درد گرچہ بیزار تو ہے پر اسے کچھ پیار بھی ہے - خواجہ میر درد

کاشفی

محفلین
غزل
(خواجہ میر درد)
گرچہ بیزار تو ہے پر اسے کچھ پیار بھی ہے
ساتھ انکار کے پردے میں کچھ اقرار بھی ہے
زاہد شرک خفی کی بھی خبر ٹک لینا
ساتھ ہر دانہء تسبیح کے زنّار بھی ہے
چشمِ رحمت سے ادھر کو بھی نظر کیجئے گا
اسی اُمید پہ آیا یہ گنہگار بھی ہے
دل بھلا ایسے کو اے درد نہ دیجے کیونکر
ایک تو یار ہے اور تس پہ طرحدار بھی ہے
 
Top