اسی لیے میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ عمل ہمت سے زیادہ نہیں لیکن نیت عین قرآن کی رہے کہ جب موقع آئے تو سود ترک کر دے
اللہ اکبر۔
اللہ سب سے بڑا ہے اور ہر چیز پہ قادر ہے۔
انسان ہر چیز کے لئے اللہ کا محتاج ہے لیکن اللہ نے اسے اشرف المخلوقات بنا کے ایک بہت بڑی طاقت عطا کردی۔ اور وہ ہے دعا کی طاقت۔
جب ہم کسی گناہ سے بچنے کی طاقت خود میں نہیں پاتے(ہم میں تو کسی بھی گناہ سے خود بچنے کی طاقت نہیں ہے بس وہی اللہ ہی بچاتا ہے) تو ہم اس کے حضور جھکتے ہیں اور عرض گذار ہوتے ہیں۔ اور یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ بندہ مالک سے کہے کہ وہ مالک کی رضا پہ چلنے کے لئے آسانی چاہتا ہے توفیق چاہتا ہے اور گناہ سے بچاؤ چاہتا ہے ۔۔۔۔۔اور مالک اس کی درخواست رد کر دے۔۔۔۔ہو ہی نہیں سکتا۔ کبھی بھی نہیں۔ممکن ہی نہیں۔
دعا کا سلیقہ ہو بس۔ خود کو اس کے حوالہ کر دے بندہ۔
اللہ بڑا کریم ہے۔
بہت مشفق ہے۔
بار بار رحم کرنے والا ہے۔
دعا قبول کرنے والا ہے۔