کیا یہ انصاف ہے؟؟؟

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

نبیل

تکنیکی معاون
علی عمران، میں آپ کی پوسٹ کو ایک دھمکی تصور کروں گا۔ آپ ایک پوسٹ کرکے ہفتے کے لیے منظر عام سے غائب ہو جاتے ہیں اور واپس آکر گڑے مردے اکھیڑنے شروع ہو جاتے ہیں۔ آپ مجھے کیا جواب دیں گے، میں ابھی تک آپ کی بے تکی پوسٹس کے جواب میں مصلحتاً خاموش بیٹھا ہوا ہوں۔ مجھے کسی کا ڈر نہیں ہے کہ اپنی کسی پوسٹ کو ڈیلیٹ کروں۔ اور آپ کے پوسٹ کیے ہوئے مسعود اظہر کے افکار بھی یہاں فورم پر باقی رہیں گے تاکہ لوگوں کو اس کے ذہنی دیوالیہ پن کا پتا چلے۔ اس تحریر کو پڑھنے سے ہی پتا چل جاتا ہے کہ محض آپ جیسے برین واشڈ نوجوان ہی اس دہشت گردی کے فلسفے کو اپنے ایمان کا جزو سمجھ سکتے ہیں۔ مال غنیمت سمیٹنا ، دشمن پر فتح کی عظیم خوشی اور قتال کا مقدس فریضہ۔ قران کی آیات کو ان کے اصل کونٹیکسٹ سے باہر نکال کر اکٹھا کرنا اور یوں پیش کرنا جیسے اسلام کا مقصد ہی قتل و غارت گری ہے، یہ جیش محمد جیسی دہشت گرد تنظیموں کا ہی خاصہ ہے۔

میں یہاں واشگاف کہتا ہوں کہ جیش محمد اور اس جیسی دوسری دہشت گرد تنظیمیں موجودہ دور میں امت مسملہ کی تباہی کی بڑی ذمہ دار ہیں۔ یہ علی عمران جیسے نوجوانوں کو برین واش کرکے انہیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتی ہیں۔

میں علی عمران، راجہ اور دوسرے جہادیوں سے گزارش کروں کہ وہ اس موضوع پر اپنی گفتگو کو اسی تھریڈ تک محدود رکھیں۔ ایک ہی موضوع اور متن کو باربار پوسٹ کرنا سپیم تصور کیا جائے گا۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
واجد حسین، آپ نے قیصرانی کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا؟

آپ نے جہاد کی فضیلت میں آیات اور احادیث پیش کی ہیں۔ سوال یہ کہ اس سب کا کیا مقصد ہے؟ کیا یہاں جہاد کی فرضیت اور اہمیت سے کسی نے انکار کیا ہے؟

آپ سے سوال یہ تھا کہ جہاد اور قتال شروع کرنے کے لیے کیا شرائط ہونی چاہییں۔ کیا پہلے خود کو اس قابل بنانا ضروری ہے یا نہیں؟ یا پھر جیش محمد کے تربیتی کیمپ میں ٹریننگ کافی ہے؟

میری درخواست ہے کہ اس گفتگو کو ٹریک پر رکھیں۔
 

ظفر احمد

محفلین
یہاں تو حالات بہت سنگین نظر آرہے ہیں۔ بیچ بچائو کی اگر ضرورت ہو تو میں آئوں :p

جہاد کی فرضیت سے کوئی بھی مسلمان انکار نہیں کر سکتا۔ پر اسکا مطلب یہ نہیں کہ تلوار اٹھا کر قتل شروع کر دو ایک انسان کا قتل ساری کائنات کا قتل ہے۔ اسلام جتنا مسلمانوں کے اخلاق سے متاثر ہو کر پھیلا ہے اتنا تلوار سے نہیں۔

پر کسی سوچ پر پابندی نہیں لگا سکتی۔ سوچ تو پھر اپنی اپنی ہے نا۔ سب سے پہلے ہم اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھیں کہ ہم کیا ہیں کیا ہم پورے کے پورے اسلام میں داخل ہیں؟ نہیں تو سب سے پہلے اپنے نفس سے جہاد شروع کردو۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم ظفر، آپ گھبرائیں نہیں۔ اس طرح کی صورتحال آتی رہتی ہے۔ اور گزر بھی جاتی ہے۔
 

