بے غیرت پنجابی کی گزارش

"اڑے تم پنجاپی لوگ"

یہ وہ لفظ تھا جس نے مجھے آخر ایک دن بدل دیا، اور میں نے سب کو مجبور کیا بس ! اب کوئٹہ نہیں رہنا۔

میرا سب سے گہرا دوست جتوئی بلوچ تھا۔ ہم دونوں زیادہ تروقت ساتھ رہا کرتے تھے۔ کھیل کود، کے علاوہ کھانا تک کبھی ایک کے ہاں کبھی دوسرے کے ہاں ہوا کرتا۔ ہم دونوں ہی مطالعہ کے بہت شوقین تھے بڑی ادبی، انقلابی اور ہٹ کر گفتگو کیا کرتے تھے۔ اور یہی وجہ تھی کہ اس طرح کی محفل ہماری کسی اور سے نہ تھی۔

لیکن اس سب کے باوجود ہمارا قومیتوں پر بہت بڑا اختلاف تھا۔ اسے یہ گھمنڈ کہ وہ اصل جتوئی، اور مجھے یہ فخر کہ میں نسلی گجر۔ جہاں باقی لوکل دوست اس سے مرعوب وہاں میں اسے مرعوب کروں۔
باقی اردو، پنجابی بولنے والے اس سے مباحثے میں رہ جائیں اور میں اس وقت تک مزاحمت جب تک وقت ختم نہ ہو جائے، لیکن میں نے ہمیشہ کوشش کی کہ اخلاقیات کی حدود میں رہتے ہوئے بات کروں کبھی عزتِ نفس پہ وار نہ کروں۔ پر وہ اکثر حدیں پھلانگ لیا کرتا۔

آخر ایک بار وہ میرے گھر سے عید کی سویاں کھا کر باہر نکلا اور حسبِ معمول ہم بحث ہی کر رہے تھے۔ تو اس نے باتوں باتوں میں پھر ایک داغ دیا کہ 'اڑے جاؤ تم پنجابی لوگ، تم لوگ تو وہ لوگ ہے جو کعبہ میں بھی جوتوں سمیت گھس کر مسلمانوں کو مارتا ہے'

بس اس دن اچانک اتنے برسوں کا لاوا پھٹ پڑا، اور جو حدود وہ تھوڑی تھوڑی کر کے پار کرنے کی کوشش کیا کرتا تھا میں نے پہلی بار اس کی تمام حدیں پھلانگتے ہوئے اسی کی دی ہوئی بلوچ تاریخ کی کتب سے اسے جواب دیے، اس بار میرا موقف یہ نہیں تھا کہ پنجابی ایسا نہیں اور ویسا نہیں یہ باتیں غلط ہیں یا میں پنجابی نہیں ہزارہ کا پہاڑی گجر ہوں وغیرہ وغیرہ بلکہ اس بار میں نے اسے بتایا کہ وہ کیا تھا، کیا ہے، اور میرے نزدیک اب کیاہے۔ میں نے اسی کی کتابوں سے اسے آئینہ دکھایا اور بتایا کہ تم کون ہو، عراق ، کرد و عرب کی چھوڑی ہوئی اولادیں؟ الغرض اسی کی تاریخ سے اسے وہ وہ حقائق بتائے کہ نہ تو یہاں شئیر کر سکتا ہوں اور نہ وہ برداشت کر پایا ۔ اور پھر میں نے ان الفاظ کے ساتھ الوداع کہہ دیا کہ دوست یہ میں تھا جو بھی تھا برداشت کر گیا طعنہ بھی، حقائق بھی، بغض بھی اور سبھی کچھ اور وہ بھی اتنے سالوں اب تم یہ دو تین گھنٹوں کی گفتگو برداشت نہیں کر سکتے کیوں کہ تمہارے طعنوں میں بغض تھا اور میرے طعنوں میں آئینہ ہے۔

