پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔۔ سپریم کورٹ

6-21-2013_150406_1.gif
 

عسکری

معطل
میرا خیال ہے کہ ممکنہ پھڈے کےفریقین کے نام سپریم کورٹ اور ن لیگ ہیں۔:)
پائی جان جو مزہ تڑکا لگا کر آتا ہے وہ سادی دال میں نہیں آتا کیا کریں عادت سے مجبور ہیں ۔ چلین اپکی بات ٹھیک ہے :grin: ویسے اب جج بحالی پر افسوس ہو رہا ہو گا ان کو ۔
 
کو جی اب سو موٹو فیکٹری اور نورا لیگ کا پھڈا شروع ہی ہوا ہے :grin:

نورے کو اب پتا چل جائے گا کہ یہ 90 کی دھائی نہیں ہے جب آج کی طرح کا خونخوار الیکٹرانک اور گالیوں سے بھرپور سوشل میڈیا کا وجود نہیں تھا۔ یعنی اب لسی پی کر سری پائے سوت کر حکومت کرنا آسان نہیں ہوگا۔۔ اُور سونے پر سہاگہ سوموٹو فیکٹری بھی نہیں تھی! اب نورے کو بھی پانچ سال ڈھٹائی اور بے غیرتی کی چادر اُڑھنی پڑے گی مگر مجھے یہ یقین ہے کہ جسطرح اے این پی اور پی پی پی کا فنددیلوا ہوا ہے نورے کا بھی فنددیلوا بعید نہیں ہے۔۔
 
پائی جان جو مزہ تڑکا لگا کر آتا ہے وہ سادی دال میں نہیں آتا کیا کریں عادت سے مجبور ہیں ۔ چلین اپکی بات ٹھیک ہے :grin: ویسے اب جج بحالی پر افسوس ہو رہا ہو گا ان کو ۔

سر جی وہ تو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ تھی نورے کی اور کچھ نہیں تھی ، حکومت، بیوروکریسی ، اسٹیبلیشمنٹ اور حتی کہ اپوزیشن بھی متحرک عدلیہ کو پسند نہیں کرتے۔
 

عسکری

معطل
سر جی وہ تو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ تھی نورے کی اور کچھ نہیں تھی ، حکومت، بیوروکریسی ، اسٹیبلیشمنٹ اور حتی کہ اپوزیشن بھی متحرک عدلیہ کو پسند نہیں کرتے۔
بہرحال حکومت کو بھی سانس لینے دی جائے ایسا نا ہو کہ حکومت کا ناطقہ بند کر دیا جائے اور وہ نان ایشوز پر سر کھپاتی رہے ۔ میرے خیال سے کچھ ٹائم دیں پھر تنقید کریں تو بہتر ہو گا
 
بہرحال حکومت کو بھی سانس لینے دی جائے ایسا نا ہو کہ حکومت کا ناطقہ بند کر دیا جائے اور وہ نان ایشوز پر سر کھپاتی رہے ۔ میرے خیال سے کچھ ٹائم دیں پھر تنقید کریں تو بہتر ہو گا

حکومتوں کو مروانے میں کچھ ان کی اپنی حماقتوں کے ساتھ ساتھ بیوروکریسی اور اسٹیبلیشمنٹ کا بہت بڑا ہاتھ ہوتا ہے۔۔ مشرف کا کیس ہم سب کے سامنے ہے عدالت سے کسطرح اسے الجھاکر ذلیل کروایا گیا۔۔ نورا اور اسحاق ڈار بھی فنائنشل بیورکریسی کی سازشوں کا شکار ہوا چاہتے ہیں جو آئی ایم ایف اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے تنخواہ دار ہیں اور کبھی اپنے اے سی کمروں سے نکل کر زمینی حقائق کا جائزہ لینے کی زحمت گوارہ نہیں کرتے۔۔ صرف اعدادوشمار کے ہیر پھیر میں اُلجھاتے رہتے ہیں۔۔۔ ان کی اصل طاقت ایف بی آر کے راشی اور بدعنوان افسران، وکلا اور کنسلٹنٹس ہیں جو کبھی اپنے کھانچے بند نہیں ہونے دیتے ہیں۔۔ درحقیقت اس ملک کو ایف بی آر اور آئی ایم ایف کے زرخرید غلاموں سے نجات دلائے بغیر کوئی بھی ترقی کی راہ پر گامزن نہیں کرسکتا۔۔۔ ٹیکس کا نظام اتنا سادہ اور غیر مبہم ہونا چاہیے کے ایک عام آدمی یا کاروباری بندے کو کسی کنسلٹنٹ، وکیل یا ایف بی آر کی ضرورت ہی نا محسوس ہو۔۔۔ پچھلے پچاس سال سے حکومتیں یہی حرکتیں کرکے عوام کا بیڑہ غرق کر رہی ہیں ٹائم کی بات ہے تو میں سمجھتا ہوں اگلے بیس سال میں بھی یہ اسطرح کی ایڈھاک اور کل وقتی حرکتوں سے کچھ نہیں کر سکتے۔۔۔
 

