کیا آپ اپنے منہ کی بدبُو سے پریشان ہیں؟ ٪200 کامیاب نسخہ!

پانی زیادہ پینا اور دانتوں کے ساتھ رات میں زبان کو صاف کرنا ( ٹوتھ برش کے بیک عام طورپر کھردری سطح والی آتی ہے) اس سے
کافی فائدہ (آزمودہ) ہوتا ہے- دیسی نسخوں کی افادیت سے کسے انکار - سریعقوب آسی شکریہ

بہت شکریہ زبیر مرزا صاحب۔ طب کے علاوہ علاج بالغذا کا طریقہ یوں بھی سہل تر اور سستا ہے کہ ہمیں نوے فی صد چیزیں اپنے باورچی خانے سے مل جاتی ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بہت مفید دھاگا ہےاس دھاگے کی اور اس میں بیان کیے گئے مشوروں کی افادیت میں اضافہ ہو گا ۔ اگر احباب محفل دھاگے سے وا بستہ اپنے ذاتی یا قریبی آزمودہ تجربات سے آگاہی سے نوازیں۔
 
رس منھ میں ہی رُکا رہے یا اگر نگل جائے تو ؟
بتائیں گے تو عدیل صاحب ہی، مگر میرا خیال ہے کہ اس رس کو تھوک دینا ہے۔ اگر نگلنا مقصود ہو تو اسے منہ میں نہیں روکتے۔
ہاں گلے سے اندر ٹپک جائے تو اس میں ہرج بھی کوئی نہیں، معدے اور جگر کا کچھ بھلا ہو جائے گا۔
 
السلام علیکم۔
میرا مسئلہ یہ ہے کہ ،میرے جسم میں سے بہت بدبو آتی ہے پسینے کی،روزانہ پانی نہاتا ہوں تھوڑی دیر بعد پھر بو آنی شروع ہوجاتی ہے،براہ مہربانی کچھ حل بتایئں۔۔۔ ۔
کچھ لوگوں کے پسینے کی بو قدرتی طور پر بہت تیز ہوتی ہے۔ میرے ایک بیٹے اور ایک بھانجے کی ایسی ہی کیفیت ہے۔
اس کے لئے گھریلو ٹوٹکوں پر اعتماد کرنے کی نسبت کسی مستند طبیب سے مشاورت بالمشافہ بہتر ہے۔
 

تلمیذ

لائبریرین
کچھ لوگوں کے پسینے کی بو قدرتی طور پر بہت تیز ہوتی ہے۔
۔
جناب عالی، اس انفرادی کیفیت کی کوئی نہ کوئی طبی وجہ تو ہوگی۔ ورنہ یہ سب لوگوں میں ہوتی۔
انسانی جسم کے اوصاف کے بارے میں علم رکھنے والے احباب کچھ روشنی ڈالیں۔
 

عمر سیف

محفلین
تلمیذ سر یہ شاید ہمارے کھانے کی وجہ سے ہوتا ہو ۔۔ جیسے یہاں ملباری بنگالی مچھلی بہت شوق سے کھاتے ہیں تو ان سے سارا سارا دن یہی بو آتی رہتی ہے ۔۔۔
 

باباجی

محفلین
منہ اور جسم کی بدبو ختم کرنے کے لیئے دار چینی کو پیس کر اس کا پاؤڈر بنا کر رکھ لیا جائے اور جب بھی چائے پی جائے تو میں ایک چٹکی اس کی ملا لی جائے تو منہ اور جسم کی بدبو ختم ہوجائے گی ۔۔۔ تاثیر گرم ہونے کی وجہ سے اس کا استعمال ٹھنڈے موسم میں کیا جائے تو بہتر ہے۔۔
 
بہت مفید دھاگا ہےاس دھاگے کی اور اس میں بیان کیے گئے مشوروں کی افادیت میں اضافہ ہو گا ۔ اگر احباب محفل دھاگے سے وا بستہ اپنے ذاتی یا قریبی آزمودہ تجربات سے آگاہی سے نوازیں۔
مثال کے طور پر ۔۔۔۔ میں خود دل کا مریض ہوں۔ ’’دردِ دل‘‘ جیسے شاعرانہ نام کو ’’انجائنا‘‘ جیسا غیر شاعرانہ نام دے دیا ڈاکٹر رضوی صاحب کے ہم نواؤں نے۔
مجھے دل پر دباؤ سا محسوس ہو تو اجوائن کا شربت (ایک گلاس سادہ پانی میں زیادہ سے زیادہ دو چمچ) پی لیتا ہوں۔ پانچ سات منٹ میں دباؤ ختم ہو جاتا ہے۔

