نواز شریف کے نادہندہ ہونے کا ثبوت

نایاب

لائبریرین
عجب ہیں ہم پاکستانی بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جن سوراخوں سے بار بار ڈسے گئے ہیں انہی کو " مسکن مسیحا " مان سنوارنے میں جتے ہوئے ہیں ۔
بھلے لوگو سوچو بار بار شریفوں زرداروں کو آزمانے کے گناہ کی سزا بھگت چکے اب عمران خان کو آزماتے اک گناہ اور سہی ۔۔۔۔۔۔۔
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
ہم میں سے کسی نے تو اُن کو فرشتہ نہیں کہا انسان ہی کہا اور ایسا انسان جس نے وقت کے ساتھ اپنی شخصیت کی اصلاح کی۔ یہ تو آپ لوگ ہی ہیں جو فرشتہ کا لفظ استعمال کر رہے ہیں۔ ہم گیارہ مئی کا انتظار تماشائی بن کر نہیں کرنا چاہتے ۔ تبدیلی کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ جس عوام نے فیصلہ کرنا ہے اُس میں ہم اور آپ بھی شامل ہیں۔

میں تو کسی کو بھی ووٹ دینے کا ارادہ نہیں رکھتا ۔۔۔ لیکن ایک بات یاد رکھیے گا ۔۔۔ عمران خان اگر بری طرح پٹ گیا تو اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہو گی کہ اس بندے میں بے انتہا تکبر پایا جاتا ہے ۔۔۔ اب خدارا مجھے اس کی عاجزی کی مثالیں نہ دیجیے گا ۔۔۔ ہو سکتا ہے کہ میرا مشاہدہ غلط ہو ۔۔۔ اور وہ واقعی ایسا نہ ہو جیسا کہ میں اسے سمجھ سکا ہوں ۔۔۔ بس یہی تکبر، اکھڑپن اور بے لچک رویہ اس کی کامیابی کے راستے میں بڑی رکاوٹ ہے ۔۔۔ یہی مسئلہ طاہر القادری صاحب کے ساتھ تھا ۔۔۔ لیکن وہ بہرحال ایک اسکالر ہیں، اُن کے ساتھ تو پھر یہ رویہ کسی حد تک جچ جاتا تھا لیکن عمران خان کسی بھی طرح ایک اسکالر نہیں ہے، بصیرت کا فقدان الگ اور مردم ناشناسی کا عارضہ الگ سے لاحق ۔۔۔ جب نگاہ بھی بلند نہ ہو، سخن بھی دل نواز نہ ہو اور جاں بھی ایک حد تک ہی پرسوز ہو تو پھر آپ ہی کہیں اسے کیسے میر کارواں مان لیں؟ آپ کو میرے خیالات سے اتفاق نہ ہو گا لیکن یہ میرا مشاہدہ ہے جو غلط بھی ہو سکتا ہے اور صحیح بھی ۔۔۔ ہاں، باقی سیاست دانوں کا حال بھی کچھ زیادہ بہتر نہیں ہے ۔۔۔ یہ ایک المیہ ہے ۔۔۔ میں تو کسی کو بھی ووٹ نہیں دوں گا ۔۔۔
 

ساجد

محفلین
ایم کیو ایم کہاں پھیل رہی ہے صرف ایک نبیل گبول کو شامل کر کے پھیل گئی ۔ لوٹا پارٹی تو ن لیگ ہے جس نے چالیس لوٹوں کو ٹکٹ دیئے ہیں اور جعلی ڈگری ریس میں بھی سب سے آگے ہے
لیکن ، زرقا بہن ، یہ صورت حال تو ہر سیاسی جماعت بشمول تحریکِ انصاف میں پائی جاتی ہے۔ اس پر آپ کیا کہیں گی؟۔
 

زرقا مفتی

محفلین
لیکن ، زرقا بہن ، یہ صورت حال تو ہر سیاسی جماعت بشمول تحریکِ انصاف میں پائی جاتی ہے۔ اس پر آپ کیا کہیں گی؟۔
تحریکِ انصاف سے جعلی ڈگری تو کسی کی نہیں ملی ؟؟ اسٹیٹس کو کی جماعتوں کو چھوڑ کر یا تو کوئی گھر بیٹھ سکتا ہے ڈاکٹر مبشر حسن کی طرح یا پھر کسی نئی جمات میں شمولیت اختیار کر سکتا ہے
بھٹو صاحب ایوب کی کابینہ میں شامل تھے مگر پی پی پی بنانے پر اُن کے ساتھ شامل ہونے والوں کو لوٹا نہیں کہا جاتا
 