پاکستانی

محفلین
یہاں جو بھی باتیں ہو رہی ہیں سر تسلیم خم ہیں، کیونکہ ایک مسلمان کے نزدیک قرآنی آیات اور ہدیث مبارکہ کو جھٹلانا تو ایک طرف اس بارے سوچنا بھی گناہ ہے۔
قیصرانی بھائی نے صحیح سمت میں موضوع کو آگے بڑھایا ہے۔ اس وقت ہمیں مل بیٹھ کر ان عوامل، شرائط یا قوانین پر باعث کرنی چاہیے جس پر چلتے ہوئے جہاد یا قتال فرض ہوتا ہے


اس بارے میں صرف اتنا عرض کرنا چاہوں گا کہ ہمارے استاد محترم جہاد کے متعلق فرمایا کرتے تھے کہ آج کے جدید دور میں جہاد یہ نہیں کہ تلوار اٹھاؤ اور قتال شروع کر دو۔ جہاد یہ ہے کہ علم حاصل کرو اور اتنا حاصل کرو کہ دیگر تمام اقوام تمھاری محتاج ہو جائیں۔
دشمن کو اگر شکست دینی ہے تو تعلیم کے میدان میں دو، سائینس کے میدان میں دو

اور آج ہم الٹ چل رہے ہیں علم کو پس پشت ڈال کر تلوار کی باتیں کر رہے ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
واجدحسین نے کہا:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم معذرت چاہتا ہوں دیر کے کچھ ضروری کام کی وجہ سے لیٹ ہوگیا

• ترجمہ: مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے قتال کروں یہاں تک کہ وہ اقرار کر لیں کہ اللہ کے سوا کوءی عبادت کے لاءیق نہیں اور جس نے لا الہ الااللہ کا اقرار کر لیا تو اس نے اپنی جان اور مال کو مجھ سے محفوظ کر لیا سواءیے اسلامی حق کے(یعنی اگر اس نے کو ءی ایسا جرم کیا جس کی شرعی سزا اس کی جان یا مال پر ای ہے) اور اس کا حساب اللہ کے ذمے ہے۔(صحیح بخاری2 - 1081 )
فائدہ: حدیث شریف میں لفظ امرت(مجھے حکم دیا گیا) سے ثابت ہوا کہ جہاد اللہ باک کا امر یعنی حکم ہے اسی سے فرضیت معلوم ہوئی
• ترجمہ: بے شک موءمن کا سب سے افضل عمل جہاد فی سبیل اللہ ہی ہے(طبرانی فی الکبیر1-338)
• میری امت کی ایک جماعت قیامت تک قتال کرتی رہے گی یہ لوگ حق پر قائم ہونگے۔
(مسلم ج2۔ 143 )
http://www.al-eman.com/hadeeth/viewchp.asp?BID=1&CID=7&SW=تزال#SR1
فائدہ۔جہاد اسلام کا محافظ رکن ہے بس جب تک اسلام رہے گا جہاد ہوتا رہے گا اور مجاہدین بھی موجود رہیں گے۔
• مشرکین کے خلاف اپنی جان مال اور زبانوں سے جہاد کرو۔(ابوداود1 384)
http://www.al-eman.com/hadeeth/viewchp.asp?BID=7&CID=33

فائدہ۔ جان اور مال سے جہاد کرنے کا معنی تو واضح ہے ۔زبان سے جہاد کرنے کا معنی ان کی شدید مذمت کرنا اور ایسی باتیں کرنا جن سے انہیں تکلیف ہو اور انہیں آگ لگ جاءے آج کل اسلام دشمنوں کے لئے سب سے تکلیف دہ مسلمانوں کا جہاد کی دعوت دینا اور سننا ہے جب وہ کسی مسلمان کو جہاد کا نام لیتے سنتے ہیں تو ان کے تن بدن میں آگ لگ جاتی ہے۔
• جو قوم بھی جہاد چھوڑتی ہے اللہ تعالٰی اس پر عمومی عذاب لاتےہیں۔(طبرانی فی الاوسط3 ۔51 حدیث رقم 3839 طبعہ جدیدہ)
فائدہ۔ جہاد چھوڑ کر بیٹھ جانے والی قوم کمزور اور بے بس ہو جاتی ہے ۔اور اسے کے دشمن طاقتور سے طاقتور ہوتے چلے جاتے ہیں اور وہ ہرطرف سے اس جہاد چھوڑے والی کمزور قوم کو گھیر لیتے ہیں اور ہر شعبے اور ہر میدان میں اِسے رُسوا کرتے ہیں اس طرح جہاد چھوڑنے والی قوم آپس کے اختلافات اور اندرونی ٹرائیوں کا شکار ہو جاتی ہے۔ اس سے بڑح کر عمومی عذاب اور کیا ہوگا؟
• ترمجہ: جس بندے کے قدم اللہ کے راستے میں غبار آلود ہوں گے اسے جہنم کی آگ نہیں چھوئےگی (بخاری1 -394)
http://www.al-eman.com/hadeeth/viewchp.asp?BID=13&CID=113&SW=فتمس#SR1

