعلق نہیں، بلکہ یہ ایک جرمن کمپنی ہے جس کا مرکز برلن میں ہے۔نیکولائی نے ایک نیا پروٹوکول (protocol) ایم ٹی پروٹو (MTProto) کے نام سے بنایا ہے جس پر ٹیلی گرام میسنجر کی بنیاد ہے، جبکہ پاول دروف نے مالی امداد اور انفراسٹرکچر فراہم کیا ہے۔
اکتوبر 2013ء میں ٹیلی گرام پر یومیہ متحرک صارفین کی تعداد 100,000 ہوگئی تھی۔ 24 مارچ 2014ء کو ٹیلی گرام نے اعلان کیا کہ اس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 35 ملین اور یومیہ صارفین کی تعداد 15 ملین تک پہونچ چکی ہے۔

مقابلے
19 دسمبر 2013ء کو ٹیلی گرام معاون پاول دروف نے یہ اعلان کیا کہ جو شخص ٹیلی گرام کی ٹرافک کو ڈی کریپٹ کردے اس کو $200,000 ڈالرز بٹ کوئن میں دیے جائیں گے۔
21 دسمبر 2013ء کو ایک روسی آئی ٹی برادری صارف نے ٹیلی گرام میں ایک سیکیوریٹی پرابلم کو معلوم کرلیا۔ اس مشکل کو حل کرنے کے بعد اس صارف کو 100,000 ڈالر کے انعام سے نوازا گیا۔
1 مارچ 2014ء کو پہلا مقابلہ اختتام کو پہونچا، اس مقابلہ کو کوئی نہیں جیت سکا، اس کے بعد ٹیلی گرام نے ٹرافک کو ڈی کریپٹ کرنے کے لیے درکار ضرور کلید کو جاری کردیا۔ٹیلی گرام نے یہ اعلان بھی کیا کہ ٹرافک کو ڈی کریپٹ کرنے کا چیلنج اس منصوبہ کی مستقل خصوصیت ہے، نیز وہ ایک نئے مقابلہ پر کام کررہے ہیں جس میں مزید متحرک حملوں کے مواقع دیے جائیں گے۔

خصوصیات
ٹیلی گرام کا دعوی ہے کہ ٹیلی گرام دیگر میسنجرز مثلا واٹس ایپ اور لائن سے زیادہ محفوظ ہے۔ اس اطلاقیہ میں دو طرح سے گفتگو کی جاسکتی ہے۔ معمول کی گفتگو جس میں کلائنٹ سرور انکرپشن کا استعمال کیا جاتا ہے، نیز متعدد ڈیوائسز کے ذریعہ اس گفتگو تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ خفیہ گفتگو جس میں اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن ٹیکنالوجی استعمال کی جاتی ہے اور اس گفتگو تک رسائی محض گفتگو میں شریک دو ڈیوائسز کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔ ٹیلی گرام کا کہنا ہے کہ اس طرح کی گفتگو تک کسی بھی تیسری پارٹی حتی کہ ٹیلی گرام منتظمین کی رسائی نہیں ہوتی۔ خفیہ گفتگو میں موجود پیغامات اور میڈیا کو متعینہ وقت کے لیے سیلف ڈسٹرکٹ پر بھی سیٹ کیا جاسکتا ہے، مقررہ وقت گذرتے ہی یہ پیغامات دونوں ڈیوائسز سے غائب ہوجاتے ہیں۔

  • اس میسنجر سے ہونے والی گفتگو کو ایم ٹی پروٹوکول (MTProto protocol) کے ذریعہ انکریپٹ کیا جاتا ہے، اس پروٹوکول کو خود ٹیلی گرام نے تیار کیا ہے۔
  • گفتگو کا تاریخچہ (Chat history) ٹیلی گرام کے کلاؤڈ سرورز پر محفوظ رہتا ہے، جس تک متعدد ڈیوائسز کے ذریعہ رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔
  • ٹیلی گرام کے موباِئل اور ڈیسک ٹاپ ورژنز موجود ہیں، نیز براؤزر توسیعات ( browser extensions) بھی تیار کی گئی ہیں۔
  • صوتی پیغامات، تصاویر، ویڈیوز اور جملہ اقسام کی فائلیں ارسال کی جاسکتی ہیں۔
  • 200 اراکین پر مشتمل گروپز بنائے جاسکتے ہیں۔
  • خفیہ گفتگو جس میں اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن استعمال کی جاتی ہے، اس گفتگو کو کوئی ریکارڈ سرور پر محفوظ نہیں رہتا۔
  • خفیہ گفتگو میں خودکار ڈسٹرکٹنگ پیغامات۔
  • خوانگی پیغامات کی کیفیت: پہلا ٹک مارک کا مطلب پیغام روانہ کردیا گیا، دو ٹک مارکز کا مطلب پیغام پڑھ لیا گیا۔
تعمیر
انکرپشن
گفتگو کی اقسام سے قطع نظر تمام گفتگو کو ایم ٹی پروٹوکول (MTProto protocol) کے ذریعہ انکریپٹ کیا جاتا ہے، اس پروٹوکول کو نیکولائی دروف (Nicolai Durov) بنایا ہے۔ اس پروٹوکول کو 256 بٹ معیاری انکرپشن، آر ایس اے 2048 انکرپشن اور ڈیفی ہیل مین سکیور کی ایکسچینج کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔

اجازت نامہ
ٹیلی گرام کے تمام دفتری کلائنٹس (اور کچھ غیر دفتری کلائنٹس) آزاد مصدر ہیں،تاہم ٹیلی گرام کا سرور سائڈ سوفٹویئر غیر آزاد اور ملکیتی سوفٹویئر ہے۔ پاول دروف نے تذکرہ کیا تھا کہ سرور کا کوڈ آزاد سوفٹویئر نہیں ہے، کیونکہ ٹیلی گرام کی ساخت کو بڑے پیمانے پر از سر نو تیار کرنا ہے تاکہ آزاد سرورز کے ساتھ ڈیٹا کا تبادلہ ممکن ہوسکے اور یہ سرورز ٹیلی گرام کے متحدہ کلاؤڈ کے حصہ بن کر کام کرسکے۔

حفاظتی خدشات
متعدد سیکیوریٹی محققین ٹیلر ہورن بی، موکسی مارلنس پائک (Moxie Marlinspike) نے ٹیلی گرام مقابلوں اور ایم ٹی پروٹوکول پر تنقید کی ہے۔
ٹیلی گرام کے کلائنٹس آزاد مصدر ہیں، اس لیے یہ اطمینان کیا جاسکتا ہےکہ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن میکانزم مستعمل ہے۔ لیکن ٹیلی گرام کا سرور سائڈ سوفٹویئر غیر آزاد اور ملکیتی سوفٹویئر ہے۔ اس لیے اس بات کا امکان نہیں ہے کہ عمومی پیغامات میں جس انکرپشن معیار کا دعوی کیا جارہا ہے، ان کو بہتر طور پر برتا جارہا ہے یا نہیں۔ نیز اس بات کی بھی تصدیق نہیں کی جاسکتی کہ واقعتاً سرورز دانستہ اور حادثاتی نقائص سے پاک ہیں۔

ابن سعید ، قیصرانی ، سید ذیشان ، نبیل ، فاتح
 

arifkarim

معطل
نہیں مجھے یہ سعید سافٹوئیر استعمال کرنے کا موقع نہیں ملا۔ شیرنگ کا شکریہ۔
 
Top