یہاں آہ و سنگ نہیں۔۔۔

جنود ِ خزاں

محفلین
یاں آہ وسنگ نہیں، یہ عجیب بستی ہے
جہاں تک نگاہ جائے، مستی ہی مستی ہے
سبب بیان کر دیا تو نے دل کی موت کا
یہ ظلمت کچھ گراں نہیں ،سستی ہی سستی ہے
نگاہیں پھیر کر تو خود اپنا جہاں ہو جا
اِس جہاں پر جو نگاہ کی، پستی ہی پستی ہے
 
Top