The Venus Project ایک نئے دور کی ابتداء!

شاہد شاہنواز

لائبریرین
اصل برائی کی جڑ ون لنک سسٹم ہے۔ جب آپ سب ایک ہی نظام میں آجائیں گے تو سوچئے آپ پر حکومت کون کرے گا؟؟ کسے اس دور کا سب سے بڑا فتنہ بن کر نافذ ہونا ہے اور ہمیں کس سے سب سے زیادہ پناہ مانگنے کی تاکید کی گئی ہے؟؟
دجال سے۔۔ جو قوم یہود کا ایک مرد ہے ۔۔

میں نے اس پر کچھ لوگوں کے تبصرے دیکھے تو حیران رہ گیا۔۔۔ نادان کہتے ہیں کہ یہ دجال ایک مرد نہیں، انسان نہیں، سسٹم ہے۔ میرا پورا یقین ہے کہ یہ انسان ہے اور ہمارے درمیان ہی بیٹھا ہے۔ ہماری زندگیوں ہی میں اس کو نکلنا ہے کیونکہ پیشین گوئیاں یہی اشارے کرتی ہیں ۔۔۔
 

arifkarim

معطل
÷÷ وہ سب کی سب اقوام یہودیوں کے آگے بے بس ہیں ۔۔۔ سازش کا حصہ سب ہیں لیکن وہ سازش شروع کس نے کی، اس پر اختلاف ہے۔۔ میں یہودیوں کو سب سے زیادہ طاقتور سمجھتا ہوں پیسے کے حوالے سے ۔۔ یہ مٹھی بھر ہیں لیکن یہ مٹھی بھی لوہے کی ثابت ہورہی ہے۔۔۔
اسکا کوئی مستند حوالہ دینا پسند کریں گے؟ دنیا میں دولت کی تقسیم برائے ملک:
http://en.wikipedia.org/wiki/List_of_countries_by_GDP_(PPP)_per_capita
 

arifkarim

معطل
اصل برائی کی جڑ ون لنک سسٹم ہے۔ جب آپ سب ایک ہی نظام میں آجائیں گے تو سوچئے آپ پر حکومت کون کرے گا؟؟ کسے اس دور کا سب سے بڑا فتنہ بن کر نافذ ہونا ہے اور ہمیں کس سے سب سے زیادہ پناہ مانگنے کی تاکید کی گئی ہے؟؟
دجال سے۔۔ جو قوم یہود کا ایک مرد ہے ۔۔

میں نے اس پر کچھ لوگوں کے تبصرے دیکھے تو حیران رہ گیا۔۔۔ نادان کہتے ہیں کہ یہ دجال ایک مرد نہیں، انسان نہیں، سسٹم ہے۔ میرا پورا یقین ہے کہ یہ انسان ہے اور ہمارے درمیان ہی بیٹھا ہے۔ ہماری زندگیوں ہی میں اس کو نکلنا ہے کیونکہ پیشین گوئیاں یہی اشارے کرتی ہیں ۔۔۔
یہودیوں کی دنیا میں کل تعداد صرف 130 لاکھ ہے۔ یعنی شہر کراچی جتنی۔ اتنی چھوٹی سی آبادی پر بین الاقوامی کامیاب سازش کا الزام لگانا یہودیوں سے بے جا اسلامی نفرت کا نتیجہ ہے۔ خود صیہونی ریاست میں بے شمار غریب یہود رہتے ہیں۔ کیا وہ بھی اس میں شامل ہیں؟
http://en.wikipedia.org/wiki/Standard_of_living_in_Israel#Poverty_in_Israel
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
جو ہیں سو ہیں۔۔۔ اس پر ایک پوری کتاب ہے۔۔ اس کا لنک آپ سے جلد شیئر کروں گا۔۔۔ بے قصوروں پر الزام لگانا دانشمندی نہیں ہوگی، لیکن سازش جو کرے، اس کا نام نہ لینا بے نادانی ہوگی۔
 