ساجد

محفلین
تحریکِ انصاف سے جعلی ڈگری تو کسی کی نہیں ملی ؟؟ اسٹیٹس کو کی جماعتوں کو چھوڑ کر یا تو کوئی گھر بیٹھ سکتا ہے ڈاکٹر مبشر حسن کی طرح یا پھر کسی نئی جمات میں شمولیت اختیار کر سکتا ہے
بھٹو صاحب ایوب کی کابینہ میں شامل تھے مگر پی پی پی بنانے پر اُن کے ساتھ شامل ہونے والوں کو لوٹا نہیں کہا جاتا
یہ کیا جواب ہو ابھئی :)
سوال سیدھا سا تھا کہ اگر اپنی اپنی جماعتوں کو چھوڑ کر آنے والوں کو ٹکٹ مل رہے ہیں تو یہ کام تحریکِ انصاف بھی کر رہی ہے تو اس پر آپ کیا کہیں گی۔ بھٹو مرحوم کی مثال یہاں نہیں دی جا سکتی کیونکہ تحریکِ انصاف کو بنے 17 برس ہو چکے ہیں اور اب اگر کسی سیاسی جماعت سے کوئی رکن ادھر لڑھکتا ہے تو وہ لوٹا ہی کہلوائے گا۔
سٹیٹس کُو والی بات پر پہلے بھی بہت "کُو کُو" ہو چکی ہے لیکن عمران توبھی اپنی پارٹی رکھنے کے باوجود پرویز مشرف کے مصاحبِ خاص رہ چکے ہیں :)
میرا خیال ہے آپ کو یہ بحث ایسے چھیڑنا ہی نہیں چاہئیے تھی کیونکہ اس میں آپ کی پارٹی بھی ملوث ہے ہاں یوں کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں مؤثر قانون نہ ہونے کی وجہ سے لوٹا کریسی جمہوریت کی ایسی تیسی کر دیتی ہے۔
 
فی الحال عمران خان کو میں کسی کھاتے میں شمار نہیں کرتا ۔۔۔ کم تر برائی سے مراد نواز شریف ہیں ۔۔۔ زرداری کے مقابلے میں ۔۔۔ عمران خان کی کیا بات کی جائے ۔۔۔ عام انتخابات میں اگر موصوف کم از کم تیس چالیس سیٹیں لے گئے تو ان کی کچھ سیاسی حیثیت بن جائے گی وگرنہ ایمان دار تو ان سے بڑھ کر موجود ہیں پاکستان میں ۔۔۔ بس ایک التماس ہے کہ اُن کو انسان ہی رہنے دیں، فرشتہ نہ بنائیں ۔۔۔ محض مالی بدعنوانی میں ملوث نہ ہونا کوئی کمال نہیں ہے ۔۔۔ ابھی ان کو آزمایا ہی نہیں گیا ۔۔۔ بس یہی ایک وجہ ہے کہ لوگوں کا رُخ اُن کی طرف ہو گیا ہے وگرنہ ان میں کوئی ایسی بھی خاص بات نہیں ۔۔۔ بہتر یہی ہو گا کہ ہم گیارہ مئی تک انتظار کر لیں، عوام کا فیصلہ سامنے آ جائے گا اور ہم یہ بھی دیکھ لیں گے کہ عوام میں بیداری کی جو "لہر" ہے اس کی کیا صورت سامنے آتی ہے؟

آپ کے شمار نہ کرنے سے فرق نہیں پڑے گا ، وہ اب ایک بڑی سیاسی حقیقت ہے جسے کچھ لوگ نہ ماننا چاہیں تو ان کی مرضی ہے ورنہ اس وقت وہ ہر سروے میں سب سے مقبول لیڈر ہے۔ عام انتخابات میں تحریک انصاف کتنی سیٹیں لے کر جائے گا یہ تو انتخابات میں پتہ چلے گا مگر تنظیمی اور کارکنان کی تعداد کی لحاظ سے وہ صف اول کی قومی پارٹی بن چکی ہے۔
یہ دعوی کس نے کیا کہ عمران سے بڑھ کر کوئی ایمان دار نہیں اور فرشتہ کب بنایا اور کس نے بنایا ۔ آپ جو تحریر کیا جا رہا ہے اس پر بات کریں تو بہتر ہوگا۔

