گوگل کی جانب سےہاتھ سے لکھنے کی سہولت

زبیر حسین

محفلین
السلام علیکم،
بہت سارے لوگوں کے لئے ٹائپ کرنا ایک مشکل اور ہاتھ سے لکھنا آسان کام ہے.
گوگل بہت جلد اپنی جی میل اور گوگل ڈاکس پر ہاتھ سے لکھنے کے لئے نئے ہینڈ رائٹنگ ٹولز متعارف کروا رہی ہے. ان ٹولز کو استعمال کر کے آپ آسانی سے اپنے ماؤس پیڈ یا کرسر سے وہ سب لکھ سکیں گے جو آپ کہنا چاہتے ہیں. گوگل کی یہ سروس آپ آپ کے لکھے گئے الفاظ کا بہترین ٹائپڈ ورژن بناے دے گی.
جی میل صارفین کے لئے یہ ٹولز تقریبا 50زبانوں جبکہ گوگل ڈاکس صارفین کے لئے 20 زبانوں میں مہیا کیا جائے گا.
آزمانے کےلئے جی میل یا گوگل ڈاکس سیٹینگ میں جائیں جنرل ٹیب کے تحت لینگوئج سیٹنگ میں "Enable input tools" پر کلک کیجئے زبانوں کی لسٹ میں جن زبانوں کے ساتھ پنسل کا نشان آ رہا ہے ان میں ہاتھ سے لکھنے کی سہولت موجود ہے. اپنی زبان منتخب کر لیجئے. ایک بار سیٹ کرنے کے بعد یہ ٹولز دائیں جانب موجود سیٹنگ کے قریب موجود ہوگا. آپ اپنے کی بورڈ سے Ctrl+Shift+K پریس کر کے اسے فعال اور غیر فعال کر سکیں گے.
بد قسمتی سے فی الحال اردو کے لئے یہ سہولت موجود نہیں.
 
محفل میں شریک کرنے کا شکریہ۔ ہم نے اسی وقت آزمایا تھا جب گوگل نے یہ اس نئی خصوصیت کی تشہیر کی تھی لیکن اردو میں سہولت دستیاب نہ ہونے کے باعث ہم نے محفل میں شریک کرنے کا ارادہ ترک کر دیا تھا۔ :) :) :)
 

زبیر حسین

محفلین
محفل میں شریک کرنے کا شکریہ۔ ہم نے اسی وقت آزمایا تھا جب گوگل نے یہ اس نئی خصوصیت کی تشہیر کی تھی لیکن اردو میں سہولت دستیاب نہ ہونے کے باعث ہم نے محفل میں شریک کرنے کا ارادہ ترک کر دیا تھا۔ :) :) :)
چلیں آپ کے شریک محفل نہ کرنے کی وجہ سے مجھے خود کو فعال کرنے کا ایک موقع تو ملا۔۔
:)
 

قیصرانی

لائبریرین
انگریزی اور فننش کو میں نے آزمایا ہے اور حیرت انگیز طور پر آڑی ترچھی لکھائی کو بھی قبول کر لیتا ہے، دائیں جھکی اور بائیں جھکی ہوئی اور سیدھی لکھی ہوئی تحریر بھی قبول ہو جاتی ہے۔ اردو میں ان پٹ کا آپشن دیتا ہے (میرے سام سنگ نوٹ 1۔10 ٹیبلٹ پر) لیکن کسی کسی حرف کو محض شناخت کر پاتا ہے
 

زبیر حسین

محفلین
انگریزی اور فننش کو میں نے آزمایا ہے اور حیرت انگیز طور پر آڑی ترچھی لکھائی کو بھی قبول کر لیتا ہے، دائیں جھکی اور بائیں جھکی ہوئی اور سیدھی لکھی ہوئی تحریر بھی قبول ہو جاتی ہے۔ اردو میں ان پٹ کا آپشن دیتا ہے (میرے سام سنگ نوٹ 1۔10 ٹیبلٹ پر) لیکن کسی کسی حرف کو محض شناخت کر پاتا ہے
ہر بار اردو والے پیچھے کیوں رہ جاتے ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اردوبولنے والے تو بہت لیکن اردو کو چاہنے والے شائد کم ہیں۔
اس کی کئی وجوہات ہیں۔ سب سے پہلے تو ہمارا تعلیمی نظام اس نوعیت کا ہے کہ ہم تخلیق کی بجائے رٹا لگانے پر توجہ دیتے ہیں۔ اگر ہمارے آئی ٹی سیکٹر میں اس پر کچھ تعلیم دی جاتی کہ اردو کو ویب پر یا کمپیوٹر پر کیسے لایا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم اس وقت کافی خود کفیل ہو چکے ہوتے۔ اس وقت بھی نیٹ پر اور کمپیوٹر پر ہمیں جتنی بھی اردو ملتی ہے، وہ سب کی سب ان چند افراد کی دیوانگی کا نتیجہ ہے جنہیں ہم دونوں ہاتھوں کی انگلیوں پر گن سکتے ہیں۔ پھر بھی شاید تعداد پوری نہ ہو۔ اب اس سے کیا ترقی ہونی؟ :)
 