فائدہ۔ بعض صحابہ کرام رضی اللہ سفر جہاد کے دوران جان بوجھ کر پیدل چلتے تھے تاکہ اس مقدش راستے کے غبار کو زیادہ سے زیادہ حاصل کر سکیں۔
• جو شخص اللہ کے کلمے کی بلندی کے لئے لڑے وہ اللہ کے راستے میں ہے۔(مسلم2 -140)
فائدہ۔جہا د کا مقصد اللہ کے دین کی سر بلندی، دنیا سے فتنہ و فساد کا خاتمہ اور اسلام اور مسلمانوں کی حفاظت ہے اسی عظیم مقصد کے لئے مسلمان اپنی جان اور مال قربان کرے تو وہ مجاہد ہے جبکہ قوم اور برادری پر لڑنا مرنا جہالت اور غذاب ہے۔
جیسا کہ نبیل بھائی نے بتایا، میرے سوالات کے جوابات تشنہ ہیں۔ لیکن آپ کی اس پوسٹ کے حوالے سے میں ایک اور سوال بھی کرنا چاہوں گا، جب آپ کو موقع اور جواب دونوں ملیں، آگاہ کر دیجئےگا

کسی بھی غیر مسلم کے خلاف جہاد کرنے سے قبل، ہمیں یہ حکم ہے کہ پہلے اسے اسلام کی طرف دعوت دو۔ اگر وہ اسلام قبول کر لے تو بہتر، ورنہ پھر قتال اور جہاد کا حکم ہے۔ کیونکہ جہاد کا مقصد آپ کی اس اقتباس شدہ پوسٹ کے مطابق، اللہ کے دین کی سربلندی ہے

آپ کی پوسٹس میں کشمیر، فلسطین اور دیگر جہادوں کا ذکر تو ہوتا ہے، کیا کبھی بھارت، اسرائیل اور دیگر متعلقہ ممالک کو اسلام کی طرف بلایا بھی گیا ہے، جو کہ جہاد سے پہلے ایک لازمی شرط ہے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
باسم نے کہا:
افضل جہاد ظالم باد شاہ کے سامنے کلمہ حق کہنا ہے دیکھیے
http://video.google.com/videoplay?d...iz+Musharaf+facing+a+student&pr=goog-sl&hl=en
باسم بھائی، یہ اس کہانی کا آدھا حصہ ہے، جس میں سید عدنان کاکا خیل کی طرف سے بات کی گئی ہے۔ ذیل کے لنک پر مشرف صاحب کے جوابات بھی موجود ہیں

ربط
 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم
جو مسلمان پورے دین کو مانتا ہے اس کے لئے لازم ہے کہ وہ جہا د کو سمجھے او ر مانے کیونکہ جہاد ایک قطعی فریضہ ہے جس کے بارے میں پوری امت کے علماو فقہا کا اعلان ہے کہ جہاد ، نماز، زکواۃ ، حج اور روزے کی طر ح فرض ہے اس کا منکر کافر اور اس کے بارے میں کج بحثی کرنے والا گمراہ ہے۔
مگر مسلمان جہاد کو کیسے سیکھیں اور کہاں سے سکھیں؟ افسوس صد افسوس کہ امت میں اس فریضے سے غفلت عام ہے اور جہاد پر بات کرنے والے تھوڑی ہی دیر میں جہاد کی اقسام کی طرف پھسل جاتے ہیں جسکی وجہ سے فرض جہاد کو سمجھنا نا ممکن نہیں تو مشکل ضرور ہو جاتاہے۔دین اسلام میں ہر فرض عبادت کا وہی مطلب ہوتاہے مثلاً صلواۃ کا مطلب صرف ہی نماز روزے کا مطلب صرف ہی روزہ ہے ، حج سے صرف حج کا مطلب لیا جاتا ہے لیکن جہاد اللہ اکبر کبیرا یہ بھی جہاد ہے وہ بھی جہاد ہے ۔۔۔۔۔

