ہیرے کے قدر

نظام الدین

محفلین
ہیرے کے قدر جوہری جانتا ہے مگر سامنے والا جوہری نہ ہو یا جوہری کی نگاہ نہ رکھتا ہو تو ہیرے کو معمولی سا موتی سمجھ کر چھوڑ دیتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اسی طرح کبھی کبھی تقدیر ہمیں بھی مٹی کے پیالے میں امرت پیش کرتی ہے مگر ہم مٹی کے پیالے کو حقارت سے دیکھتے ہوئے ٹھکرا دیتے ہیں۔

(راحت جبیں کے ناول ’’امرت اور پیالہ‘‘ سے اقتباس)
 
Top