محمد بلال اعظم
لائبریرین
مجھے یہ والی غزل چاہیے۔ کیا کوئی یہ بھی بتا سکتا ہے کہ یہ کس کتاب میں ہے؟
اداسیوں کا سبب کیا کہیں بجز اس کے
یہ زندگی ہے، پریشانیاں تو ہوتی ہیں
فراز بھول چکا ہے تیرے فراق کے دُکھ
کہ شاعروں میں تن آسانیاں تو ہوتی ہیں
بلال یہ دو شعر تو میں نے پڑھ رکھے ہیں لیکن پوری غزل نہیں یاد۔ کہیں سے ڈھونڈنا پڑے گا۔
شکریہ بلال۔ شاید میں نے کسی مشاعرے میں سنے ہوں یا کہیں یہی دو شعر پڑھے ہوں گے کیونکہ باوجود کوشش کے مجھے مزید اشعار یاد نہیں آ رہے۔ بہرحال میں دیکھوں گی شاید کسی کتاب میں مل جائیں۔یہ میں نے ایک مشاعرے میں سنے تھے اور گوگل کے دوران آپ ہی کی پوسٹ سے لیے ہیں۔
یہ دیکھیے
محمد وارث صاحب کے بلاگ میں دیکھئے۔ مجھے قوی امید ہے، کہ وہاں مل جائیں گے۔
ابھی دیکھتا ہوں۔میں نے تمھیں کلیات فراز کی یونیکوڈ فائل دی تھی۔۔۔ اس ایک فائل میں ہی فراز کی تقریباً تمام کتب کی غزلیات شامل تھیں۔۔۔ اس میں تلاش کیا؟
ابھی دیکھتا ہوں۔
نہیں ملا۔مل جائیں تو بتائیے گا۔
آہا!رفاقتوں میں پشیمانیاں تو ہوتی ہیں--
کہ دوستوں سے بھی نادانیاں تو ہوتی ہیں
بس اس سبب سے کہ تجھ پر بہت بھروسہ تھا
گِلے نہ ہوں بھی تو حیرانیاں تو ہوتی ہیں
اُداسیوں کا سبب کیا کہیں بجُز اس کے
یہ زندگی ہے پریشانیاں تو ہوتی ہیں
فراؔز بھول چُکا ہے ترے فراق کے دُکھ
کہ شاعروں میں تَن آسانیاں تو ہوتی ہیں
-احمد فراؔز
محمد بلال اعظم
گو کہ کافی عرصہ ہوا پھر بھی مزید دو شعرآپ کی نظر
نوازش عزیزمآہا!
خوب است
بہت ممنون ہوں حسیب بھائی
ابھی آپ کا رپلائی دیکھ کے پہلا مصرع گوگل کیا تو فراز صاحب کی اپنی آواز میں بھی مل گئی لیکن یہ فراز صاحب کی کسی کتاب میں نہیں مل رہی۔۔۔۔ شاید "ہندوستانی دوستوں کے نام (نظم)" کی طرح یہ بھی ان کے کسی مجموعہ میں شامل نہیں۔