اسلام میں جہاد کب فرض عین ہوتا ہے ۔ جب بھی مسلمان کا
کونی بھی ملک غیر مسلموں کے قبضے میں آجائے تو اس ملک کے سب مسلمانوں پر جہاد فرض عین ہوجاتاہے اور جب وہ ملک اس کی طاقت نہیں رکھتا تو ہمسا یہ ملک کے لوگوں پر فرض ہوجاتا ہے۔(کیا اسلام میں بارڈر کی حثیت ہے)
ڈیواڈ اینڈ کنکر لا شرقیہ لا غربیہ
جہاد سے پہلے جہاد کی تر بیت اور تیاری بہت ضروری ہے۔خود قرآن مجید میں اللہ رب العزت نے مسلمانوں کو جہاد کی تیاری کا حکم دیا ہے(انفال۔ آیت 60)
جہاد کی تیاری سے مراد“اسلحہ بنانا اسے سیکھنا، جسمانی طور پر جہاد کے لئے مضبوط ہونا- جنگی فنون اور آلات حرب کو زیادہ سے زیادہ سیکھنا۔ جہاد کے لیے گھوڑے پالنااور ہر زمانے کے مطابق اتنا اسلحہ جہع کرنا کہ کفار رعب میں رہیں“اور مسلمانوں کے خلاف سازشیں نہ کر سکے
 

نبیل

تکنیکی معاون
واجد، آپ اگر کوئی بات سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں تو اس کے لیے کچھ تحمل بھی چاہیے۔ آپ اور باقی دوست فورا اس بات پر افسوس کا اظہار شروع کر دیتے ہیں کہ آخر سوال کیوں کیے جا رہے ہیں۔ یعنی جو آپ کہہ دیں وہ آنکھیں بند کرکے تسلیم کیوں نہیں کیا جا رہا۔ کچھ اسی طرح کا استدلال کچھ دنوں پہلے ایک صاحب بھی پیش کر رہے تھے کہ جب قرآنی آیات سے زمین کا ساکت ہونا ثابت ہوتا ہے تو پھر سائنس کی بات کرنے کی کیا ضرورت رہ جاتی ہے؟

آج کل جنگیں اس طرح نہیں ہوتی جس طرح آپ نے سوچا ہوا ہے کہ اٹھے اور محاز پر چلے گئے۔ زیر زمین جہادی تنظیمیں محدود افادیت کی ہوتی ہیں اور وہ اس وقت فعال ہوتی ہیں جب ان کا ملک زیرنگیں آجاتا ہے اور اس صورتحال کا پیدا ہونا بھی اللہ کا عذاب ہے۔ آپ جنگ کی تیاریوں اور طاقت کے ذریعے رعب کی بات کرتے ہیں اور دوسری جانب آپ کے ایٹمی طاقت رکھنے والے ملک کی یہ حالت ہے کہ امریکی حکومت کے ایک وزیر کی ڈانٹ پر ملک کی کئی دہائیوں سے دہشت گردوں اور زیرزمین جہادیوں کی پشت پناہی کی پالیسی تبدیل ہو جاتی ہے۔ جیش اور اس جیسی دوسری تنظیموں کو یہی بات اس وقت سے ہضم نہیں ہو رہی۔ جنرل مشرف پر ہونے والے کئی قاتلانہ حملے بھی اسی وجہ سے ہوئے ہیں۔
 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
آپ بالکل ٹھیک کہ رہے ہیں نبیل بھائی اس لیے تو افعانستان اور عراق میں امریکہ کا یہ حال ہے باقی قیصرانی بھائی نے پوچھا تھا کہ یہ جہادی سرگرمیاں ابھی اتنی تیز ہے پہلے تو یہ بات نہیں تھی تو اپ تاریخ اسلام کا مطالعہ کیجئے پاکستان کی تحریک ازادی ، 1857اور اس پہلے
جہاد تو جاری تھا جاری ہے اور جاری رہے گا کیونکہ جہاد(قتال)روز قیامت تک جاری رہے گا
جہاد کا جو طریقہ اج کل جاری ہے وہ دینی علماء ہی چلا رہےہیں اور نبی کے وارث ہیں تو وہ نبی کے طریقے کو جدید انداز میں جانتے ہے۔ کیونکہ وہ ساری دنیا گھومے ہے اوراس دور کے ضرورتوں سے خوب واقف ہے تب ہی اپ کا سپرپاور چیخ رہا ہے
والسلام
 