arifkarim

معطل
جو ہیں سو ہیں۔۔۔ اس پر ایک پوری کتاب ہے۔۔ اس کا لنک آپ سے جلد شیئر کروں گا۔۔۔ بے قصوروں پر الزام لگانا دانشمندی نہیں ہوگی، لیکن سازش جو کرے، اس کا نام نہ لینا بے نادانی ہوگی۔
درست۔ مجھے اس کتاب کا لنک فراہم کر دیں۔ اسکو پڑھنے کے بعد ہی اس حوالہ سے کچھ کہہ سکوں گا۔ بہرحال جیسے تمام مسلمان دہشت گرد نہیں ہیں اسی طرح تمام یہود بھی صیہونی نہیں ہیں۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
درست۔ مجھے اس کتاب کا لنک فراہم کر دیں۔ اسکو پڑھنے کے بعد ہی اس حوالہ سے کچھ کہہ سکوں گا۔ بہرحال جیسے تمام مسلمان دہشت گرد نہیں ہیں اسی طرح تمام یہود بھی صیہونی نہیں ہیں۔
اس بات سے میں سو فیصد متفق ہوں ۔۔۔ کہ تمام یہودی صیہونی نہیں ہیں ۔۔۔ ایک قسم کے یہودی دجال کے سامنے آتے ہی اور حضرت امام مہدی علی نبینا و علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ظہور پر ہمارے ساتھ بھی مل جائیں گے۔۔۔ بشرطیکہ ہم حضرت امام مہدی کے گروہ میں شامل ہونے میں کامیاب رہے ہوں ۔۔۔ لنک ابھی دے رہا ہوں۔۔۔
 
میں نے ایک بار پہلے کہیں پڑھا تھا کہ موجودہ کرنی کے نظام کو کچھ قوتیں مکمل طور پر ختم کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہیں ابھی پوری طرح ختم نہیں ہوا اور صرف ڈیجیٹل ٹرانزیکشن کے استعمال کو ترویج دی جائے گی مثلاً: میری سیلری میرے اکاؤنٹ میں آ گئی، میں نے شاپنگ اور بلزکی ادائیگی اپنے کریڈیٹ کارڈز آن لائن اکاؤنٹ کے ذریعے کر دی۔ اور جب چیک کرنی ہو تب بھی آن لائن۔ اور کہیں کرنسی استعمال نہیں ہو گی نہ ہی کوئی کرنسی ہو گی۔

