ہم اتنے خداوؤں کی عبادت نہیں کرتے

بنجارے ہیں رشتوں کی تجارت نہیں کرتے
ہم لوگ دکھاوے کی محبت نہیں کرتے
ملنا ہے آ جیت لے میداں میں ہم کو
ہم اپنے قبیلہ سے بغاوت نہیں کرتے
طوفاں سے لڑنے کا طریقہ ہے ضروری
ہم ڈوبنے والوں کی حمایت نہیں کرتے
کیوں بوجھ لیے بیٹھے ہو تم ذہن پہ اپنےہم
لوگ تو دشمن سے بھی نفرت نہیں کرتے
پلکوں پہ ستارے ہیں نہ شبنم ہے نہ جگنو
اسطرح تو دشمن کو بھی رخصت نہیں کرتے
ہرسمت بڑے لوگوں کی ایک بھیڑ ہے نگہت
ہم اتنے خداوؤں کی عبادت نہیں کرتے
 
Top