بس کچھ دنوں بعد میں نے کوئٹہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے چھوڑ دیا۔
اس ایک واقعہ نے زندگی کے سارے بنے بنائے پلین تلپٹ کر دیے۔ پی سی ایس آئی آر کالج میں انٹری ٹیسٹ میں تیسری پوزیشن آنے کے باوجود پھر وہاں داخلہ نہیں لیا اور مائیگریشن اور اتنے سارے جھنجھٹوں سے تعلیم میں ایک دو سال کا خلل بھی پڑا۔ اس کے بعد کوئی دوست بھی نہیں بنا۔ بس وہی پہلے کے ہی دوست ہیں سب جو تھے اس سے پہلے پہلے۔ اب بھی ہمارا رابطہ ہے ہمارے ایک بیچ کے دوست کے توسط اور اس نے بارہا اشاروں میں دوستی کی اہمیت اور دوست کی اہمیت بھی سمجھانے کی کوشش کی۔ مجھے " میرے اندر کا گھمنڈ اور خناس " بھی سمجھانے کی کوشش کی جس کی وجہ سے میں باقی دوستوں کی طرح پٹڑی پر نہیں چڑھ پایا اور ان سے بہت بہت پیچھے ہوں لیکن شاید میں اندر سےمطمئن ہوں کہ میں نے اپنے اندر کے انسان کو مرنے نہیں دیا اور مجھے سو فیصد یقین ہے کہ میرے اس دوست نے بھی پھر ایسی بحث کبھی کسی سے نہ کی ہو گی۔۔۔۔
 
اپ دوستوں سے ایک گزارش ہے
جب بات کسی موضوع پر ہورہی ہوتو ذاتیات سے پرہیز کریں۔ ہم کسی کی بات سے اختلاف کرسکتے ہیں۔ اور کچھ باتیں ہمیں مزاحیہ بھی لگ سکتی ہیں۔ مگر براہ کرم ایک دوسرے کو برا بھلا نہ کہیں۔ یہ نری جہالت ہے۔
اچھی بات نہیں
 

الف نظامی

لائبریرین
دعا دینا اور خدائی کا دعویٰ کرنا دو الگ الگ صٍفات ہیں، لیکن شاید جہالت کی منزل جب قریب ہو تو عقل ضبط ہو ہی جاتی ہے :)
جہالت کا خطاب دیا ، شکریہ تم جیسے بزعم خود عالم سے یہی توقع کی جا سکتی ہے۔
اور تمہاری دعا سے سرو کار نہیں۔ طمعِ دعا از قیصرانی نہ داریم الف نظامی ، میرا مولا میری سنتا ہے تیری دعا درکار نیست!
 

قیصرانی

لائبریرین
جہالت کا خطاب دیا ، شکریہ۔ تمہاری دعا سے سرو کار نہیں۔ طمعِ دعا از قیصرانی نہ داریم الف نظامی ، میرا مولا میری سنتا ہے تیری دعا درکار نیست!
جب تو مجھے خدائی کا عہدہ تفویض کر رہا تھا تو میں نے تیری جہالت سمجھ کر بات کو گول کر دیا ورنہ تو آج بھی راجہ نعیم ہے میرے لئے :)
 
جہالت کا خطاب دیا ، شکریہ۔ تمہاری دعا سے سرو کار نہیں۔ طمعِ دعا از قیصرانی نہ داریم الف نظامی ، میرا مولا میری سنتا ہے تیری دعا درکار نیست!
ہائے ہائے ہائے،

او برادرِ ما ایں چی است؟؟

انی گلابی فارسی، گلابی اردو اور گلابی انگریزی کے بعد آج پہلی بار گلابی فارسی دیکھ رہا ہوں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ویسے یہ راجہ نعیم کون ہے؟
اور الف نظامی کون ہے؟
یہ ایک رکن ہے جسے اپنے کہے پر شاید شرمندگی ہوتی ہے اور اس نے اپنے نام کو بدل لیا تاکہ اس کے فرمانوں کو اس کے اصل نام سے نہ پہچانا جائے۔ بعد میں ذاتی پیغامات سے بھی درخواست کرتا رہا کہ اسے اس کے اصل نام سے نہ پکارا جائے :)
 

عثمان

محفلین
یہ ایک رکن ہے جسے اپنے کہے پر شاید شرمندگی ہوتی ہے اور اس نے اپنے نام کو بدل لیا تاکہ اس کے فرمانوں کو اس کے اصل نام سے نہ پہچانا جائے۔ بعد میں ذاتی پیغامات سے بھی درخواست کرتا رہا کہ اسے اس کے اصل نام سے نہ پکارا جائے :)
یہ رکن اب بھی موجود ہے ؟
 
Top