پھر دوسری مثال میں نے ایک فلم "Intime" میں دیکھی جس میں وقت بطور کرنسی استعمال ہوتا ہے۔ جدید جینیٹِک پروگرامنگ ٹیکنالوجی کے باعث انسان کی عمر 25 سال کردی جاتی ہے اور اس کے بازو پہ جسم کی توانائی سے چلنے والی گھڑی اس کی زندگی کی بقیہ گھڑیاں بتاتی رہتی ہے۔ اور پھر جو کمایا وہ وقت اور جو گنوایا وہ بھی وقت۔ کافی کا ایک کپ 3 منٹ کا، بس کا ایک سے دوسرے اسٹاپ کا سفر 2 گھنٹے کا، وقت کی بھیک مانگتے فقیر، اور کام کا صلہ بھی وقت کی صورت میں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
یہاں فننش بینک بتدریج کرنسی کا لین دین ختم کرتے جا رہے ہیں۔ سنا ہے کہ ایک یا دو سال تک بینک سے کیش کی آمد و رفت ختم ہو جائے گی۔ اے ٹی ایم ہی زندہ باد ہوگا پھر
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
کچھ ممالک میں واقعتا کرنسی کا عمل دخل بس نام کا رہ گیا ہے۔۔۔ شاید آپ میں سے کوئی جانتا ہو، وہ کون سے ممالک ہیں۔۔۔ آن لائن خریداری ۔۔۔ ہر چیز ون لنک۔۔۔ دیکھا جائے تو ایسے سسٹم کو کنٹرول کرنا بہ نسبت اس سسٹم کے جس میں ہر ملک کی اپنی اپنی کرنسی ہے، زیادہ آسان ہے۔۔۔۔ کوئی بھی ایرا غیرا جسے قوت حاصل ہو، اس ون لنک کا کنٹرول حاصل کرسکتا ہے ۔۔۔ جب یہ کنٹرول آپ کے پاس ہو، تو سوچئے کہ آپ کیا نہیں کرسکتے۔۔۔ رہی اس فلم کی بات جس میں وقت بطور کرنسی استعمال ہوتا ہے، یہ آئیڈیا اس ون لنک سے ملتا جلتا ہے۔۔۔ غور کیاجائے تو انسان کی عمر کی کوئی حد مقرر کرنا نہ کرنا صرف خدا کاکام ہے۔ ایسی فلموں سے صرف یہی ظاہر ہوتا ہے کہ یہ لوگ یا تو ایسا سمجھتے ہیں کہ خدا ہے نہیں اور کسی نادیدہ قوت نے یا سپر پاور نے عمروں کی حدیں مقرر کردی ہیں جس نے ظاہر ہے کہ ایسا کرنے کے لیے پہلے خدا کی جگہ لی ہوگی (معاذاللہ)، یا پھر یہ خیال ہے کہ خدا ان کے ساتھ آجائے گا، زمین پر۔ اور ان کا خدا تو زمین پر آنے والا ہے۔۔۔ بس ہمیں ہی بتایا گیا ہے کہ ہمارا خدا کانا نہیں ہے۔۔۔ اس لیے ہم کسی دجال کو خدا نہیں مان سکتے، نہ ایسی ون لنک کرنے کی کوششوں کو قابل قبول سمجھ سکتے ہیں۔
 
یہ مثال تو آپنے ایسے دی ہے جیسے اس کے علاوہ ہمارے پاس اور کوئی چارا نہیں۔ بھائی آپ وہ زمانہ اور حالات آج کیسے لائیں گے؟!
کیااس زمانے میں موجودہ ایجادات یا ٹیکنالوجیز تھیں۔ کیا اس زمانے میں‌موجودہ معاشی نظام تھا۔ نیز کیا اس زمانے میں‌مسلمانوں کے متعدد فرقے یا مختلف ممالک تھے؟ نہیں ،اس وقت مسلمانوں کی ایک ریاست تھی جو 30 سال بعد ہی چکنا چور ہو گئی۔ نیز حضرت عمر ؓاور حضرت عثمانؓ کے زمانے میں فتوحات ہوتی رہیں اور یوں مال غنیمت ہاتھ آیا، جسکی وجہ سے لوگ غنی ہوگئے۔ جونہی فتوحات کا سلسلہ ختم ہوا، ساتھ ہی بغاوتیں شروع ہو گئیں اور مسلمان فرقہ واریت میں بٹ گئے اور خلافت نام کی رہ گئی۔ نتیجہ: وہ اسلامی نظام بھی بے کار تھا!
یہاں آپ فتنہ پھیلا رہے ہیں۔۔۔
اسلامی نظام جو ریاست مدینہ نے مسلمانوں کو دیا تھا کبھی ناکام نہیں ہوا نا ہوسکتا ہے۔۔۔ کیوں کے اسکی بنیاد قرآن اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔۔۔۔ مسلمانوں کی ریاست اگر تیس سال بعد چکنا چور ہوجاتی تو محمد بن قاسم، طارق بن زیاد، صلاح الدین ایوبی، رکن الدین بیبرس، خیر الدین باربروسہ جیسے لوگوں کی فتوحات کیا تاجِ برطانیہ کے لئے تھی؟ ہاں یہ بات مان لیتے ہیں کے مسلمانوں کی آپسی مخاصمت اور دنیا کی لگن اتنی بڑھ گئی کے انہوں نے قرآن اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم جو ریاستِ مدنیہ کے اصل ماخذ تھے کی پیروی ترک کردی۔۔ دوسری بات یہ کہ مسلمانوں میں تفریق کا سبب صرف افراط مال غنیمت ہی نہیں تھا اغیار کی سازشیں بھی تھیں۔۔۔
 

arifkarim

معطل
یہاں آپ فتنہ پھیلا رہے ہیں۔۔۔
کیسا فتنہ؟ ہماری رائے مختلف ہوسکتی ہے۔ اسمیں فتنے والی کیا بات ہوئی؟

