بنگلہ دیشی عدالت نے مسلمان اور ہندو بیویوں میں شوہر کی میت کا جھگڑا نمٹا دیا

شمشاد

لائبریرین
لو کر لو گل

بنگلہ دیشی عدالت نے مسلمان اور ہندو بیویوں میں شوہر کی میت کا جھگڑا نمٹا دیا

ڈھاکہ (اے ایف پی) بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے ہندو مسلم دو بیویوں کے درمیان اپنے شوہر کی میت کا تنازع یہ کہہ کر نمٹا دیا ہے کہ میت میڈیکل ریسرچ کے لیے کسی کالج کے حوالے کر دی جائے۔

38 سالہ کالج پروفیسر چندن کمار جسے شہزاد حسین چندن بھی کہا جاتا تھا کو 2009ء میں نامعلوم افراد نے قتل کر دیا تھا۔ قتل کا معمہ تو ابھی حل نہیں ہوا تاہم اس کی بیویوں میں میت کا تنازع کھڑا ہو گیا۔ مسلمان بیوی اکلیمہ اختر پلوئی جو مقتول کی شاگرد بھی تھی کا کہنا تھا کہ مقتول مسلمان تھا کیونکہ اس نے اسلام قبول کر کے اس سے شادی کی تھی، اور یہ کہ وہ اس کی مسلمان طریقے سے تدفین کرے گی۔ اس کی ہندو بیوی تی ٹھی چکرا باتی کا کہنا تھا کہ مقتول برہمن ذات کا ہندو تھا، اکلیمہ جعلی بیوی بن کر جائیداد ہتھیانا چاہتی ہے۔

اتنا عرصہ نعش میڈیکل کالج کے مردہ خانے میں پڑی رہی۔ بالآخر عدالت نے منگل کو یہ فیصلہ سنا دیا۔
 
Top