ہم ہار گئے ( فاران زاویے)

فاران

محفلین
ہم میچ جیت گئے یہ فقط ظاہری فتح ہے ۔کیونکہ ہم انڈیا سے بری طرح ہارے ہوئے ہیں۔صرف ایک کرکٹ میچ جیت جانے سے ہم اعلی و ارفع کیسے ہو سکتے ہیں وہ بھی انڈیا والوں سے جو اب قوم بننے کو ہیں۔ جو تعلیمی ، ٹیکنالوجی، آئی ٹی، سائنس کے میدان میں ہم سے بہت آگے ہیں۔ ایک قوم تب ترقی کرتی ہے جب اس کا زیادہ رجحان شعبہ تعلیم کی طرف ہوتا ہے اور وہ اپنے معیار تعلیم کو بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہوتی ہیں۔آج انڈیا کے ماسٹر ٹرینرز کو دنیا بھر میں سنا جاتا ہے اور ان کے بیانات سے سب استفادہ کرتے ہیں۔ انڈین گوگل کمپنی میں ایگزیکٹیو پوسٹ پر کام کر رہے ہیں۔چند سال قبل ایک راجھستان کے صحرا میں رہنے والا بھارتی باشندہ کورسیرا(coursera)سے آئی ٹی کا فری کورس کرتا ہے اور گوگل میں ملازم رکھ لیا جاتا ہے۔اب انڈیا وہ پہلے والا انڈیا نہیں رہا جہاں تعلیم کا فقدان ہو۔ چلیں ذرا پاکستان کے حالات پر نظر ڈالتے ہیں۔ پہلی بات یہ کہ ہم قوم نہیں کیوں نہیں؟ اس لیے ہم قوم نہیں کیونکہ ہمیں برابر کی تعلیم نہیں دی جاتی امیر آکسفورڈ پڑھتا ہے اور غریب عام کتب ۔ اگر ہمیں ایک جیسی تعلیم دی جاتی تو سب امیر و غریب ایک جیسا سوچتے اور ہمارا ملک ترقی کی طرف گامزن ہوتا۔اب امیر روپے پیسے کے نشے میں چور ہے جبکہ غریب احساس کمتری کا مارا ہوا ہے۔نہ ہم تعلیم میں آگے ہیں اور نہ ہی کسی دوسرے شعبے میں۔ انٹر نیٹ پر آن لائن کتابوں کی خریداری کے بہت سے بین الاقوامی برقی صفحات ہیں جن کی سہولت پاکستان میں موجود نہیں۔ ہمارے نو جوان ان کاموں میں مشغول ہیں جن سے پاکستان کو کوئی فائدہ نہیں۔
کاش ہم سب مل کر پاکستان کی ترقی کے لیے کام کرتے اور انڈیا سے آگے ہوتے اور پھر خوشیاں مناتے تو ہم پر جچتا بھی۔
ہم پہلے ہی بھارت سے بہت پیچھے ہیں اور جب سے میچ جیتا ہے سب کام کاج چھوڑ کر ہم تبصرے کرنے میں مشغول ہیں جو فقط وقت کو ضائع کرنا ہے۔ اس کے سوا کچھ نہیں۔

خدا ہمارا حامی و ناصر ہو آمین
طلحہ فاران
#فاران_زاویے
 
Top