اسلامی نظام جو ریاست مدینہ نے مسلمانوں کو دیا تھا کبھی ناکام نہیں ہوا نا ہوسکتا ہے۔۔۔ کیوں کے اسکی بنیاد قرآن اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔۔۔ ۔ مسلمانوں کی ریاست اگر تیس سال بعد چکنا چور ہوجاتی تو محمد بن قاسم، طارق بن زیاد، صلاح الدین ایوبی، رکن الدین بیبرس، خیر الدین باربروسہ جیسے لوگوں کی فتوحات کیا تاجِ برطانیہ کے لئے تھی؟
فتوحات؟ ان فتوحات کا ایک کامیاب ریاست سے کیا لینا دینا؟ مسلمان فاتح تو برصغیر میں بہت سے آئے اور یہاں کے ہندؤوں کیخلاف بہت لوٹ مار مچائی۔

ہاں یہ بات مان لیتے ہیں کے مسلمانوں کی آپسی مخاصمت اور دنیا کی لگن اتنی بڑھ گئی کے انہوں نے قرآن اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم جو ریاستِ مدنیہ کے اصل ماخذ تھے کی پیروی ترک کردی۔۔ دوسری بات یہ کہ مسلمانوں میں تفریق کا سبب صرف افراط مال غنیمت ہی نہیں تھا اغیار کی سازشیں بھی تھیں۔۔۔
تو یہ ’’اغیار‘‘ کی سازشیں مٹھی بھر اسرائیلیوں کیخلاف کارگر ثابت کیوں نہیں ہوتیں؟ کیوں پوری مسلمان دنیا کی تیل کو نکال کر معاشی حالت ایک مغربی سوئٹزلینڈ کے جتنی ہے۔نیز چین، جاپان ، کوریا، سنگاپور، ان ممالک کا تو مغربی دنیا میں کوئی شمار نہیں اسکے باوجود انکی تیل کے بغیر خوشحالی مالا مال ہے۔ ان ممالک میں کیوں اغیار کی سازشیں ناکام ہو جاتی ہیں۔ مسئلہ ہمارے اندر ہے۔
 