محض مالی بدعنوانی میں ملوث نہ ہونا کوئی کمال نہیں ہے ۔۔۔

یہ بہت بڑا کمال ہے اور اگر کوئی قوم ترقی کرتی ہے تو وہ انہی لوگوں کی بدولت جو مالی بدعنوانی میں ملوث نہیں ہوتے۔ آپ کے نزدیک پتہ نہیں کمال کیا ہے اگر مالی بدعنوان نہ ہونا کمال نہیں ، حیرت ہے اور انتہائی حیرت ہے۔

ابھی ان کو آزمایا ہی نہیں گیا ۔۔۔ بس یہی ایک وجہ ہے کہ لوگوں کا رُخ اُن کی طرف ہو گیا ہے وگرنہ ان میں کوئی ایسی بھی خاص بات نہیں ۔۔۔

آزمایا کیوں نہیں گیا ، لوگوں نے دو دفعہ آزمایا ہے عمران کو ۔ ایک دفعہ شوکت خانم کے لیے بے تحاشہ پیسہ دے کر اور مسلسل آج دن تک یہ دنیا کا نادر خیراتی ہسپتال اتنے بڑے پیمانے پر عمران کی بہترین قائدانہ اور انتظامی صلاحیتیوں کی وجہ سے چل رہا ہے۔

دوسری دفعہ پھر نم یونیورسٹی کے قیام پر لوگوں نے آزمایا اور عمران نے ایک دفعہ پھر بین الاقوامی معیار کی بہترین یونیورسٹی پاکستان کے ایک پسماندہ شہر میں قائم کرکے ایک روشن مثال قائم کی ۔

تعلیم اور صحت پاکستان کے دو اہم ترین مسائل ہیں اور کسی بھی قوم کی بقا اور ترقی ان دو چیزوں پر مکمل توجہ مرکوز کیے بغیر ممکن نہیں۔

اب لوگ عمران کی بنائی ہوئی سیاسی جماعت تحریک انصاف کی طرف بھی کثیر تعداد میں راغب ہو رہے ہیں جس کا مظاہر کئی جلسوں اور پاکستان کی سب سے بڑی ممبر مہم میں ہو چکا ہے۔

اب امتحان یہ ہے کہ کیا لوگ عمران کو ووٹ دیں گے یا عشروں سے لوٹ کھسوٹ اور بدترین مالی اور انتظامی بدعنوانیوں میں ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے والوں کو ہی منتخب کریں گے۔ نوجوان نسل تو یقینا بھاری تعداد میں عمران کے ساتھ ہے البتہ ادھیڑ عمر اور پکی عمر کے لوگوں کی اکثریت ابھی بھی انہی لوگوں کا ساتھ دینے پر تیار ہے جن کا ساتھ دے کر وہ خود بھی بدعنوانیاں کرتے رہے اور مزید بھی کرنا چاہتے ہیں۔
 

محمد امین

لائبریرین
آپ کی خیال میں اس کی کیا وجہ ہو سکتی ہے ؟۔

کچھ ایم کیو ایم کی غلطیاں اور دوہری پالیسیاں اور کچھ پنجاب میں نون لیگ کی مضبوط پوزیشن۔ ایم کیو ایم کی نون لیگ سے لگتی ہے۔ خیر اس میں پنجابی مہاجر فیکٹر بھی اہم ہے کہ ایم کیو ایم کا ماضی پنجاب سے نفرت پر مبنی رہا ہے بعینہ پنجاب میں ایم کیو ایم سے بالخصوص کافی نفرت پائی جاتی ہے۔ اور کچھ اس میں پروپگینڈا کا بھی حصہ ہے جو ایم کیو ایم کے خلاف دوسری سیاسی جماعتیں کرتی رہی ہیں۔۔۔
 
جبکہ اب تو ایم کیو ایم پھیل رہی ہے :D ....اتنی پھیل رہی ہے کہ پی ٹی آئی کی طرح لوٹا پارٹی ہو کر رہ گئی ہے ؛)

