! یونیکوڈ کا نیا ورژن 5.1.0 ریلیز !

arifkarim

معطل
یونیکوڈ والوں نے حال ہی میں یونیکوڈ کا نیا اسٹینڈرڈ 5.1.0 ریلیز کر دیا ہے۔ اس لنک پر اسکے بارے میں مزید معلومات ملاحضہ کیجئے:
http://www.unicode.org/versions/Unicode5.1.0/
نئے اسٹینڈرڈ میں عربی کی کچھ نئی ویلیوز شامل کی گئی ہیں:
Arabic
A number of Arabic character were added in Version 5.1 in support of minority languages, four Qur'anic Arabic characters were added, and the Arabic math repertoire was greatly extended. Sixteen characters were added in support of the Khowar, Torwali, and Burushaski languages spoken primarily in Pakistan, and a set of eight Arabic characters were added in support of Persian and Azerbaijani. The 27 newly added Arabic math characters include arrows, mathematical operators and letterlike symbols.​

مگر جیسا کہ اندیشہ تھا کہ سوائے ایک برصغیری قرآنی علامت " ز " کے اور کوئی دوسری علامت شامل نہیں کی گئی :(
اس میں‌ سراسر ہمارے قومی اداروں کا قصور ہے :mad: ایک اکیلا بندا ان ویلیوذ کو یونیکوڈ اسٹینڈرڈ میں شامل نہیں کروا سکتا!

نیا عربی کوڈ چارٹ:
http://www.unicode.org/charts/PDF/Unicode-5.1/U0600.pdf
(پیلے اور گلابی رنگ میں نئی ویلیوذ!)
 

arifkarim

معطل
عارف کریم آپ کے خیال میں کون سے حروف کی شمولیت ہونا چاہیے تھی.

اس بارے میں، میں ایک پہلے بھی تھریڈ پوسٹ کر چکا ہوں۔ یہ دیکھیئے:
http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=11098

مندرجہ ذیل برصغیری قرآنی علامات میں سے اکثر اس نئے اسٹینڈرڈ میں بھی موجود نہیں ہیں:
a49.gif


مثلا: ص، سکتہ، وقفہ،قف، ع
اسی طرح قرآن پاک میں ربع اور نصف وغیرہ کے بھی لگچرز استعمال ہوتے ہیں۔ انہیں بھی شامل کرنا چاہئے!

یاد رہے کہ ان ویلیوذ کو شامل کئے بغیر ہم ایک مکمل اوپن ٹائپ قرآنی فانٹ نہیں بنا سکتے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
عارف کریم آپ نے بالکل صحیح اندازہ لگایا ہے ، ان حروف کی شمولیت از حد ضروری ہے۔ اگلے ورژن کے لئے ان حروف کو شامل کرنے کے لیے یونیکوڈ والوں کو کہا جاسکتا ہے۔
 

arifkarim

معطل
عارف کریم آپ نے بالکل صحیح اندازہ لگایا ہے ، ان حروف کی شمولیت از حد ضروری ہے۔ اگلے ورژن کے لئے ان حروف کو شامل کرنے کے لیے یونیکوڈ والوں کو کہا جاسکتا ہے۔

میں انسے رابطہ کر چکا ہوں۔ یہ کام انفرادی لوگوں کا نہیں بلکہ حکومتی اداروں کا ہے۔
 
Top