زبیر حسین

محفلین
اس کی کئی وجوہات ہیں۔ سب سے پہلے تو ہمارا تعلیمی نظام اس نوعیت کا ہے کہ ہم تخلیق کی بجائے رٹا لگانے پر توجہ دیتے ہیں۔ اگر ہمارے آئی ٹی سیکٹر میں اس پر کچھ تعلیم دی جاتی کہ اردو کو ویب پر یا کمپیوٹر پر کیسے لایا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم اس وقت کافی خود کفیل ہو چکے ہوتے۔ اس وقت بھی نیٹ پر اور کمپیوٹر پر ہمیں جتنی بھی اردو ملتی ہے، وہ سب کی سب ان چند افراد کی دیوانگی کا نتیجہ ہے جنہیں ہم دونوں ہاتھوں کی انگلیوں پر گن سکتے ہیں۔ پھر بھی شاید تعداد پوری نہ ہو۔ اب اس سے کیا ترقی ہونی؟ :)
بجا کہا ہے۔
چند دن قبل میرے ذہن میں ایک سوچ چل رہی تھی کہ ہم جو اردو سائٹس سی کسی بھی طرح وابستہ ہیں اپنے علاقے کے سکولز وغیرہ میں طالب علموں کو کمپیو ٹر اور انٹر نیٹ پر اردو کی افادیت سے آگاہ کریں۔ پچھلی دفعہ جب میں چھٹی گیا تھا تو اپنے علاقے کے ایک اچھے سکول چلانے والوں سے کسی حد تک بات بھی کی تھی اردو ویب سائٹس کے متعلق آگاہ کیا تھا لیکن ان کی باتوں سے یہی لگا کہ اردو کی کوئی اہمیت نہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بجا کہا ہے۔
چند دن قبل میرے ذہن میں ایک سوچ چل رہی تھی کہ ہم جو اردو سائٹس سی کسی بھی طرح وابستہ ہیں اپنے علاقے کے سکولز وغیرہ میں طالب علموں کو کمپیو ٹر اور انٹر نیٹ پر اردو کی افادیت سے آگاہ کریں۔ پچھلی دفعہ جب میں چھٹی گیا تھا تو اپنے علاقے کے ایک اچھے سکول چلانے والوں سے کسی حد تک بات بھی کی تھی اردو ویب سائٹس کے متعلق آگاہ کیا تھا لیکن ان کی باتوں سے یہی لگا کہ اردو کی کوئی اہمیت نہیں۔
آپ نے درست کہا۔ لیکن ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ اگر ہمیں کچھ کام کرنا ہے تو یا تو ہماری صلاحیتیں ساتھ نہیں دیتیں یا پھر ہمارے پاس وقت نہیں ہوتا۔ تاہم اس کا اعتراف کرنے کی بجائے ہم پورے مسئلے کو ہی قالین کے نیچے دبا دیتے ہیں کہ اردو کی کوئی اہمیت نہیں۔ بات ختم۔ حالانکہ اگر ہم خود کچھ نہیں کر سکتے تو کم از کم بات کو آگے تو بڑھا سکتے ہیں
پس نوشت: آپ نے ریختہ ڈاٹ آرگ دیکھی؟
 

زبیر حسین

محفلین
آپ نے درست کہا۔ لیکن ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ اگر ہمیں کچھ کام کرنا ہے تو یا تو ہماری صلاحیتیں ساتھ نہیں دیتیں یا پھر ہمارے پاس وقت نہیں ہوتا۔ تاہم اس کا اعتراف کرنے کی بجائے ہم پورے مسئلے کو ہی قالین کے نیچے دبا دیتے ہیں کہ اردو کی کوئی اہمیت نہیں۔ بات ختم۔ حالانکہ اگر ہم خود کچھ نہیں کر سکتے تو کم از کم بات کو آگے تو بڑھا سکتے ہیں
پس نوشت: آپ نے ریختہ ڈاٹ آرگ دیکھی؟
ابھی دیکھ رہا ہوں۔
 
Top