مسلمان قوم کو غیر مسلم اقوام کے ساتھ compareنہیں کیا جاسکتا۔۔کیونکہ دونوں کے اندازِ نظر اور ترجیحات میں بنیادی فرق پایا جاتا ہے۔۔۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
خیر صاحبو، اس پر تو بحث ہی کیا، تذکرۃ الاولیاء میں ایک بات پڑھی تھی، جو یہاں بیان کرنا مناسب معلوم ہوتا ہے۔ (یہاں جو روایت میں بیان کرنے لگا ہوں، ضروری نہیں ہے کہ من و عن درست ہو، اس میں کچھ الفاظ کا ہیر پھیر ہوسکتا ہے لیکن مفہوم یہی نکلتا ہے، تاہم اس روایت کو ثقہ کہنے پر میں مصر نہیں، نہ اس کا کوئی ثبوت میرے پاس ہے، صرف یاد داشت کے سہارے لکھ رہا ہوں)
امام زین العابدین اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بیٹھے تھے۔ ان کو دیکھ کر فرمایا: تم لوگ مجھے صحابہ کرام کی جماعت کی طرح لگتے ہو۔ وہ خوش ہو گئے۔ فرمایا: ایسا میں نے صرف شکل و صورت کی بناء پر کہا ہے۔ ورنہ اگر تم ان کو دیکھتے تو ان کو مجنون سمجھتے اور اگر وہ تمہیں دیکھ لیتے تو تم کو مسلمان ہی نہ سمجھتے۔
حالانکہ میری ناقص رائے میں ان کے مصاحبین وقت کے اولیاء اللہ اور صالح بزرگ تھے۔ وہ تابعین تھے جنہیں صحابہ کرام کے بعد ہم تمام مسلمان سب سے زیادہ اہم سمجھتے اور سب سے زیادہ عزت دیتے ہیں۔ احادیث کی تدوین اور صحت کے حوالے سے جانچ پڑتال بشمول فقہی مسائل سے متعلق سارا کام اسی دور میں ہوا ہے جسے ہم تابعین کے دور کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ امام ابو حنیفہ بھی ایک تابعی تھے۔ اس کے باوجود امام زین العابدین کی نظر میں ان کی دینی حالت قابل رشک نہیں، بلکہ قابل غور تھی اور اس کو بہتر کرنے کی ضرورت تھی۔ اس اقتباس کو دیکھتے ہوئے ہم اپنی حالت پر غور کریں توہم شکل و صورت میں بھی اپنے (دینی اور روحانی) اسلاف کے مشابہ ہونا تو درکنار، اس کے برعکس ہیں۔ تو پھر ان کی تاریخ میں جھانکتے ہی کیوں ہیں؟ اسے اپنی تاریخ کیوں سمجھتے ہیں؟ یہ بات میری سمجھ سے بالا تر ہے۔۔۔ کسی کو علم ہو تو ضرور سمجھائے۔۔۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
خیر صاحبو، اس پر تو بحث ہی کیا، تذکرۃ الاولیاء میں ایک بات پڑھی تھی، جو یہاں بیان کرنا مناسب معلوم ہوتا ہے۔ (یہاں جو روایت میں بیان کرنے لگا ہوں، ضروری نہیں ہے کہ من و عن درست ہو، اس میں کچھ الفاظ کا ہیر پھیر ہوسکتا ہے لیکن مفہوم یہی نکلتا ہے، تاہم اس روایت کو ثقہ کہنے پر میں مصر نہیں، نہ اس کا کوئی ثبوت میرے پاس ہے، صرف یاد داشت کے سہارے لکھ رہا ہوں)
امام زین العابدین اپنے ساتھیوں کے ہمراہ بیٹھے تھے۔ ان کو دیکھ کر فرمایا: تم لوگ مجھے صحابہ کرام کی جماعت کی طرح لگتے ہو۔ وہ خوش ہو گئے۔ فرمایا: ایسا میں نے صرف شکل و صورت کی بناء پر کہا ہے۔ ورنہ اگر تم ان کو دیکھتے تو ان کو مجنون سمجھتے اور اگر وہ تمہیں دیکھ لیتے تو تم کو مسلمان ہی نہ سمجھتے۔
حالانکہ میری ناقص رائے میں ان کے مصاحبین وقت کے اولیاء اللہ اور صالح بزرگ تھے۔ وہ تابعین تھے جنہیں صحابہ کرام کے بعد ہم تمام مسلمان سب سے زیادہ اہم سمجھتے اور سب سے زیادہ عزت دیتے ہیں۔ احادیث کی تدوین اور صحت کے حوالے سے جانچ پڑتال بشمول فقہی مسائل سے متعلق سارا کام اسی دور میں ہوا ہے جسے ہم تابعین کے دور کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ امام ابو حنیفہ بھی ایک تابعی تھے۔ اس کے باوجود امام زین العابدین کی نظر میں ان کی دینی حالت قابل رشک نہیں، بلکہ قابل غور تھی اور اس کو بہتر کرنے کی ضرورت تھی۔ اس اقتباس کو دیکھتے ہوئے ہم اپنی حالت پر غور کریں توہم شکل و صورت میں بھی اپنے (دینی اور روحانی) اسلاف کے مشابہ ہونا تو درکنار، اس کے برعکس ہیں۔ تو پھر ان کی تاریخ میں جھانکتے ہی کیوں ہیں؟ اسے اپنی تاریخ کیوں سمجھتے ہیں؟ یہ بات میری سمجھ سے بالا تر ہے۔۔۔ کسی کو علم ہو تو ضرور سمجھائے۔۔۔
درج بالا پوسٹ میں امام ابو حنیفہ کا ذکر غلط جگہ ہو گیا ہے، اس سے محسوس یوں ہوتا ہے جیسے میں نے کہا کہ امام ابو حنیفہ کی دینی حالت قابل رشک نہیں بلکہ قابل غور تھی اور اس کو بہتر کرنے کی ضرورت تھی۔ یہ تاثر غلط ہے ۔ امام ابو حنیفہ کا ذکر اس اقتباس میں کہیں نہیں ہے، اس لیے اسے الگ ہی سمجھا جائے یعنی امام ابو حنیفہ کبار تابعین میں سے تو ہیں، لیکن وہ اس وقت وہیں بیٹھے تھے اور امام زین العابدین کے ساتھ تھے، یہ غلط ہے۔ ایک اور غلطی اس میں امام زین العابدین کے نام کی ہے۔ کیونکہ میرے ذہن میں یہ بات کھٹک رہی ہے کہ یہ بات خواجہ حسن بصری نے کہی اور میں نے امام زین العابدین لکھ دیا۔۔۔بہرحال اگر مجھے کبھی تذکرۃ الاولیاء میسر آئی تو اس پوسٹ کو دوبارہ درست کرنا میرے ذمہ ادھار رہا۔ بصدمعذرت۔۔۔
 

