اب آپ دیکھو کہ حضرت علی ؑ کی شہادت ہو گئی۔ خنجر کے لگنے میں اور جان کے نکلنے میں آپ کے پاس دو لفظ کہنے کا اختیار تھا۔آپ اس دوران اللّٰہ سے کوئی بات کر سکتے تھے یا اسلام کے لئے دعا کر سکتے تھے یا بچّوں کو کوئی وصیّت کر سکتے تھے۔
لیکن آپ نے دو لفظ یہ کہے کہ میں نے اپنے قاتل کو معاف کیا۔ جتنی طاقت والی وہ ذات تھی اس سے زیادہ طاقت ور یہ بات انہوں نے کہہ دی۔ اس کو کہتے ہیں شہادت اور اسے کہتے ہیں امامت۔
لیکن آپ نے دو لفظ یہ کہے کہ میں نے اپنے قاتل کو معاف کیا۔ جتنی طاقت والی وہ ذات تھی اس سے زیادہ طاقت ور یہ بات انہوں نے کہہ دی۔ اس کو کہتے ہیں شہادت اور اسے کہتے ہیں امامت۔