قیصرانی

لائبریرین
واجدحسین نے کہا:
قیصرانی بھائی نے پوچھا تھا کہ یہ جہادی سرگرمیاں ابھی اتنی تیز ہے پہلے تو یہ بات نہیں تھی تو اپ تاریخ اسلام کا مطالعہ کیجئے پاکستان کی تحریک ازادی ، 1857اور اس پہلے
جہاد تو جاری تھا جاری ہے اور جاری رہے گا کیونکہ جہاد(قتال)روز قیامت تک جاری رہے گا
ابھی تک صرف ایک سوال کا جواب ملا، باقی کے سوالات پلیز۔۔۔
 

بدتمیز

محفلین
میں اب تک قیصرانی کی درخواست کے احترام میں چپ تھا۔ لیکن جذباتیت دونوں طرف سے عروج پر پہنچ ہی گئی تھی۔
میری تبلیغی ارکان سے گزارش ہے کہ وہ پہلے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تبلیغ کا انداز دیکھیں اور پھر اپنا انداز دیکھیں۔
بات نرمی سے کرنی چاہئے آپ لوگوں کا رویہ کبھی بھی لوگوں کو آپ کی بات سننے پر مجبور نہیں کرے گا۔ تبلیغ کے دوران سخت ترین باتیں سن کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ماتھے پر شکن نہیں ڈالی تو آپ لوگ کیا چیز ہیں؟ کس بل بوتے پر اتنی اکڑ کے ساتھ اللہ کے پیغام کو پہنچا رہے ہیں؟ اور کس ثواب یا جزا کی توقع رکھے ہوئے ہیں؟
کسی کا نام لینا اور اس کی خرابی جو کہ آپ کی نظر میں خرابی ہے کو بیان کرنا میری نظر میں تو صیح نہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کبھی کسی شخص کا نام لے کر بات نہیں کی تھی ہمیشہ یہی کہا تھا کہ کچھ لوگ اس طرح کہتے یا کرتے ہیں یہ درست نہیں۔
میں باقی لوگوں کو نصیحت نہیں کر سکتا وجہ؟ تبلیغ میں ہر قسم کی مشکلات سامنے آتی ہیں اور ہر قسم کے لوگ اور سوالات سامنے آئیں گے۔ اگر آپ لوگ مسلمانوں کو ہی مطمئن نہیں کر سکتے تو کافر جو کہ کھلم کھلا آپ کے دین کے احکامات کا مذاق اڑائیں گے ان کے سامنے آپ کیسے تبلیغ کر سکیں گے؟
جہاد کی فرضیت اچھی چیز ہے لیکن کیا مسلمان اس قدر علم یافتہ ہیں؟ میں نے ترقی یافتہ نہیں علم یافتہ کہا ہے۔ اور جہاد کی فرضیت پر میرا علم ناقص ہے لیکن ذاتی رائے یہی ہے کہ قتال کی تشریح غلط کی جا رہی ہے۔ یہ کیسا دین ہوا کہ ایک طرف غیر مسلم مذاہب کو مکمل امان دیا جا رہا ہو ان کے مذاہب کا احترام کرنے کا حکم ہو دوسری طرف قتال جسی تشریحات دی جا رہی ہوں۔
جہاد قیامت تک جاری رہے گا۔ میں یہاں حلال ڈھونڈتا پھرتا ہوں۔ خاور کی حالت آپ کے سامنے ہیں۔ ہم سب جہاد کر رہے ہیں اپنے نفس کے خلاف۔ لیکن یہ قتال والا جہاد ابھی تک تو یک طرفہ ہے۔ مسلمان پلے نہیں دھیلا اور کرے میلہ میلہ والی حالت پر ہیں۔
نبوت کے شروع میں جہاد فرض ہو جاتا تو کتنے بےچارے مارے جاتے؟ آپ کہیں کہ اللہ اس وقت بھی جتا سکتا تھا لیکن اللہ اگر جتوا دیتا تو آج مسلمانوں کے 90 فیصد مرد مارے جا چکے ہوتے اسی معجزہ کے انتظار میں اور باقی آبادی کے بڑھنے کے چانسز :?: اور اس آبادی کی جس میں صرف کمزور ہونگے کی حفاظت کی ذمہ داری؟
اور اگر جتوا بھی دیتا تو کیا مسلمانوں اور موسیٰ علیہ سلام کی قوم میں کوئی فرق رہ جاتا؟
اللہ نے مسلمانوں کو کہا کہ پہلے طاقت اور ذرائع جمع کرو پھر ہی کچھ کرو یہ نہیں کہ کوئی گراؤنڈ نہیں اور چلے مار کھانے۔
اسلام کی بدقسمتی اس کے احکامت پر سب متفق ہیں لیکن تشریحات اور ان کی implementation پر سبھی دھڑوں میں بٹے ہوئے ہیں اور جن لوگوں کو اتنی سمجھ ہے کہ ان کو متحد کریں وہ خود ہی چراغ پا ہو جاتے ہیں۔