امین ذرا ، مجھے لوٹوں کی فہرست تو گنواؤ ۔ یہ بے بنیاد پروپیگنڈا ن لیگ اور پی پی کافی کرتے ہیں مگر اس غبارے سے ہوا نکل چکی ہے اور جو واویلہ کر رہے تھے وہ ایک ہجوم کو ساتھ ملانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔

اور ایم کیو ایم پھیل رہی ہے میرا تو خیال ہے کہ وہ صرف دائرے میں گھومتی ہے اس لیے اب یار لوگ اسے "یو ٹرن" پارٹی بھی کہتے ہیں۔ :p

ہم جا رہے ہیں
ہم آ گئے ہیں

ہم واقعی چلے جائیں گے
ہم واقعی آ گئے ہیں

ہم کبھی گئے ہی نہیں تھے
تو ہماری واپسی کا سوال کیسا :ROFLMAO:
 

محمد امین

لائبریرین
امین ذرا ، مجھے لوٹوں کی فہرست تو گنواؤ ۔ یہ بے بنیاد پروپیگنڈا ن لیگ اور پی پی کافی کرتے ہیں مگر اس غبارے سے ہوا نکل چکی ہے اور جو واویلہ کر رہے تھے وہ ایک ہجوم کو ساتھ ملانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔

اور ایم کیو ایم پھیل رہی ہے میرا تو خیال ہے کہ وہ صرف دائرے میں گھومتی ہے اس لیے اب یار لوگ اسے "یو ٹرن" پارٹی بھی کہتے ہیں۔ :p

ہم جا رہے ہیں
ہم آ گئے ہیں

ہم واقعی چلے جائیں گے
ہم واقعی آ گئے ہیں

ہم کبھی گئے ہی نہیں تھے
تو ہماری واپسی کا سوال کیسا :ROFLMAO:

جاوید ہاشمی، شاہ محمود تو سرِ فہرست ہیں۔۔۔ باقی آپ جانتے ہوں گے :)
 

محمد امین

لائبریرین
جاوید ہاشمی اگر لوٹا ہے تو پھر بھائی صاحب آپ کو سیاست کی ابجد سے واقفیت کی اشد ضرورت ہے ۔ :)

بھائی میں ایک عام آدمی ہوں۔ سڑکوں پر گلیوں میں خجل خوار ہوتا ہوں میرا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔۔میں اتنا جانتا ہوں کہ جو کل نواز شریف کی تعریفوں میں زمین و آسمان کے قلابے ملاتا تھا آج وہ نواز شریف کی برائیاں کرتا ہے اور دوسری پارٹی میں ہے تو وہ لوٹا ہے۔ نبیل گبول کو پی پی پی نے ٹکٹ نہیں دیا تو وہ ٹکٹ کی تلاش میں ایم کیو ایم تک آ گئے وہ بھی موصوف لوٹے ہیں۔۔۔
 
جاوید ہاشمی اور شاہ محمود دونوں برسر اقتدار پارٹیوں سے مستعفی ہو کر تحریک انصاف میں آئے تھے اور اگر اقتدار سے نکل کر اپوزیشن کی پارٹی میں آنے والے کو دنیا کی کسی تاریخ میں ایسے لقب سے یاد نہیں کیا جا سکتا ۔

شاہ محمود نے مسلم لیگ (ن) سے بھی ملاقات کی تھی اور اگر وہی مفادات چاہیے ہوتے جس کا چرچا ہے تو وہ سب سے زیادہ ن لیگ ہی دے سکتی تھی ۔ یہی صورتحال جاوید ہاشمی کے لیے تھی کہ اس پارٹی میں دو عشروں سے زیادہ وقت گزارا تھا اور سب سے زیادہ جیل جانے کی تکلیف بھی کاٹی تھی۔ جاوید ہاشمی نے سیاست میں سب سے زیادہ جیل کاٹی ہے تقریبا 37 بار جیل گیا ہے بھٹو دور سے لے کر مشرف دور تک۔ ایسا بندہے کی قربانیوں کا بھی اگر لوگوں کو ادراک نہیں تو پھر سیاسی سوچ اور سیاسی علم کا خدا ہی حافظ۔
 