گرمی کے موسم میں اپنے مہمانوں کی تواضع بھی اسی اجوائن کے شربت سے کرتا ہوں۔ ہر سال تین چار بوتلیں خود تیار کر لیتا ہوں۔
اجوائن کا شربت عام طور پر فیکٹری پیک دست یاب نہیں ہوتا۔ خود بنا لیجئے، بہت آسان طریقہ ہے۔ نوٹ کر لیجئے:
اجوائن کے پودوں پر بیج پکنے کے قریب ہو یا پک چکا ہو۔ پودوں کو جڑ سے اکھاڑ لیجئے۔ صاف پانی سے اچھی طرح دھو لیجئے۔ بہت پکا ہوا بیج اتار کر سنبھال لیجئے کچن میں کام آئے گا۔ باقی پودا جو کچھ بھی ہے سارے کا سارا (جڑیں، تنا، پتے، پھول، بیج) کتر کر تین چار لٹر پانی میں ڈال لیجئے اور اس کو اتنا ابالئے کہ تقریباً ایک لٹر پانی بچ رہے۔ اس کو اچھی طرح کپڑے سے پُن لیجئے، اس میں کوئی میل یا گاد باقی نہ رہے۔ دو یا تین لیموں کا رس (چاہے تازہ ہو چاہے فریز کیا ہوا) اس میں لیموں کے بیج نہ ہوں، اس کڑھے ہوئے پانی میں ڈال کر تین چار ابال آنے دیجئے پھر پانی کی مقدار سے (بلحاظ وزن : ایک لٹر پانی تقریباً ایک کلو ہوتا ہے) تین گنی چینی ملا کر اس کو اتنا پکائیں کہ دھار کی تار بننے لگے۔ دیگچی میں چمچہ متواتر ہلاتے رہئے نہیں تو دیگچی کے نیچے بیٹھ کر جلنے لگے گا۔ زیادہ گاڑھا نہ کیجئے ورنہ وہ جمنے لگے گا۔
ٹھنڈا ہونے پر شیشے کی بوتلوں میں بھر لیجئے اور ڈھکن مضبوطی سے بند کر دیجئے۔ دو چار دن پڑا رہے تو بہتر ہے، ضروری نہیں۔ فوری طور پر قابلِ استعمال ہے۔
موسم کے مطابق سادہ یا ٹھنڈے پانی میں حسبِ ذائقہ شربت ملاکر مہمانوں کو بھی پیش کیجئے اور خود بھی پیجئے۔

خواص:
منہ کا ذائقہ سنوارتا ہے، معدے کو تیز کرتا ہے، دل کو فوری طور پر تسکین دیتا ہے۔ جسم میں پانی کی کمی ہو تو دن میں تین چار پانچ گلاس جتنا چاہیں پیجئے۔
سردی کے موسم میں البتہ زیادہ نہ لیجئے۔

نوٹ:
اجوائن کے پودوں کا موسم نہ ہو تو خشک اجوائن جو ہم کچن میں عام استعمال کرتے ہیں اس کوصاف پانی سے اچھی طرح دھو کر اس کو کاڑھ لیں،
فرق یہ ہے کہ مثلاً آپ کو ایک لیٹر کاڑھا تیار کرنا ہے (اندازاً چار پانچ بوتل شربت کے لئے) تو آپ ڈیڑھ لیٹر کے قریب پانی لیجئے، اس میں دس سے پندرہ گرام فی بوتل اجوائن کے بیج ڈال کر ابالیں، دو تہائی پانی بچ رہے تو لیموں کا رس اور چینی ڈال کر شربت ابال لیں۔ تاہم اس کا ذائقہ اور خوشبو پودوں سے بنے ہوئے شربت والی نہیں ہو گی۔
شربت بنا کر محفوظ کرنا ہو تو اس میں ایک کیمیکل ڈالتے ہیں۔ لیموں کا رس اُس کی ضرورت ختم کر دیتا ہے، اور طبی اعتبار سے بھی کہیں بہتر ہے۔
۔۔۔
 