ساجد

محفلین
نورے کو اب پتا چل جائے گا کہ یہ 90 کی دھائی نہیں ہے جب آج کی طرح کا خونخوار الیکٹرانک اور گالیوں سے بھرپور سوشل میڈیا کا وجود نہیں تھا۔ یعنی اب لسی پی کر سری پائے سوت کر حکومت کرنا آسان نہیں ہوگا۔۔ اُور سونے پر سہاگہ سوموٹو فیکٹری بھی نہیں تھی! اب نورے کو بھی پانچ سال ڈھٹائی اور بے غیرتی کی چادر اُڑھنی پڑے گی مگر مجھے یہ یقین ہے کہ جسطرح اے این پی اور پی پی پی کا فنددیلوا ہوا ہے نورے کا بھی فنددیلوا بعید نہیں ہے۔۔
سر جی وہ تو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ تھی نورے کی اور کچھ نہیں تھی ، حکومت، بیوروکریسی ، اسٹیبلیشمنٹ اور حتی کہ اپوزیشن بھی متحرک عدلیہ کو پسند نہیں کرتے۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا يَسْخَرْ قَومٌ مِنْ قَوْمٍ عَسَى أَنْ يَكُونُوا خَيْرًا مِنْهُمْ وَلا نِسَاءٌ مِنْ نِسَاءٍ عَسَى أَنْ يَكُنَّ خَيْرًا مِنْهُنَّ وَلا تَلْمِزُوا أَنْفُسَكُمْ وَلا تَنَابَزُوا بِالألْقَابِ بِئْسَ الاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الإيمَانِ وَمَنْ لَمْ يَتُبْ فَأُولَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ​
---------------------​
ولهذا قال النبي صلى الله عليه وسلم "بحسب امرئ من الشر، أن يحقر أخاه المسلم"​
(بلا تبصرہ)​
 
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا يَسْخَرْ قَومٌ مِنْ قَوْمٍ عَسَى أَنْ يَكُونُوا خَيْرًا مِنْهُمْ وَلا نِسَاءٌ مِنْ نِسَاءٍ عَسَى أَنْ يَكُنَّ خَيْرًا مِنْهُنَّ وَلا تَلْمِزُوا أَنْفُسَكُمْ وَلا تَنَابَزُوا بِالألْقَابِ بِئْسَ الاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الإيمَانِ وَمَنْ لَمْ يَتُبْ فَأُولَئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ​
---------------------​
ولهذا قال النبي صلى الله عليه وسلم "بحسب امرئ من الشر، أن يحقر أخاه المسلم"​
(بلا تبصرہ)​
فتویٰ!!!
 