محمد امین

لائبریرین
جاوید ہاشمی اور شاہ محمود دونوں برسر اقتدار پارٹیوں سے مستعفی ہو کر تحریک انصاف میں آئے تھے اور اگر اقتدار سے نکل کر اپوزیشن کی پارٹی میں آنے والے کو دنیا کی کسی تاریخ میں ایسے لقب سے یاد نہیں کیا جا سکتا ۔

شاہ محمود نے مسلم لیگ (ن) سے بھی ملاقات کی تھی اور اگر وہی مفادات چاہیے ہوتے جس کا چرچا ہے تو وہ سب سے زیادہ ن لیگ ہی دے سکتی تھی ۔ یہی صورتحال جاوید ہاشمی کے لیے تھی کہ اس پارٹی میں دو عشروں سے زیادہ وقت گزارا تھا اور سب سے زیادہ جیل جانے کی تکلیف بھی کاٹی تھی۔ جاوید ہاشمی نے سیاست میں سب سے زیادہ جیل کاٹی ہے تقریبا 37 بار جیل گیا ہے بھٹو دور سے لے کر مشرف دور تک۔ ایسا بندہے کی قربانیوں کا بھی اگر لوگوں کو ادراک نہیں تو پھر سیاسی سوچ اور سیاسی علم کا خدا ہی حافظ۔

باقی باتیں ایک طرف۔۔۔میری یہ سمجھ نہیں آتا کہ راتوں رات نواز شریف برا کیسے ہوگیا؟ دو عشروں تک نواز شریف کی پارٹی میں رہے ۔۔انسان کو جاننے کے لئے دو مہینے بھی بہت ہوتے ہیں انہیں دو عشروں تک پتا ہی نہ لگ سکا کہ نواز شریف کے ساتھ ان کی بن نہیں سکتی؟
 

محمد امین

لائبریرین
جاوید ہاشمی اور شاہ محمود دونوں برسر اقتدار پارٹیوں سے مستعفی ہو کر تحریک انصاف میں آئے تھے اور اگر اقتدار سے نکل کر اپوزیشن کی پارٹی میں آنے والے کو دنیا کی کسی تاریخ میں ایسے لقب سے یاد نہیں کیا جا سکتا ۔

شاہ محمود نے مسلم لیگ (ن) سے بھی ملاقات کی تھی اور اگر وہی مفادات چاہیے ہوتے جس کا چرچا ہے تو وہ سب سے زیادہ ن لیگ ہی دے سکتی تھی ۔ یہی صورتحال جاوید ہاشمی کے لیے تھی کہ اس پارٹی میں دو عشروں سے زیادہ وقت گزارا تھا اور سب سے زیادہ جیل جانے کی تکلیف بھی کاٹی تھی۔ جاوید ہاشمی نے سیاست میں سب سے زیادہ جیل کاٹی ہے تقریبا 37 بار جیل گیا ہے بھٹو دور سے لے کر مشرف دور تک۔ ایسا بندہے کی قربانیوں کا بھی اگر لوگوں کو ادراک نہیں تو پھر سیاسی سوچ اور سیاسی علم کا خدا ہی حافظ۔

محمود قریشی پہلے نواز شریف کے قریبی ساتھی تھے۔۔۔پھر پی پی پی میں آگئے۔۔۔اب پی ٹی آئی میں۔۔۔اب مجھے بتا دیجیے اور لوٹا کسے کہتے ہیں؟ ایم کیو ایم کو تو بڑے مزے سے آپ نے یو ٹرن پارٹی کہہ دیا :)
 
بھائی میں ایک عام آدمی ہوں۔ سڑکوں پر گلیوں میں خجل خوار ہوتا ہوں میرا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔۔میں اتنا جانتا ہوں کہ جو کل نواز شریف کی تعریفوں میں زمین و آسمان کے قلابے ملاتا تھا آج وہ نواز شریف کی برائیاں کرتا ہے اور دوسری پارٹی میں ہے تو وہ لوٹا ہے۔ نبیل گبول کو پی پی پی نے ٹکٹ نہیں دیا تو وہ ٹکٹ کی تلاش میں ایم کیو ایم تک آ گئے وہ بھی موصوف لوٹے ہیں۔۔۔

کس وقت وہ نواز شریف کی تعریفوں میں آسمان کے قلابے ملاتا تھا ، نواز شریف نے اس کی اتنی قربانیوں کا یہ صلہ دیا کہ حکومت میں آنے کے بعد اسے سائیڈ لائن کر دیا تھا اور پنجاب میں اس پر ایسے لوگوں کو فوقیت دی ہوئی تھی جو مشکل وقت میں کہیں دور دور بھی نہیں تھے۔