آخری تدوین:
تلمیذ سر یہ شاید ہمارے کھانے کی وجہ سے ہوتا ہو ۔۔ جیسے یہاں ملباری بنگالی مچھلی بہت شوق سے کھاتے ہیں تو ان سے سارا سارا دن یہی بو آتی رہتی ہے ۔۔۔
قدرتی طور پر پسینے میں زیادہ بو : یہ ہارمونز کا کوئی چکر ہے، غالباً۔
بنگالیوں کا معاملہ اور ہے، یہ بو ان کے ماحول اور خوراک کی دین ہے۔
 
ڈاکٹر ماہی احمد کو بلائیں یہاں ۔۔۔
ڈاکٹر سے یاد آیا۔
میں ساہی وال میں تھا جب میری دونوں بڑی بچیاں ابھی بہت ہی بچیاں تھیں۔ ان کے ساتھ کوئی مسئلہ بن گیا، بخار کے ساتھ ان کے چہرے سوج گئے، جسم پر بھی سوجن کے آثار تھے۔ ہم میاں بیوی شہر پہنچے اور ڈاکٹر کا جو کلینک پہلے نظر آیا اس میں داخل ہو گئے۔ ڈاکٹر نے بچیوں کا معائنہ کیا ، طب اور ایلوپیتھی کی ملی جلی دوائیاں دیں، سارے شربت ہی تھے، کچھ دیسی کچھ ولائتی۔وہ دوائیاں بہت مؤثر ثابت ہوئیں اور ایک ہی دن میں سوجن جاتی رہی، دو دن میں بخار بھی جاتا رہا۔
دیسی اور ولائتی دوائیوں کو ملا کر دینے کا یہ میرا پہلا تجربہ تھا ، اور شاید آخری بھی!
 

عمر سیف

محفلین
جی ۔۔ ایلوپیتھی کے سائیڈ ایفیکٹس تو بہت ہیں پر ضرورت پڑنے پہ یہی موثر ثابت ہوئی ہیں۔ میں حکیمی دوا اور ہومیو کے سخت خلاف ہوں :) ۔
 

ماہی احمد

لائبریرین
ڈاکٹر سے یاد آیا۔
میں ساہی وال میں تھا جب میری دونوں بڑی بچیاں ابھی بہت ہی بچیاں تھیں۔ ان کے ساتھ کوئی مسئلہ بن گیا، بخار کے ساتھ ان کے چہرے سوج گئے، جسم پر بھی سوجن کے آثار تھے۔ ہم میاں بیوی شہر پہنچے اور ڈاکٹر کا جو کلینک پہلے نظر آیا اس میں داخل ہو گئے۔ ڈاکٹر نے بچیوں کا معائنہ کیا ، طب اور ایلوپیتھی کی ملی جلی دوائیاں دیں، سارے شربت ہی تھے، کچھ دیسی کچھ ولائتی۔وہ دوائیاں بہت مؤثر ثابت ہوئیں اور ایک ہی دن میں سوجن جاتی رہی، دو دن میں بخار بھی جاتا رہا۔
دیسی اور ولائتی دوائیوں کو ملا کر دینے کا یہ میرا پہلا تجربہ تھا ، اور شاید آخری بھی!
ایسا آئندہ مت کیجیئے گا
دوائیں ری ایکٹ بھی کر سکتی ہیں۔
 

ماہی احمد

لائبریرین
بس میرا خیال ہے کہ یہ دوائیں جب ضرورت ہو تو کام نہیں کرتیں ۔۔ میرا خیال غلط بھی ہو سکتا ہے پر میں اپنے والد کی بیماری کے دوران ان دنوں طریقہ علاج کو آزما چکا ہوں ۔ پر کوئی فائدہ نہیں ۔
یہ دوائیں آہستہ آہستہ مگر دیر پا اثر کرتی ہیں
ان کے کوئی بھی سائڈ ایفکٹ نہیں ہوتے
ایلوپیتھک کو ترجیح اس لیئے دی جاتی ہے کیونکہ فوری طور پر اثر دکھاتی ہیں
اسی لیئے مشہور بھی ہیں، اور عوام کا عتماد بھی حاصل ہے
جبکہ ان کے سائڈ ایفیکٹس بہت زیادہ ہیں اور ان کے اثرات جلد ہی ختم بھی ہو جاتے ہیں۔
 
Top