x boy

محفلین
ابلس ہمیشہ انسانوں کو سنہرے خواب دکھاتا ہے جیسے آدم علیہ السلام کو دکھایا،
ابلس کے سنہرے خواب پاخانہ ہوتا ہے جیساکہ اس مضمون میں ہے
 

arifkarim

معطل
ابلس ہمیشہ انسانوں کو سنہرے خواب دکھاتا ہے جیسے آدم علیہ السلام کو دکھایا،
ابلس کے سنہرے خواب پاخانہ ہوتا ہے جیساکہ اس مضمون میں ہے
جنکی اپنی سوچ پاخانہ ہوتی ہے انکو ہر جگہ پاخانہ ہی نظر آتا ہے۔ وینس پراجیکٹ کی سب سے قریبی عملی مثال تو آپکے اپنے امارات میں بن رہی ہے، مصدر شہر کے نام سے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Masdar_City
 

x boy

محفلین
ایسا نظام بنانا چاہتا ہے جس نے پہلے ہی مسلمانوں کے ذخائر سیٹیلائٹ سے دیکھ کر پاگل کتا ہوا ہوا ہے
نظام سیکھا رہا ون ورلڈ آرڈر کی تیاری کررہا ہے
ان شاء اللہ وہ وقت قریب ہے جب سب جگہہ اسلام کا جھنڈا لہرایا گا، اس کمینی آرڈر کو عیسی ابن مریم علیہ السلام اپنے پاؤں سے روندے گے۔
مسلمانوں کو نظام سیکھارہے ہیں ہمارا نظام قرآن و سنہ ہے دیر ہوگئی ہے لیکن ان شاء اللہ ایک بار پورے روح زمین پر قائم ہوگا۔
جس کو دنیا کو جتنا کیش کرنا ہے کرلے، اللہ کے حکم کی نافرمانی کرلے، سب انسان ، چرند پرند، پوری کائنات بمع مخلوق کو ایک دن لپیٹ لی جائے گی۔
اس دن سے ڈرو جس دن کوئی کسی کے کام نہیں آئے گا صرف اعمال کام آئے۔
 

شمشاد

لائبریرین
کچھ لوگ اعمال پر اور حیات بعد الموت پر یقین نہیں رکھتے، آپ انہیں کیسے سمجھائیں گے؟ وہ اپنے آپ کو ہی عقل کُل سمجھتے ہیں۔
 
Top