گلبدین حکمت یار کی افغان طالبان کو مل کر افغانستان میں اسلامی نظام قائم کرنے کی پیش کش

Latif Usman

محفلین
کیا بات ہے کہ اب گلبدین حکمت یار بھی افغان طالبان سے مل کر افغانستان میں اسلامی نظام قائم کرنے کی پیش کش کر رہے ہیں۔ یہ مذہب کا ٹھیکیدار کچھ زیادہ بڑا بول نہیں بول گیا ؟ گلبدین اتحاد کی بات کر رہا ہے مگر کیا ملکی مفاد اور استحکام ، اخوت و بھائی چارے اور اسلامی وحدت کے حصول کے لیےملک کی ترقی ، قوم کی خوشحالی اور قومی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے اسکول، کالج، ہسپتال اور سڑکوں کی تعمیر کرنے کی پیش کش کر رہا ہے یا کہ ملکر دہشتگردی اور قتل وغارت کے جنوں میں شدت پیدا کر نے اور تخریب کاری سے قومی معیشت کو تباہ کرنے کی پیش کش کر رہا ہے۔ دہشتگرد گروہ انسانیت کے قاتل ، امن کے دشمن اور دہشتگردی کی آڑ میں ان کا کاروبار چلا رہا ہے یہ کیسے امن کی پیش کش کر سکتے ہیں۔

زمانہ قریب ہوتا جائے گا، علم گھٹتا جائے گا، بخل پیدا ہو جائے گا، فتنے ظاہر ہوں گے اور ہرج کی کثرت ہو جائے گی۔ لوگ عرض گزار ہوئے کہ یا رسول اللہ! ہرج کیا ہے؟ فرمایا کہ قتل، قتل (یعنی ہرج سے مراد ہے : کثرت سے قتل عام)۔

اللہ ان کو ہدایت دے جو اسلام کے لبادے میں دین اور جہاد کے نام پر فتنہ و فساد اور قتل و غارت گری مچاتے ہیں جو مسلمانوں کا خون بہانا اور ان کے اموال لوٹنا حلال سمجھتے ہیں
 
Top