نبیل گبول بھی لوٹا نہیں ہے کیونکہ اس کے پارٹی سے اختلافات کافی دیر سے تھے اور وہ ڈیڑھ دو سال سے تو خاموش بھی تھا بلکہ پی پی نے اس کے خلاف ایک دو بار ایکشن بھی لیا تھا۔ سیاست کو ذرا سمجھنے کی بھی کوشش کریں ، میں نبیل گبول کی قدر کرتا ہوں کہ وہ جھوٹ کے پلندے نہیں باندھ رہا ہوتا تھا اور جب اس نے دیکھا کہ اس کی بالکل نہیں سنی جا رہی تو وہ چپ ہو گیا تھا۔

لوٹوں کی مثال اگر دیکھنی ہے تو دیکھیں کہ کون لوگ پورے پانچ سال ایک پارٹی میں رہے آخری دن تک اور پھر وہ چھلانگ لگا کر دوسری جماعت میں چلے گئے ہیں اور جب تک وہ پہلی پارٹی میں تھے تو شد و مد سے اس کا دفاع کرتے رہے اور اب بتاتے ہیں کہ بڑا مجبور ہو کر انہوں نے ایسا فیصلہ کیا ہے۔

مثالیں

شیخ وقاص اکرم
دانیال عزیز
 
باقی باتیں ایک طرف۔۔۔ میری یہ سمجھ نہیں آتا کہ راتوں رات نواز شریف برا کیسے ہوگیا؟ دو عشروں تک نواز شریف کی پارٹی میں رہے ۔۔انسان کو جاننے کے لئے دو مہینے بھی بہت ہوتے ہیں انہیں دو عشروں تک پتا ہی نہ لگ سکا کہ نواز شریف کے ساتھ ان کی بن نہیں سکتی؟

راتوں رات کوئی برا نہیں ہوتا ، نو سال تو وہ جلا وطن تھا۔ اس کے بعد حکومت بنی پنجاب میں اور پھر اختلافات قربانیوں کے باوجود بڑھتے گئے اور تحریک انصاف میں شامل ہونے سے پہلے دو ڈھائی سال جاوید کے اختلافات کی خبریں مسلسل آ رہی تھیں شاید آپ کو پتہ نہیں چلا۔

دو عشروں میں نواز شریف کی حکومت دو دفعہ آئی اور دونوں دفعہ ٹوٹ گئی اور آخری دفعہ تو مارشل لا آ گیا تھا ۔ اس کے ساتھ ایک اور وجہ بھی تھی کہ نواز شریف کے مخالف پی پی تھی جس کے ساتھ بہت سے لوگوں کا نظریاتی اختلاف ہے اس لیے اگر کوئی نواز شریف کی پالیسیوں سے خفا بھی ہوتا تھا تو وہ کوئی اور آپشن نہ پا کر پارٹی میں ہی رہ کر کوشش کرنے کو ترجیح دیتا تھا۔ تحریک انصاف کے آنے سے لوگوں کے پاس یہ موقع میسر آیا کہ وہ ایک نئی پارٹی میں نظام کو بہتر بنانے کی کوشش کر سکیں۔
 
محمود قریشی پہلے نواز شریف کے قریبی ساتھی تھے۔۔۔ پھر پی پی پی میں آگئے۔۔۔ اب پی ٹی آئی میں۔۔۔ اب مجھے بتا دیجیے اور لوٹا کسے کہتے ہیں؟ ایم کیو ایم کو تو بڑے مزے سے آپ نے یو ٹرن پارٹی کہہ دیا :)

نواز شریف کے قریبی ساتھی کس دور میں تھے ، میرا خیال ہے امین تم کافی سنی سنائی باتوں پر ہی دھیان دے رہے ہو اور خود سے تحقیق یا معلوم کرنے کی کوشش قطعا نہیں کر رہے ۔

پی پی میں ہی شروع سے تھا اور پاکستان کے چند قابل قدر اور انتہائی پڑھے لکھے سیاستدانوں میں سے ایک ہے اور ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں ایک اصولی فیصلہ کی بنا پر استعفی دیا اور اس کے بعد تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔

