سعود عثمانی نہ گِل رہے نہ کبھی کوئی شاہ پارہ بنے ....سعود عثمانی

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
نہ گلِ رہے نہ کبھی کوئی شاہ پارہ بنے
سو حق تو یہ ہے کہ اب چاک بھی دوبارہ بنے

عجیب فیصلہ تھا روشی کے خالق کا
کہ جو دیا بھی نہیں تھا وہ ستارہ بنے

یہ کیسے لوگ ہیں مٹی کی لاٹھیوں کی طرح
نہ خود بنے نہ کسی اور کا سہارا بنے

اب تو خواہشِ نظارا یہ بھی چاہتی ہے
یہ کائنات مرے سامنے دوبارہ بنے

ہم ایسے لوگ تو اپنے بھی بن نہیں پاتے
سو خوب سوچ سمجھ کر کوئی ہمارا بنے
 
Top