کل چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایف بی آر اپنا قبلہ درست کرلے تو ملک میں ٹیکس دینے والوں کی کوئی کمی نہیں ، ریاست16فیصد سے زیادہ جی ایس ٹی وصول نہیں کرسکتی ، ایف بی آر کو ٹیکس کی شرح میں خود سے اضافہ کرنے کا اختیار کس نے دیا ، ایف بی آر کو ٹیکس لگانے کا اختیار حاصل نہیں ، آئین کے تحت صرف پارلیمنٹ ہی ٹیکس عائد کرسکتی ہے ، جی ایس ٹی میں ایک فیصد اضافے کے باعث دیگر اشیاء کی قیمتوں میں 18فیصد اضافہ ہوگیا ، حکومت کوٹیکس لگانے سے نہیں روکتے لیکن ٹیکس کا نفاذ قانونی دائر میں ہی ہونا چاہیے ، سی این جی اسٹیشنوں پر 9فیصد اضافی جی ایس ٹی وصول کیا جارہا ہے ۔ عدالت آئین کے آرٹیکل 9کے تحت کسی فرد کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ جبکہ مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل اقبال ظفر جھگڑا کے وکیل اکرام چوہدری ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عوام کی جیب سے نکالے گئے اربوں روپے واپس ہونے چاہییں ، اوگرا کو ہدایت کی جائے کہ وہ جی ایس ٹی میں اضافے کے باعث وصول کی جانے والی رقم بیت المال میں جمع کرادے ، اٹارنی جنرل نے حکومتی موقف دہراتے ہوئے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے 1931ء کے ٹیکس ایکٹ کو 1962ء کے آئین کے آرٹیکل 48 کے تحت جائز قرار دیا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق مقدمے کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس اقبال حمید الرحمن اور جسٹس اعجاز احمد چوہدری پر مشتمل تین رکنی بنچ نے جی ایس ٹی اضافے پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کی تو ایف بی آر کے وکیل شمیم رانا نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ جی ایس ٹی میں ایک فیصد اضافے سے 1سال میں 30ارب روپے قومی خزانے میں جمع ہوں گے ، جی ایس ٹی صرف 16 فیصد عائد ہے ، 26 فیصد ہونے کا تاثر غلط ہے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ حکومتی ٹیکسوں سے ہی چلتی ہے لیکن جس انداز سے جی ایس ٹی میں اضافہ کیا گیاہے وہ قابل قبول نہیں ، اس طریقہ کارسے مستقبل میں ٹیکس عائد کرنے میں پارلیمنٹ کا کیا کردار رہ جائے گا ۔ کیا حکمران خود سے ٹیکس عائد کردیں گے ۔ آئین کے تحت پارلیمنٹ ٹیکس لگاتی ہے ۔ جی ایس ٹی بڑھانے کی تجویز ابھی منظور بھی نہیں ہوئی تھی کہ تمام اشیاء کی قیمتوں میں 15فیصد اضافہ ہوگیا ۔ عدالت نے کہا کہ صارفین نے صرف16 فیصد جی ایس ٹی ہی دینا ہے ۔ مقدمے کی سماعت کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ۔
 

ساجد

محفلین
میں تو پٹرول ڈلوانے کے بعد انوائس لئے بغیر فلنگ اسٹیشن چھوڑتا ہی نہیں ہوں اس لئے مجھ سے زیادہ وصول کئے گئے پیسے تو ان انوائسز کے حساب سے مجھے واپس مل جانے چاہئیں۔ :)
آج معلوم ہو گیا کہ انوائس لینے سے جہاں ٹیکس چوری کا سدباب ہوتا ہے وہیں اس سے زیادہ وصول کی گئی رقم کی واپسی کا تقاضا بھی کیا جا سکتا ہے۔ وہ الگ بات ہے کہ مجھے یہ پیسے واپس ملیں گے نہیں۔
 
15 فیصد سیلز ٹیکس کا بھی کیا جواز ہے۔۔۔سراسر غیر اسلامی۔ دو آدمی خرید و فروخت کرتے ہیں ، انکی خرید و فروخت میں ھکومت کا 15 فیصد حصہ سراسر ڈاکہ ہے بلکہ غنڈہ گردی ہے۔۔۔
 
15 فیصد سیلز ٹیکس کا بھی کیا جواز ہے۔۔۔ سراسر غیر اسلامی۔ دو آدمی خرید و فروخت کرتے ہیں ، انکی خرید و فروخت میں ھکومت کا 15 فیصد حصہ سراسر ڈاکہ ہے بلکہ غنڈہ گردی ہے۔۔۔

اس سے بڑھ کر یہ کہ ہم بجلی، گیس اور پانی کے استعمال پر ٹیکس دے رہے ہیں جو سیلز ٹیکس نہیں ہے پیشگی انکم ٹیکس ہے (فائنل انکم ٹیکس سے ایڈجسٹیبل) لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ انکم ٹیکس ہے تو یہ ٹیکس سوئی نادرن یا سادرن گیس، کے ای ایس سی یا واٹر بورڈ سے لینا چاہیے انکم تو انکی ہو رہی ہے صارف کا تو خرچہ ہے ۔۔ یہ تو سراسر جھوٹ پر مبنی ٹیکس ہے۔
 
تو اور کیا رینگ رہی ہے یا ٹیکسی کر رہی ہے ؟ حکومت چل ہی رہی ہے بھئی :grin:

عسکری بھائی میرا خیال ہے پی ائی اے پلانیٹریم والے زخمی پرندے والا سین ہورہا ہے نا اُڑنے کا چلنے کا بس کھڑے کھڑے کبھی کبھی شو دکھا دیا۔۔۔

ap-axm_mar30e.jpg
 
Top