مدرسے میں عاشقوں کے جسکی بسم اللہ ہو

مدرسے میں عاشقوں کے جسکی بسم اللہ ہو
اوس کا پہلا ہی سبق یارو فنا فی اللہ ہو

یہ سبق طولانی ایسا ہے کہ آخر ہو ، نہ ہو
بے نہایت کو نہایت کیسی یا ربّاہ ہو

دوسرا پھر ہو سبق علم الفنا کا انتفا
یعنی اس اپنی فنا سے کچھ نہ وہ آگاہ ہو

دوڑ آگے تب چلے جب چوڑ پیچھے ہو مدد
اس دقیقے کو وہی پہنچے جو حق آگاہ ہو

تیسرا اسکا سبق ہے پھر کے آنا اس طرف
اب بقا باللہ حاصل اوسکو خاطرخواہ ہو

ڈھائی انچھر پیم کے مشکل ہے جنکا ربط و ضبط
حافظ و ملّا یہاں پر کب دلیلِ راہ ہو

حضرتِ عشق آپ ہوویں گر مدرّس چند روز
پھر تو علم و فقر کی تعلیم خاطر خواہ ہو

اے نیاز اپنے تو جو کچھ ہو تمہیں ہو بس فقط
حضرتِ عشق آپ ہو اور آپ دام اللہ ہو

اک توجّہ آپکی وافی و کافی ہے ہمیں
کیسا ہی قصہ ہو طولانی تو وہ کوتاہ ہو​
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
پتہ نہیں یہ خوبصورت کلام کس کا ہے
کسی کو معلوم ہو تو ضرور بتائے
یہ شاہ نیاز بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کا کلام ہے

طمعِ فاتحہ از خلق نداریم نیاز
عشقِ من از پسِ من فاتحہ خوانم باقیست
-
جب تلک نمرودی ء پندار تیرے سر میں ہے
سرزنش کی مونگری سے سر کو اپنے کوٹ کوٹ
لٹ رہی ہے گنجِ عرفاں بر درِ شاہِ عرب
دیکھتا کیا ہے دلا چل دنوں ہاتھوں لوٹ لوٹ
-
جب دل میں کھنچا نیاز کے تجھ حسن کا نقشہ
ہو کیوں نہ اسے صورتِ اغیار فراموش
-

بندگی اور حق پرستی کچھ نا ہونا ہے نیاز
کچھ نہ ہونے کے سوا اور حق پرستی کچھ نہیں


متعلقہ:
مدرسے میں عاشقوں کے
دیوانِ نیاز بے نیاز
 
آخری تدوین:
یہ شاہ نیاز بریلوی رحمۃ اللہ علیہ کا کلام ہے

طمعِ فاتحہ از خلق نداریم نیاز
عشقِ من از پسِ من فاتحہ خوانم باقیست
-
جب تلک نمرودی ء پندار تیرے سر میں ہے
سرزنش کی مونگری سے سر کو اپنے کوٹ کوٹ
لٹ رہی ہے گنجِ عرفاں بر درِ شاہِ عرب
دیکھتا کیا ہے دلا چل دنوں ہاتھوں لوٹ لوٹ
-
جب دل میں کھنچا نیاز کے تجھ حسن کا نقشہ
ہو کیوں نہ اسے صورتِ اغیار فراموش
-
بندگی اور حق پرستی کچھ نا ہونا ہے نیاز
کچھ نہ ہونے کے سوا اور حق پرستی کچھ نہیں


متعلقہ:
مدرسے میں عاشقوں کے
دیوانِ نیاز بے نیاز
جزاک اللہ :)
سلامت رہیں
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top