ایم کیو ایم کو میں نے مزے سے یو ٹرن پارٹی نہیں کہا ، چلو صرف پچھلے پانچ سال میں موقف سے ہٹ کر پھر سے پرانی ڈگر پر آنے کی مثالیں اگر تم نہیں جانتے تو میں لکھ دیتا ہوں۔ :)
 

محمد امین

لائبریرین
کس وقت وہ نواز شریف کی تعریفوں میں آسمان کے قلابے ملاتا تھا ، نواز شریف نے اس کی اتنی قربانیوں کا یہ صلہ دیا کہ حکومت میں آنے کے بعد اسے سائیڈ لائن کر دیا تھا اور پنجاب میں اس پر ایسے لوگوں کو فوقیت دی ہوئی تھی جو مشکل وقت میں کہیں دور دور بھی نہیں تھے۔

نبیل گبول بھی لوٹا نہیں ہے کیونکہ اس کے پارٹی سے اختلافات کافی دیر سے تھے اور وہ ڈیڑھ دو سال سے تو خاموش بھی تھا بلکہ پی پی نے اس کے خلاف ایک دو بار ایکشن بھی لیا تھا۔ سیاست کو ذرا سمجھنے کی بھی کوشش کریں ، میں نبیل گبول کی قدر کرتا ہوں کہ وہ جھوٹ کے پلندے نہیں باندھ رہا ہوتا تھا اور جب اس نے دیکھا کہ اس کی بالکل نہیں سنی جا رہی تو وہ چپ ہو گیا تھا۔

لوٹوں کی مثال اگر دیکھنی ہے تو دیکھیں کہ کون لوگ پورے پانچ سال ایک پارٹی میں رہے آخری دن تک اور پھر وہ چھلانگ لگا کر دوسری جماعت میں چلے گئے ہیں اور جب تک وہ پہلی پارٹی میں تھے تو شد و مد سے اس کا دفاع کرتے رہے اور اب بتاتے ہیں کہ بڑا مجبور ہو کر انہوں نے ایسا فیصلہ کیا ہے۔

مثالیں

شیخ وقاص اکرم
دانیال عزیز

راتوں رات کوئی برا نہیں ہوتا ، نو سال تو وہ جلا وطن تھا۔ اس کے بعد حکومت بنی پنجاب میں اور پھر اختلافات قربانیوں کے باوجود بڑھتے گئے اور تحریک انصاف میں شامل ہونے سے پہلے دو ڈھائی سال جاوید کے اختلافات کی خبریں مسلسل آ رہی تھیں شاید آپ کو پتہ نہیں چلا۔

دو عشروں میں نواز شریف کی حکومت دو دفعہ آئی اور دونوں دفعہ ٹوٹ گئی اور آخری دفعہ تو مارشل لا آ گیا تھا ۔ اس کے ساتھ ایک اور وجہ بھی تھی کہ نواز شریف کے مخالف پی پی تھی جس کے ساتھ بہت سے لوگوں کا نظریاتی اختلاف ہے اس لیے اگر کوئی نواز شریف کی پالیسیوں سے خفا بھی ہوتا تھا تو وہ کوئی اور آپشن نہ پا کر پارٹی میں ہی رہ کر کوشش کرنے کو ترجیح دیتا تھا۔ تحریک انصاف کے آنے سے لوگوں کے پاس یہ موقع میسر آیا کہ وہ ایک نئی پارٹی میں نظام کو بہتر بنانے کی کوشش کر سکیں۔

کوئی اوپشن نہ پا کر؟؟؟ محب بھائی میں خود کو بہت سچا اور مخلص بندہ نہیں کہہ سکتا مگر میں ایک منٹ بھی وہاں نہیں رہ سکتا جہاں میرے نظریات کے خلاف کوئی کام ہورہا ہو ااور اس میں میں بلاواسطہ شریک تصور کیا جاؤں۔۔۔ نواز شریف کی کرپشن، دولت کی لوٹ مار، آسائشوں کی ہوس اور اقتدار کی طلب کے باوجود جاوید ہاشمی اوپشن کے انتظار میں رہے؟؟؟

یہ تو عجیب بات ہے ۔۔۔ کہ کوئی اوپشن نہ ملے تو آپ یزید کی فوجوں میں رہیں گے؟
 
Top