نوٹ: میں نے دونوں دھڑوں میں سے کسی کی سائیڈ نہیں لی۔ دین کے معاملے میں میری کوشش یہی ہوتی ہے کہ جس پر میرا دل مطمئن ہو۔ کسی انسان کی خوشنودی یا اس کو مطمئن کرنا کم از کم دین کی کسی بات پر میرے لئے ممکن نہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
واجدحسین نے کہا:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
آپ بالکل ٹھیک کہ رہے ہیں نبیل بھائی اس لیے تو افعانستان اور عراق میں امریکہ کا یہ حال ہے باقی قیصرانی بھائی نے پوچھا تھا کہ یہ جہادی سرگرمیاں ابھی اتنی تیز ہے پہلے تو یہ بات نہیں تھی تو اپ تاریخ اسلام کا مطالعہ کیجئے پاکستان کی تحریک ازادی ، 1857اور اس پہلے
جہاد تو جاری تھا جاری ہے اور جاری رہے گا کیونکہ جہاد(قتال)روز قیامت تک جاری رہے گا
جہاد کا جو طریقہ اج کل جاری ہے وہ دینی علماء ہی چلا رہےہیں اور نبی کے وارث ہیں تو وہ نبی کے طریقے کو جدید انداز میں جانتے ہے۔ کیونکہ وہ ساری دنیا گھومے ہے اوراس دور کے ضرورتوں سے خوب واقف ہے تب ہی اپ کا سپرپاور چیخ رہا ہے
والسلام

جی کون ہیں یہ نام نہاد دین کے عالم جو نبی کے وارث ہونے کا زعم رکھتے ہیں۔ کیا وہ جو دہشت گردی کے ٹریننگ کیمپ چلاتے ہیں یا پھر وہ جو لوگوں کو برین واش کرکے انہیں خودکش دھماکوں کے لیے تیار کرتے ہیں؟ میری سپر پاور چیخ رہی ہے؟ یہ کن کارناموں پر ناز ہے آپ کو؟ عراق میں امام عسکری کے مزار پر خودکش دھماکے کے ذریعے تباہی پر یا افغانستان میں پشتونوں اور ازبکوں میں خونریزی پر؟

مجھے تاریخ کے مطالعے کا مشورہ دینے کی بجائے ذرا خود تاریخ کا مطالعہ کرلیں تو بہتر ہوگا۔ پاکستان کا قیام سیاسی جدوجہد کے ذریعے وجود میں آیا ہے اور اس میں دوسرے اور بھی کئی پہلو تھے۔ 1857 کی جنگ آزادی کے کن ہیروز کی بات کر رہے ہیں آپ؟ آپ کی ہر پوسٹ پہلے سے زیادہ پوائنٹ لیس ہوتی ہے۔ کیا آپ غنودگی کے زیر اثر لکھ رہے ہیں؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top